] سا 2وج کے ر_ ا لزہ المسلعے ھا)سلیو ؛ سی

' 7 ۱ ۲ 7/۸ ل سے ۰3۵ا ٹر کا لا 2 . رازم ١ 5×‏ تا کا بے سے کو کہ پوس 8

ہہازںالیش‌الشی

سٹت-

موس سح و سب : ت- الای گل اار وف وبا ر کے وس

نزالی مارکیٹءأردہ پازاں لاہور وؤن: 7351662 ۔ او ما ٭ لئے مان وٛن :6520791 ,061-6520790

3 سے

٠-۰۲۱۵(ا:63:015000ك5638‎ 17 ۰۱۱۹۷:ا٥۵٥٠٥٢‎ _ط٥٥ذ‎ _٥٣۸۹۹۷ 71

کا

ا تاب ِ وی حَٴ نگ امرم ے ا قاعدہفریکی اجازت لے کی بھی شا تع کیا جا ۔ ا ا سض مک یکوئی بھی حصورت ال را ہوئی ےت اش امت رج مکو قافو ی مکارروائی اص حاصل ہوگا۔

اشاعتٰ : .-ت_٠٭‏ بدا ار نے

لھل سار برنلیک پرییں سے اک رمیا نجس مان ا ہور سے شا کی۔

یپ مس س شا سو سے ٭ هر چہڈ کے رن انی مت کا

چرس و یج ری ہی اہ

پیم مشفمقق مکی بے :یھ :یا

انتساب

تفع عاصیاں

نئی؟ ‏ رم ماں

صلی ال علیہ ولیہ یلم کے

۲

پیم عالد ہو 60وا رت لشمیتان ٠...‏

061-6522252 06-8

ٰ بن ظر

ڈاکڑ شھ می ایدرحمت الینرعل کی انکر یی کتاب ۲٦6 ۲۲٢۱۶۱۰۶ 0‏ 17 1118 311 5)016 ۸

ک أردوت جم مطالعفر ماۓ اورول ود ما حغکومتط ومتور سج ۔

ای کے دومضامین''اسلائی سلطن کی تیم اور دنا کا پ ہیی دتور ام ہیں جنہھیں ڈ اک مج حید الہ رحیۃ ال علیہ نے اگھریز یی وأردددونوں ز باٹوں میں کر کیا چنا خی ایس تر ج کر ےکی ضرور تک گیا۔

میں مضمون” حضرتعلیٰ الرلنی شی ارذ رتوالی عنہ چیہ خلیذہکیوں نہ ہو ےڈ اک می الہ رق الیندعل کی ایک اور انر بزئ یکتتاب میں شائل تھا سے موضوغ کی مناسبت سے یہاں شا لکر دبا گیا سے اک مصن فکا :نظ رقا رب یم مم لشل میں سے۔

می رےک یں دعا ضرورمکیجےگاکہرب رشن در‌مم جھ چم دنا بکی دذقی سے

تی فرماۓ ر کے کے ساتجھ عاسد کے حد اود جن و بش کے شر ےتفوظط و باون رتھے۔

روٹس رغالد پروی

آ۸

یی

اسلاام یآ بیئی انل سی للا

ڈنیا کا سب سے پاش کی ضستور ۰۲٣“ٹی9ئء)0‏ یگ مکی دستورکی دفعا ت سس 660 اسلام یں ریاستکا اور ۱ 9+911 اسلائی ساطن تکی ٹیم ( تق ران کے؟ سینے میس ) ساسا 96

ملرقت میں ملماٹ یکفم وق سسمشہ 123 رسول ایی او علی وآ یلم کے وورییش پیٹ سازی اورناسیشن 134 رسوگل اوڈییصلی اللہ علیہ دز وسلم بشثیت سا یی مد بر کو تٹپثە ا (ذمیوں ےآ پمسلی او خی دآلیہ وم کےنسن سوک کے اش ات )

ہی کٹل اورصفین کے جوں پردہ می ہودیی ہا تھ ٍ :- سس ]15 رسول اوڈےص٥لی‏ ابطعلیہ دہ ول مکی طرف سے استر وصال پہ

وی ےآ موا کا تھ_ ,7 +-27ي) تی الرنی شی ایل عنہ پیل خلی ہکیوں شہ ہو ے؟ ۱ سس 194

1 :

الام می7 نی مسائل

نین ایک وی موضوغع ہے ز نظ جائزے میں جم عام انزراعۃ (حضرتنسن شی ال تعالی عنہ اورنظرت امیر مواو ہہ نشی اللہ تھی نہ کے مائی نک کے بعد اسلائی سلطنت کے دوبار وم ہو جا نے ککا سال )کے بععد کے ادوا رکوکییں پپھٹ رس کے اورصرف زاد٤ا‏ م محاملا کو ہی نز بٹ لایا جا ۓگا-

ظر

اسلا مکا آغاز 6809ء می مہ سے ہوا۔ ان شطے میں قر می لہ کے لڑگو ںکی کیٹ تھی ینس میس ملاموں او رآزاکردہ خلاموں ( مو ) ک یکبھی ایک تقابل وک رتعداد آ ہشیت ہم ام ایل ریش شب کی اور دن زندگینبی سںگمزارر سے تے بکنہ خانہ بش قریتیو ںکی تدادگ یکم دیٹشی ج مہ کے مضافات یا ححقہعلاقوں می ںکھوحے رت تھے۔ (1946ء میس بے ا یے ہی تریکی بدوں سے ملاتقا تک انقاقی ہوا ج مک کےمشمرق میس ذوا از ناٹ یکنوییں کے پا ایی ت کآباد خے )1 بی مسا ان دوفو اہم کےلوکوں کے لے یھیاںئیں تے۔

ای اکوئی شی روارڈ یا یں جس سے شیا نکیا جا ےکہاس وقت خانہ ہرس سد وی ج شس اتقا بکیوحی تکیا ہوئی تھی تک نطور تی کے سب افرادایک مع ہو تے اور اور ہن رگ ارکان شبیل ہکی تج 7 زیلگ؛ بہادر اور نایب مالی طور سے

10

احیات سردارن لیا جاحا جھ چک اوران دونوں صورتوں می اپنے قیکی رجنمائ یکرتا تا ہم ایمارپکارڈ دمعقیا ب کیل یٹس سے ہرانداذہ ہوکہراے مزاد ین باج مانہ نکر نے کے عدالقی اخیا را بھی حاصل ہوتے ]ےکا کر وہ زندگی اورسوت کے بارے می فیص کر گے یہاں ‏ کک یی کے سابی با یکا ٹک فیس یھی قی لحاس بز گان ج یکر تھی تا ہم قری کہ نے ایک شی رباست ان مکر تھی جس کا انام ربیل کے وں بڑے ائراثوں کے نھاخروں رمق لکول چلاتی شی (مل لہ ہو میا مخممون مک کی شبری رہاست۔ مطبوص دررسالہ الال ک تر( انکر بن کی ) ید رآ با کن 3/1411 ہلال 1938 صف 278-255 اور مر یناب تقر اسلام رای مج اس ریاست م کول صیدرہوت ھا اور نہ پادشاہ اور پکوگی فرد وا دک یآ ھران کو بھی نی لویل ای نکی کے مطابق ( جوا العقد ازابین مبدرتہ )در ذیلیشعبوں پجموں ہش یھی

1 ازع مکیگرانیٰ(سقایت) ور 2 عقاب(قو بی پچ مک یعکبرداری ) اس کے عم ینوامے تے۔ 3 “وا( تان یلمع کی باسالی

دارالندردہ( پا ریم پاوںکی ١‏ ا سکااظ م موعبدالمدار کے پا تھا-

گمرالی۔ ,۹١س‏ نی ث کول( شوریی) یذ مدداریی ہنواسلہ کےکندعلوں گی ق خاث

(دیت او رج مانو ںکا امام ) انس منحب پرمنو نم فائتے۔

8 تر(ف ڈیپ کاتظام اور ٠‏ شجسوارو لکی قیادت اور می بی مضصب ننوھزوم کے پا تھا۔ بڑےکھانوں کےس وع پرتوں ۱ کے بج ںکی قیادت-

۷.7 عفارت( غارجلعلقات اور

کی شہر تکادفاع)

8 الیات

9 ایبار(فا لگیب ری او مت در باتک نے کے لے جوں کے پاش چو تید ھھے ہدتے تھا نکی نذابت

0. تما( تگڑوں اورمقد مات کا فیلہکرنا۔ال کےعلاوہ کعبہ ےت ائے اور راثوں

کیگھرانی۔

بڈمداری وعدکی کے کپ رڑی۔ اس سگرن مووگل ے_ -

منصب نون کو حواصل تھا۔ بکام کم کے بردتھا۔

انح کےعلاوہ بھی مناصب اور ذمہدار یا ںچھ تھی ج نہیں قرلیش نے با بھی مک رکھا تھا۔ ان یش ایام سح کے دو ران عرفات اور ھ ردان ٹیش ادا سے جانے وانے ارکان بی یا گرائی اورال کے علا دہ ایا من شی نکیا ذ مدارئی شال ھی اق رآ نی جم سے پیل ایام تین ند تے۔متریم )یا ذمہ داریاں مغ ےیت یں نس اورک بیت الل تھا 237 ےکم وراٹی طور بر یر ذمدداریاں ”خی گی فرائل کےس رد یں جس کے تی ہا رکٹ ی حوائ ل کا رٹ رما تھے مہ کے موالی نماندانوں ( آ زارد خلام) ین سے ایک بیت ایل کنیب ر ومرم ت کا دع دار گھا اور منص نل ورٹل چلا آہا تھے وارالن روہ (پارلیمنٹ )کے اجلاس میس ۹0اوراس سے زیادہعھرکے تھا مردو ںکوش یک ہو ن ےکی اجاز تی جواپن ام فی وہی ںکرتے۔ بی دا نمی ںکآپ' 'وزراء یکل یکل اجلان(کابیٹہ کے انداز بیں ) منعقدکر یبھی باہ نوز ہے آزاوانہ ٹیل ےکا اخقیا ررکتا ھا ۔کھا جات ہےک تام فیک شورئی ( کس لآ ف بفیٹ )کے اجار ج”' وزم “کو ہیی کے جاتے اور ا سکی متظوری کے بعد ہی ان ب رآ مدکی جاتا۔ جم ال ک یتفعیلات : میس یں میں ۔ وس قائل کے نم مندروں کے انتا ب کا ربق یکا ری وا نہیں وؤمہ

12

دار یں متا قہقائل کے بی سپرد ہو٘ نین قیلہ کےسردار کے اتا بکاطر یل طور پہ

وا یں شزا عبدامطلب چا نعزم کےہگران تھے اور عاجیو ںکو 07 ادا ےکی ذمہ

دارگی ال کے سیردشھی۔ ان ہے اتقال بر بر منصب ان کے ایک کیو نے صاجزادے

الوطالب کے سرد ہوا جنبوں نے اپنا بن اپنے بھائی عبا لکو بے دیا۔ ابد طاللب کے

انال ب نماندا نکی س یراد یکا تاج ان کے بھاقی ایواہب کےص رپ رکھا گیا ادد سے بات

وا یں ےک ا کا اتا بیس ط رح او رکیوں ہوا۔ وہب بی تھا جس نے رسول

ل٥ی‏ ائل علیہ ول مکا سابکی بائیکا کروایا۔ پیل کی طاتکف ٹس پناہ یلہپ ریو رکردیا

او پھر پیسلی اور علیہ یلم ال کی رنیشردوانیوں کے باعح تکس تی ایک نان دا ناک پناہ

. حواص لکرنے پیجبور ہو ے۔ بہاھرقائل ذکر ہہ ےکہاسی کے ساتحھساتقع با بستور چاو

زم سکیکگرا نکی ہشیت سے 10 من یکول کے رگن کےطور ہچ یکا مر تے رسے۔

اکر چہ تل یا اندان کے سر براہ کے امیا کا یکا رق سان ےکی سک ایک

بات وا ےکہ با تاب تاحیات ہوتا تھا ۔علوصت وراخ تک ہچائے راہ اتقاب

مال ہونا چھہور یم کی تصوصیت ے تج ای تنسو او رمحرود ید کیا جا تاحیات

علومت پاوشا ہہ کی دبع سے یہاں دونوں تحصوصیا تکا اتاج نظ رتا ہے ۔عرب نمانہ

رش قرائل اورشرئی ریا سنتوں کا انا منوس زا عکومت تھا جو نراو جہورکی تھا اور نہ

اہی کہ مش 10 رکن یکس و مو جو بج یگ را کا صدرکوئ بھی نہتھا نم کی ہنا ےکہاجا

کنا ےکہ ایک مرداری نظام نی ”رو پعلومت می با ےآ کے حوالے سے

بی اکاب ری کی علومت کا نام دیا جا سا ہے کیہ انس می ںکعب کو مرکزی حیثیت

واص٥‏ لی ) اہے جمہبور یت بھی قراردیا جا سنا ےکیوکہ اس میں اق ار ال ایک فرد(یا

افرد) کے پاس تھاىص قپائل اش ربوں کےمامندوں کے پاں۔

. ری کابھی ذکر ہو جاۓ جے سلمانوں نے اقادوسراغشن بنایا۔ اس ش ری شکولی علومریں یاریاست تی اک۶ ب نیہ ہوقیلہ یہاں تا تھا جو دومتما رب تیلوں اووں

اورزر میس بٹاہواتھا۔ بد بھائی تھے جو رشن بین گے تے. تعدد یہودیی خی لبھی تھے

گال نکی حیقیت ان دولوں قائل کےسا حخے ان کےز یتو ںکی یی اورو+ ان سے

13

دربکر رت تھے عا لالہ مالی طور پر خوشحال تے اور مالی ھوانے سے ایس پالا دنت حاصل ضُ او ادرشز رع کٹا جم برس پپکادر ہاککرتے تھے ان می ںآ خربیلڑاکی بحاٹ کے منقام بچہ ہو ی کی جو سول الڈسکی اور علیہ مکی ججرت مد ین ےتھوڈاجی عر یت لے ہوئی - ۔ اس می او کی قوت ٹوٹ گئی اود باقیماند ولک مز رع کے ایک تئیہ ےکبھ یکم رہ 2 ۔اناجوں کے بارے میں ز یاددتشعیدات میں جال ےکی ضرور تل ۔ال نی سے بت ببروٹی طاقو ںکیکالویاں بن جگیگھیں۔عرب کے شال مس بازنطینفی اورشرق اور جوب میں امراٹی اپے علق ات ا قائم سے ہوۓے سے اور ان وٹ کہوئی زماڑ پوس ہی یں کے عوالی مرو ںک ع اق کر ایی مان یش پیل جلندہ این سنہ اور لکی وفات پر ال کے دو بیٹوں جیفر اورک ہکوہ شت کہ لک ان جا گیا دس تال کے سم ھی ملا جب پل ارز یش

ے جاردے تے دہال ایک بادشا و ضرور ت گر ابن کی کے مطابقی (ابین جیب 7 مک 263۔ -264) ولفوں وقفوں سے تبرل بہوتا ر بتا تھا ۔ ایل میس ہوتا بی تھا کسالماضہ میٹ دونوں ریف اممیروار ایک دوسرے سے پہبیایاں کجھواتے جھے اور جو حیت جا اد٤‏ ایک سال کے لیے بادشاہ چنا جا تا طا نف می ہوک سے تر جب ایک بڑاشہر تمادہ تل رظاہرا امن اور سے رور سے یک نکوئی ا ا کم دق

ظہوراسلام

حھ( صلی ال عل ےلمج اعد یش منصب وت پر فائزہد ےکک شی لوریٹ اش خاندان کےفر زند ےگ رآ پ مکی اللرعلیہ ول مککا وا کی حکومت پا ا ظا می می سکوئی ‏ حصہن تھا ضا اسلام ےنگل اورنہئی ال کےآخاز بی بآ پہم٥لی‏ اللرعلیہ ریلم کےایک چا کل میں خاندا نکی نمائندگ یکر تے جے ۔ جب آ پملی ال علیہ یلم نے الا مکی شرو خع کی جھ بت پیق کی عمائعت پیفیاشی نے شرک اور بت پت کے ٹور محاشر ےکی

18

طرف سے شد ید رڈ لککا سماھناکرنا با مکی الشدعلیہ وی مکی عفالشت ٹیس وفت کے سماجھ اضافہ ہو گیا تا جم اس کے سات دسا ول مان بہو نے والوں کی نعدادمیںگگ اضاذہ ہوتا رباشن ٹیش سے ٹجھترنو جوان تھے ۔ ایک تا ذکرمداداپیے نو جوانو ںک یھی ج نکی عھرک20 یااس کے تر یبتھیں۔ بڑو ںکی طرف سےوالشت یس شرت اس بناج ھی مان کے اپے ے ایس تو کر نے د بین کے بب وکا ر بین کے تے۔فنبوں کے باوجود رسول ایڈیصلی اللہ علیہ ےلم اپناش بوڈ ناننیش سا جج جاور دو جات ےبھ یکہاں؟ آ ئن کے پا سچوارٹ اورو زا کی طرع ای دور می بھی دوسرے لے جانے کے لے نکی رضا مندری و ضرور تی ۔ ا صصورتھا لکا نیہ ری ہو اک ہمہ ر یاست درد یاس تک ایک صورت دا ہنی مسلران اپے معالات فیصلہ کے لے رسول اڈیسلی ال علیہ یلم کے 7 ےک رت جو ان کے لے مانون سا زھی تے اور نی بھی لہ ان یووم کے لیٹرر ہوونےکااعمزازنی یٹس ہی حاصل تھا ۔آ پ سی اللہ علیہ یلم یت یق اورشرک ےنفرت کرت تے تاب مکعبکو دوفو ںک نظ می کر یم اص نی ۔انیے اپنے رق کے مطائنی لان اورخیسلم و ہیں ادا کرتے تھ اورپ سلسل راس وقت کک جار رباج بتک کفار نے مسلمانو ںک کت ٹس دائل ہو نے سے روک نہ دیما ٹس کے بعدملمانوں نے ا مروں میں عپادت ش رو حکردٹی جا جم ا کا ر ئک کی طرف جی ہوت تھا۔

اوکرصد لپ شی اللہ تواٹی عنہ کےگھ ری بھی مس یھی ۔ این ہشام صفمہ 2406ء ابلاذ ری - الاب | * یقرت ارگم شی وہای عنہ کےگھ می بھی سوڑھی چا ں حضرتتگھر شی ارڈ تھی عنہ نے الا قجو کی تھا ۔(البلاڈرگی<دارالا رك )

ہرکو بلاشہرال تھا ی ناعزدف ما تا ےر یکا ٹینیس ہوتا بمیضرورکی ےک ہرفرد ا نکی نبو تک لی مکمرمے اور کا ا رارکرے اس لیے ج جویھی مساران ہوا اے وا طور بررسول ا٥ی‏ او علیہ ویلم کے پاتھ جم تکرنا پڑنی اور ود اپٹی تھام نذانائییں کے ساھ شم کے حالات می رسول ادڈیص٥کی‏ او علیہ بل مکی رو یکر نے کا عکرتاربحنضش اوقا ت رد واعد خائد ہی نکر پور ےکر وپ کے اسلا کا ام ۷ ۔ ججرت مد بی سےننل بەم یھ ہی ںک گت اوقات ڈور دراز علاقال سے لو گآ کر اسلام قبو لک۷ر تے 7

15

اب ا مو ںکووائیں جاتے (اوروہا ںین اسلا مکمر تے اورلوگو ںکویسلمان بناتے )- ابوز ری الہ تعا لی عنہ( سج سلم 133-132/44) بدر سے بل الددی جفرموت سے (ابن ہشام “فہ 8-282) آتے جیلہ دوسرے لو فکئی عما تک سےآ ے میم الدریی (لاع)( مل 2-117/52٦1)۔‏

ہیعت ایک طرع سے أیک عرائی محابدہ ہوتا سے جو حاکم اود رعایا کے ماشی کیا جات ہے۔ملمان رسول صلی اللہ علیہ یلم کے ہر لکی یرد یکرتے تھے جا ےک ل کا تی نہب با قیرے سے وت با اغلا جات سے با سای رویہ سے اور کیہ ذکو کا دک کی صورتوں ملس اور شرت ےآم تھا اس لکن سےکیمسلمان اٹی زکو ا رسول انڈی٥لی‏ الل علیہ وع مکی خدمت میس لےکرآتے ہو ںک ہآ پ می اللہ علیہ یلم اسے سض ملمافوں می یرف ماد یی سک یل یاست درد یاست “کی جوصورت بن گی جس کے سر براہ رسول اوڈصلی اللہ علیہ وم تھے ہرلیاط سے ایگ ر یاست پیئھی سوا اس کے ماس کے پا کوئی علا "تہ تھا ابمل آزاوئیتی۔حمران اور رھایا یل ری نوعی تکارش کھی اسحتوار ہو چک تھا۔ ریاست کے ےمد وقو اخ بھی ز نکیل جے_

رہ بر کی وہل او رشان روز جددجہد کے بح دآ خرکاررسول ارڈ ی٥ی‏ اول حیسم کو ینار تکرن پٹ گی جہا نگ از بار و قیای نے پیسلی اللعلیہ یل مکی پر پر لیک کھا۔آپمصکی ال علیہ ےلم ے ہرخبی لک ایک فقی ب مق کردا اوران کےاو بر ایک تیب لنقیا کابھ ینقررفرمایا. ( بلاذ رکیء انساب | مہ 254)۔ م بیننش ری فآ ورکی کے بعد آپ کی الل علیہ دیلم نے دریکھ اکلہ د ینہرس صرف بھی اورشوی کا پوردورہ سے بللہ دوالوک مرن معاشرہ ےہحردم زندگ یگمزار ر سے ہیں ۔آپ صلی ال علیہ لم نے خمام لوکوں کا ایک اجلاں وایا ٹس میں ملرائوں کے علادہ تام بہودبیء مسا ی اور بت پست خر ب یگ شریک ہو ئے اوران کے سا تے ایک ر یاست کے قیا مکی تجو یز یی کی اکہاندرون کم وٰمق اوران واما نک فضا تا مکی جا اور جیروثی حعلہآوروں کے خلاف دفاع کا ایک باضابطہ ظظکام قا حم کیا جائے۔ اسے جو ليکرنے والوں تے ایک ستاو یز تا رکی نس می سکم ان اور عام لوگوں کے توق وفرالكک سکا با قاحعدر وی نکیا ہے

106

تو مل شل میں ہ مک پپی ہے اور دنا میس لا تم ری د اعت تین کا دمتاو یز جوکس یکھرن نے ٹپ کیا نجس میں سیا ذندگی کے ترام تلاضو ںکڑو ظا رکھا گیا ہے۔اس میں خوددعتارک او رآ زادبیء؟ دی کےعخلف طبقات کے لیے نرتب یآ نرادکیء نظام انصاف :اتی حفظء دفاح ءسغار تکا کیا ءا ون سا زی سحبیت قمام ما لات شائل یع عے ہیں غیسلم را کو وصرف ذائی مع لات می ںآ زادئی حا ھی ب_انصاف+ اون او ران سازی کے مع لیے می ںکھی ووخوبمتار ہے( یں نے اس موضو جح یہ اگ یل ےکاما ہے ما ئل ۶ ٢ز‏ :ا٥ہ ۲۱۲٢ ۷۷۲۶٤٥٢٢‏ ٦٦آ‏ ۱۸۷۶۷0 0(0 لا ہور 1968 می ری سکاب نر اسلام (ہز بان ف رای )1ء مفیات 137-3)۔ 2"

رو روخ میں ریاست ھر یکا وائر ول ا مو نے ےے ٹج کک بھی سر ودڑھا ج جم ا کی صدودیں بڑبی زی ےتسب ہوئی ج کی گی وج اسلا کا بی ج زار سے پیعیلنا تھا جا بھی صصورتوں میس مفتو س عداقو ںکونشمام لکمر نے سے یھی ریا ست کے رقی یس اضافہہوااس لیے مٹی ھا بیس چم کی اور یماش تکو پور ےطور پہھو گیل رکھا چا مکنا تھا۔ روم شروع میں قمام معاحطات ھ بیعہ سے بی چلائے جاتے ےت ) جب یاس تک صدود ہیں اور ۓے نے علا تے ر باست ٹیس شائل ہو ےک گورنرو ںکا تقر رک ایال جہوں ‏ تصورا نوانہ دوش قبانل یں سرداروں کے سلمان جو جانے پہ اٹ یکولطو رس دارقراررکھا جات اور دوس کی صورت ہیں نیا سردارمفر ریا جانا تھا۔ ال طر میدگا پالواسی گلراری تائم رتگئیع_ کون رنما زوں کےامام بھی ہوے اون سکن ھی ہم یس علاقائ یک برکیکسو ںکی رٹم ے اخراجا تکر نے کا بھی انفقیار ہو تھا دہ را کا راف گیاس وش حبیت اسلا یو این کے نذا ہکائھی ایا رھت تھے

جب عشہ کے پادشا وا شی کا اتقال ہوا تق رسول انڈ لی ان علیہ تلم نے ا کا ناما عماز جنازہڑعائی۔( 2 بنارکی36/63۔ ھی ار الائف ا خ 6 1)-۔ کیا یک داش اشا ری ںکررسول اوڈص٥لی‏ او علیہ نظ میں میا شی مسلمان تاعکر ای نه تل قک بھی پا یی نین اس بات کاکوئی نیو ت نیس باتک ہعیش کی ریاستکا مین

117

ےکوی ظا نی بھی تھ جا ہمان کے ما لے ۴ کی ابہا نیس - یہ بیرفاارس کے زمراٹر علاقہ تھا چہاں ججفر اورعبد نا می دو چھائی کک ران تے۔ رسول الڈ مکی ال علیہ یل مکی زگوت پہندوڈٰوں بھاتیوں نے اسلام قبو لک لیا رسول اوڈکی اول علیہ یلم نے حر تعمرد بن العائ کوان کے پا اپنا نماد ہ بذبیٹف ) ہناکربھیاجووہاں نصرف ملمائوں کے معاعما تنا تے پل اد خرس سوں کے تقو کا بیج کر تے جوجکراوں کے رکم وکرم پر ہوتے ۔ اس علربیقہ یش نصرف مسلماوں کا بالوا۔ وط اق ارقائ ہبہ اختیارات ای پھیگمل میں؟ آئی۔ ہم ایک اہم یی رفت پگ کا نکی نکی بندرگادر ہاش جہاں ہرسمال ایک ین الاقو ای میل ہلا تھا اورجنس میں جشینء ہنددستتان ؛سندر کے علاوہ مخرق اور مضرے کے دوسرےمما اتک سے لوگ شش رک ہووت مسلما نگورنز مقر رکیا گیا۔(این آحر صفہ 6.265)( بلاذری۔ انساب 529)- رین (آرج کا صو۔ الاسہ) می لکوئی بادشاہت نیج یگر فور ںکی سلطنت کے عر بگورنمتذر بن سمادہ نے اعلام قو لکرلیا نس پر رسول الڈصلی ان علیہ یلم نے اسے ہی بھی تکوفہپرقرارر ۰ اس نے امیا نکی سر پت یکا جوا انار گا ( مر یتصفیف تق راسلام۔ بزبان ف رای ) - جہاں تک نجرا نپاتعلق ہے دہ ایک میسائی اکشر تق علق تم ۔ا کا ایک وفدھ یی آیا اور جن کک ہا دوفوں نا جب کےبپھوٹا با سیا ہونے کے جن کے لیے مبابلہ پہ انا قکیا تام بحدد یس دو اس پرگجھی تیار نہ ہو ئے او رآ خرکار ایک معاہدہ کے ذر یج اپنے علاقہ کے الائی عکومت سے الیاقی پرآمادہ ہو گے ( مر یتنیف الونا لن اسیا 94) ۔ ہیں سمالا تہ جمز می اداکمر نے کے عپض یل نک یآ زادئی عطا ک یی اور دہ اۓے حرج تار چڑواوں کےکررمیسںکھی آزاد تھے ۔ رسول ا٥ی‏ علیہ پھلم نے ان کے مطا لیے پ نا کی حیقیت ے ایک محاب لن من (حضرت ابوعبیدہ بین جراح ریم کوان کے پا مقھررف مایا الہ (ایلا تع مج براورازر ک بھی جولسلین کے عویسائی اکخریت کے ش لے تھے جنزی اد اکر کے اسلا بی سلطن تک پناہ می سآ گے تج عقبہ پر وا قح مہ ن بھی بچی راست اخقیارکیا ( مقر اسلام - فراھیء الو اکن مب ر38-32)۔ ضرور ین ںککہ ہا ان تما عو لکی فہرست دیی جہ ۓے جواس وقت اسلائی رات میں شال ور ے

18

جم ہت نکا اد بذک رآچکا ےاس سےا نآ ینیج کیو ںکااندازہ ہوسکتا ہے جال بتراثئی مر طے پر اسلا یمک تکو وپیٹ یں یہ اسلا مق لک نے کے لیے ھ نے وا لے ولو کا سلسلہ چارکی تھا جس میں ضسان ( بش ) کا وق ربھی تھا.(الو اک الاسے مر۸40-38۔ابن سعد باب رثور) معان (ارین) کے ا طف یگورز (فروہ بک نی عمرو پزاہیعن ریم )نے بھی اسلا قو لکرلیا سے بقل ےمم رگراک کے سد بہت ھادیا می (این بشاممفہ 858)۔

کہ کےسا جج نعاقات

گنی اہمی کا ایک اور محامیکھی نقائل ذکر ہے۔ او کیہ کے عالات می 10 رت کسی ل کا 7-7 پا ہے۔ رت ین کے بعد رسول ادڈیلی الل علیہ دم ے تپ اسلائی ریاس تگا پیاددکھی اورپ مکی ال علیہ وع مکوائل بے جگی معرے ورییق ہوۓ ق آ پ صلی این دعلیہ لم نے پدراوراحد دوفو ںجنگوں میں اسلامی بقل عبدالدار سے سلاران ہوجانے وا یفص (مصعبأ بی نکی -منزیم )کے بی سپ دک ابی یہ میس چگوں میں مب رداری سے فر اض اضیام دینا تھا (این ہشام ہمہ 560-432)۔ پھر (صح یہ کے موق پر) 1 پیملی اف علیہ یلم نےسش رین کہ سے نراکرات کے لیے تفرگ ری الد تھاکی عثکو ناعردفر مایاشن کے و تک کی یں رین کیل ہیں سھارت کاز کی ذ مددادیا لعل کو بعد میں زائی و جو ترتع ریشی الدتواٹی عنہ کے معزرت یا انی حر تعن یا لی عدکاا مج کرنے پآ پ یلیم نے حضرت عثمان ری اللہ تعاٹی عدکو بات جنیت کے یکلہ بھیجا۔ ( این تشمام صفیہ 5 7) کا سکم گی سے یم راد لی جا ےکرسول انڈیصکی ال علیہ لم اپنے آ پک 9 و یر جو ) توف ماتۓ تھے چی۲ کی بسرز شی نککومت کو پافتل [00 جک ج0 ) کا درجرد تئے کے؟

19 کہ کےموتع بآ پملی اللد علیہ لم نے زم ک ےکوی کی نیت ححضرت ھا کو او رکع کی حالی ہنعبدالرارکوعناعحت فرمائی ۔آ پیمکی اوطدعلیہ مم نے ان لوگو ںکو بھی ماش شکروایا ششن کے منانداان ىا قیلےعرفات اور ھردلفہ یل خدمات کے مہ دار تھے جاک انیس ا نکی خاندائی ذمہدا اں سو نی جای ںگرکوئ بھی 2 -‏ بب لی ڈم۔داریالں جو خلاف اساا می ککالعد قرارردے وی نکی ملا روں کے ذرتے فال کالنافیرہ_

( الب ےکہ) رسول ادڈی٥کی‏ او علیہ یل مکی علوم تم جی نشی یا جموریت سی ظا می رائن دی ا ِ بآھ یت تة ہرز نی کیونک ہآ پ مل اط علیہ وم ہرم کے معاطلات شی ما ہہ کرام شی ارڈ نٹ ہم سے مشوروفر مات تتھےتی کہمماز کے وفت کے بارے میس لوکو ںکو پاش رکرنے کےط یقہ(اذان ) یہ بی نوحیت کے معاعلہ رجھی آ مکی ادلد علیہ سم نے سراتیوں سے مضورہ فر ایا۔ (این با صفمہ 307)۔ آپ صلی اللہ علیہ یلم بیشہ فرما ےک وہ ج پجومسلمانو ںکونقی نکمرتے ہیں اس پیش کے خو بھی اسی رع پابند میں شس ط رع دوس رے مسلمان۔ بل چہاں نماز روز وک فی پا وا رت کنل ہے انیس عام سراوں سے زیادہ اجتقما کرت پڑتا۔ق رن اک یش ارشادخداوندگی ےک اگنر رسول امھ ) قرآن پا کک ہا پکنداور ہم تنسو بک رک ےآ پکک پاپیات فو ہم ان کت سزادیے ۔ق رآ الفاظ سے ہیں' ہے( ق ران )نے رب الھا یا نکاااراہواے او گر بی ( کر ) ہم پرکوٹی بھی بات بنا لیت ق لمت ہم ا لک داہنا اجحدپکڑ سے برا کی رک کاٹ دیج برقم ہس سےکوئ بھی مج اس سے رو کے وال تہ ہوتا۔(47-43/89)۔ ایک اورمقام بر جب رسول الڈنلی اللہ علیہ یلم نے ( تق رآنن بی صراحت طہہونے کے

20

اعت )صعحا ہہ کےمشورے سے ایک فیصل کیا اداد ہف ۔ ند ایا تال نےآ ےکی الشعلی یل مکونبیراوراصلاع کے لی ےآ یا ت نا زل فر امیس (68/8)۔خ رآن باک ش اس نوعی تک یی منالیس موجور ہیں رسول ا شش ی ال علیہ لم ھی ات ےآ پک مانون سے پالا لصو ری فر ایا ورگ ازگم در نعھرایے واقات ہیں جب رسول ای اللہ علیہ وعلم نے خودای ذات کے خلا بھی شکایا تسس اور شکای تکفند ہکو عم نکیا چاے و لم تھا ا غیرلم۔ زرط ہر یر ی ھی (۷۸۷۰۱۱۲١ 0٥٥0:٤ 0٢‏ 8:316 جوا پیش نصفہ 257)۔ رسول اںڈیصل الل علیہ سم کےاپنے معا لات ای کے ےتسر فرب کے سپ دک ن نکی مال بھی ہیں۔(ای295)

تددازدوارع کے پارے می ںگبھ یآ ٥ی‏ ایل علیہ لم ن ےق رن پک کے اس جانے سے ما صلاتوں کے بارے میں دئے گۓ اصول اور او نکی باند کا ( ہپ می اللہ علیہ لم نے دداصل چار بیویوں پر بی قاع تک اور جو جیویاں تد یه ازدوارع کےیق فی عھم سے بی ےپ سی اوہ علیہ کیم کے" بے خقلہ بی ش1 یھی ان سے آ پیل ال علہ لم نے ازدوائی تعلقا تتضش حر لے جھے)۔

پیملی او علیہ یل مک یحکومت مجمبور بی بھی یھ یکیونتتی فیصلہ ایا رای پاتعلق عوا نشی انسان نیس الد کے ال تھا کس یبھی معاثے پہ پہلا ر جوم رن سے ہون تھا یت ےکوئی انسان تدم لک رتا سے مہ ردوبرل جا :مق رآن اک میںکص ی تخصوی سیا لپ واش حم نہ ہو ن ےکی صورت میں رسول انڈیسلی علیہ یلم ایہم وفراست اور زا لکا سہارا نےکر فص فر مات ۔بنخی اوقا تما کرام ے بھی مور دکمرتے اورفشش اوقات تنم ور پگ کے پعرکسی نت یں جات ۔آ پیمصکی الط علیہ طنلم نے ینس دم بعد روایا تکونگی رر رکھا اورقائل اصلاح ہو ن ےکی صورت یس ال میں مناسب تید ہا کے بعداسے ایی وسسا رک رکھا۔( ق رن کے بعد )انا ی ہم وفراس تکوببرحال نانوی حقیت حاص٢لتشھی۔تق‏ رن میں ادذکام ضرورر ہے ینم رق رآ نکی رح و تج ک 7 انی جم رتھااورظر نکی نا میٹ یکی صورت میں مسا کال داائل و برائین سےملائل کیا جات تار جب واٹع ق رٹیم1 جا ج فو پھرانسای منص رکوکلیتا مارح لصو رکیا جاتا۔ یہ

21

ملمہ اصول سادہ اورتلنی ےک کوئی ادثی انتھارٹی ایی انتھارٹی کے ناف ذکردہتقانو نکو کالعد ق راد ے ایی تی ۔ اکر ایک عام مسلمان مکی بے قانون بناج ےن دوخود ا الیل رکا رسول ا ےت مک رسکنا ہے اوراا کی مہ دوسا قانون لابا جا کنا ےلان 7 قاون مڈہرنے بنایا سے 2 ا ےکوئی ام مسلمان بی لکی ںکرسکتا ام خوش را سے ہد ی لک سیت ہیں یا اش تما لی یہ کر اسے بد لے برقادر ےلین اگ لم اڈ کا ےو اسے بد ل ےکا اخخار ٹر کے 07 0 2 ہے اود چوک رسول اوڈرص٥لی‏ ال علیہ لم کے7 أخربی نہر ہو نے کے باعحت وگی موقوف ہو ھی ہے اوز اس طرح کسی ملان کے لیے یکمکن ہیکیں روہ داءرو الام سے فَارن ۔ ہوۓ فی رق ری احکاام شی لکوئی ردو بد لک کے۔ ا کا دوسراپپہلو سے ےکہ برانا تقالون اس وق ت کک مث اورقا مکل ر ےگا جب کک قافو ن سازاے ہر مل داررے۔ کیا رسول المکی ال لی وع مک زط وت چم وکر بجی (اللد کے اق ارایھی پر بنی یتیک بی کی اصططاح ذظ بش ہکان تا ری یں من کے ساتھ ا کی ای تر 1 لی ۔ فد مم یبود کیک ری میس ان کے س برا جو ممنصفے “کپلاتے جھے یں وٹ یکیصصورت میس خدائی رجنمائی میتی ۔اسلام شس بات دسول الصکی اشعلیہ ۱ یش ج کراب سو کم شی رسولاوڈیص٥لی‏ اللہ علی وللم کے دور شی قمام سیا کی - سا گی (31م) اور یرٗسی محاطا تقلومت کے داترہکارمیس شائل ہوتے یکن جی اکم نے ابھی: :یک اکرفیصملوں میس قائل ذکر عد تک انسائ یٹم وادراک ھی کارفرما ہوئی تھی بطق رآن ا خنصویش معالے بر امش ہو۔ انسالٰ محاطلا تک ین درجوں می ای مکیا جا سا ہے۔ سای اورمابٹی نوحیت کے محاملات (61۷1) می لا روخائی تمغرب مس روحامیتکوخرجب کے ساتھ لاد جا ہے تی اسلام نہ بکوسیای (سول ) محاللات کے جتز ول نیف ککی حثیت عاصل ہے ( می مہب اورسیاست یک دوسرے سے ال کی ہیں۔متریم) اورسیاسی قیاد تکدنی بی اقارلی ٠‏ گی حقشت حوص٥ل‏ ہوئی سے مجن روعاٹی معالا ت کی ادت بیج دوسرے لوگکوں میتی ۱ فلفاۓ روعاشیت یا اما مان طر لیشت کے سبردہوٹی ہے۔ اپ یتصفیف تاب الام یس

22

ام ش انی یف کی خصوصیات بیا نکرتے ہو ےک خلیضکون بوسکنا ہے اوراس منصب کے؟ نی تقا ےکی ہی ں کت ہی ںکہ ویش (ماصت کے منصب پ فائ رش سقلعہ( فوع ) اورگورٹمنٹ پا وس (دارالا مارو) شی بھی قیاد تکی ذمہ داد یں کے ائل ہہونا جا ہے تا جم اسے ان دونوں شعبوں میں نون لج ق رآ نکی پابند یکر دگی ( سکاب الام 1 صفہ 143140-686 - 8 اب الام“ اتشی ۲ ۔ ہمارکی ھا زان راۓ میں اسلائ یآ" شش نظ ریا کو تد بیانے کے لیے ان قمام اصطلا حا کو اظم ادا زکھہ دیا جا چوصرز مین عرب کےکخصوس ماحول اورال دق تک یضروریا تکو نظ کوکش کیاکی 07) 70609 جا ےا نکتعقی رسول اڈیصلی ال علیہ یلم کے دورے ہو با خائے داش ین کے دور سے اور یں ابی توحیت کے مسشردحیببت( ای دور کے تتقاضوں کے مم طاشن ) سےعائل ہونے کے ہوانے سے فو رکیاجائے۔

سیاست اور روح خی کو اٹک انگ رک ےکا تہ یہ واک سم ریت کے اندر پیک وت دوعتوازی رپا وجودی آ یں اہم یہ اہم تسادم ون ےک ہیائے اک دوسر ےکی مددگادر ہیں۔ یرد کی رات کی قیادت سیانی- - نرتی اتھاری کے عائل خبذہ سے تج می ہوتی تھی جو دصرف کک کے چیردٹی دفاغ اورا دروم ون اوران و ان کے قا مکا ذمہدارہہوتا تھا بہ رہپ (اسلام) کے تمام ازم معا لا تک یگکراٹی بھی ا سکی ذمہواری ہو یھی (کیوک خلیذہ وقت ہی مد یں نمازو ںکی امام تکرواتا اور رمعضمان البارک کےآغاز اور اخ مکا فیص ہکرتا۔ رع بیت ال کی خودد قیاد تک یا اپنے ان بکوااس کے لیے ناعدکرتا اورش رآن کے تام د بای دفو حیدارگی اور ین الاو ائ فو این کا نذا کرت تھا خی کو رسول ارڈصلی الل علیہ وسلم کے نشی نکا دجہ حاصل تھااور اے بھی ات شروجیے اخیارات حاصل ہوتے تھے_ رسو اوڈیص٥لی‏ اویل علیہ ویلم کے وصال 72 تسُ" م7 سی ال علی لم کے جا اشن مقر ہو ےا اک سے زیادوس براہہنان نکی تجو ہز قبول نک گنی (جج بخاری 82/ ہر9 نار طبر ا 3- این سعد 111 ۱151 یا ری ( جار نس 169-188:11)۔ پارکی اسلائی دنا کے سے ایک می یٹم رکا انتا بک یا گیا. یہ ایک ط کی صورتعوا ل شی بی عین ای

23

وت دو کی طرف ایک اندرولی خلا خ تچھ یی جومسلمائو ںکی روعاٹی رجہنمائی کے لیے شی اوراس کے لھا ءکی تاد کوئی بابفدکی یھی بر مطصب الوب زشھی ال تھا ٹی عنہ بی شی اللہ تی عنہاورکئی دوس رے ھا برک را مکو بیک وقت حاصل تھا ۔قادر یہ سبرددد ہد یرہ حضرتکلی ری ال تی حںکورسول اص٥‏ ی اللہ علیہ لمکا خلی زی مک تے ہیں ج لہ قتشبنر یہ وانے بی علم ایوکررشی اش تعا ی نہ سے وص لکمرتے ہیں۔ما مم ہیک وشت ایک ےز یا وہسلسلوں ےبھی و ہنگی رکھی اتی سے لا عیاہر بی دا ل ےکی شی تھا عنراور الونکر شی ال تما ی عد ریرں ٹیش حاصل لکر تے ہیں اکیں یک رت سرل رڈی٥لی‏ اللہ علیہ ول مک شی نگرداتۓ ہیں ۔ان”اندروثی ام نے اغلا قا تک تر وت کے اوہ گی اسلابی تق انان ال ارہ تل٠‏ برداشت کے فروںغ اور صرقات و یراک یککث کو اتی تما تہ کا نحور بتای.. انبوں ن ہم جو کو ںکی خواہشا تکودبانے اور بفاوقوں اور مان نگیو ںکو پااکل ابر میں ہین کر نے میں بہت مفید مات امام دیی۔ سای قیاوقوں ن بھی ان روعالی خلطاء سے ما زمندیی می بھی اپنی نو نننی بھی وو یں ایۓ سے پرتر جی لصو رکرتے تھے۔

آ نی قائون پر پٹ مس اہبیت بیج تکویل بکنہ اس می شکارف رم رو ںکو حاصل ہوئی ے۔غاغاء کےےئز ویک انصاف او رہظا نو نک یمممدار یکو اس سوال سے زیادہاہمیت عاص لن یک یاا نکانظا مج ہوری ہے پا آمرانہہ ایس انی شورکی کے کشر تی بی ےک و روکر نے کا انختیار حاصصل سے انیس او ہآ یا ارکان شو ری شب ہیں یا ناعرد بک ان کے مز دی ا بات کی ابی تتگھی “و طف طبقات کے ارہ ہوں دیاضت داراورٹم و فراست سے رو ورہ ذ ای بائخص یش مفادات کے کیہ جھاگن وا نے نہ ول بہ اتا گی ار کے چردارہوں-

ابی یکم مائگیی بناج ہمارے لیے ہروا طور یکنا مک نکی سک رسول انسکی اویل علیہ لم با خلفاۓ راشد بین نے وی اح استعا لکیا ھا ای ۔ جہا کک ول اکا معا لہ ے؟ پیم٥لی‏ الہ علیہ مل موی نیس حاص نج یکیو ہاگ رآ پ سی ایق علی لف ما ےکی ال کاعم ىہ ہے نذ رید جس ک فیا بی ٹیگ اود ہمان اس پہ ۱

24

لی مکردیتاکگر جہاں دق یکا معاملہ نہ وت ادرآ می الد علیہ مل مکواپئی ذائی ؛انسالی راۓ بر انا رکرنا ہوتا ‏ اڑبی شالیں ہی سک ہپ می ال علیہ لم نے اپگا را پہ اکٹربی تک را ۓکوز یی دیی۔ خلا جک اعد کے م وش بآ مکی اللہ علیہ یلم اکر بی تکی را ۓکوسلی مکرتے ہوت ےکغار سےلڑرنے کے لیے مھ بین سے باہراحعد کے مظام ریف نے میئے عالائک ہپ کی اللہ علیہ وم شر کے اندد روہ دفا عکھر نے کےجقن میس تھے بکلہ ا معن یل ایک حد بی بھی روابی تک جانیٰ ےکآ مکی الط علیہ یلم نے فر مایا اگر اپوبکرریشی اللہ تزاٹی عنراو رع ریشی الد تھا لی ع ہت ہیں نو مس ا نکی راۓ کےخلا فکام ھی ںکروںگا '(تقیر اب نکییر | فی 420( ت رج 7آن۱5159/3لد یکل ))

اس اصو لکوت ران نے ا سط رح با نکیا ہے نفر ما نکا الا نا اور اجچھی با تکرنا پھر جب کام مقرر ہو جاۓ نو اگر ایند کے س اھ تج مر ہیں تو ان کے لیے مبتری ہے (اطاععت اورفر مان با لا ن کا وعدہ پوراکرو)(217/47)۔ بث کے وورا ن لصا غراؤر - آزاراد راۓ د بی چا ےت ہم فیصلہ ہو جانے کے بعد اس کے سات وص لچجتی اورتواون ہنا جاہیے چاہے فیصلہ رائۓ کےغلاف می ہوا ہو۔ اس می ش کسی انا یت یکو نیس ہونا جا بے اورقو ھی منادکوسب سے بادواححیتد بی جاہیے - ۱

رسول ایڈیکی اللرعلیےں لم کے دور میں وف کا روارج نہتھا تا جھ خرف ایک مال خی سے جب پک ہوازن کے بعد مسلمان (رسول اد مکی اویل علیہ ٗی مک یت بک بر ) اپ ہی قیریوں (خلاس*ں وآ زا دم نے بر یار ہو نے ا بھ رین سکوتائل تھا۔ می ال علیہ دم نے اپچنے ساتھیوں سے مور ہکیا تو وو کےسوا سب نے (ملی قیدی وائں کن ےکی ) ہمان تک جس پ رسول افص ایل علیہ یلم نے فیص ہکا تام قیدیی کھوڑ دتئے جا یں اور جو دون طالف ہیں یس ان کے قید اییں کےےگوچش س رکا یی خز ان سے محاوضہ دے دا جاے۔ (التاٹیء الترحیب المدرتہ | صف 235 نوالہ بخار کاب مخازکی باب 156کناب اعکام باب 26)۔ برنظام غلناۓ راشلد بن کے دور بیس پالگل ای خطوط پر جاری ر بات نمیا تآگے؟ٴ دی ہیں ۔ اس می ںآ مم ری تکولوٹی بل ن تھا قاو نک یملرار یکو بای اصو لکی حیثیت حامم گی- ْ

25 ارول اللہ مکی اللعلیہ؛لھ کی جا 3

رسول اوےص٥لی‏ اولہ علیہ ریلم کے وصال کے وق تکوئی صاحجزاد ہآ پ مکی الد علیہ مم کی وراشت سنا نے کے لے موججود نہ تھا صرف صامج زادگ فا ری ای تو لی عنہا میں اس یی پ مل الہ علیہ وم مکی جامینی کے مل لی ساب پر ینان ے۔ اکر آ پل الشعلی لم کےکوکی صا ججزادےحیات ہوتے تو شا 7 پل ال عیہبلم کے یس ہیآ پ کی ال علیہ لمکا جاین ہناد نے اورسسلراوں میں تھی نا ندانی ححوس تکو تا نوئی حیثیت حوصل ہو جالی۔ جہاں تک صا زاد ی کال ہے ش رآن نے عحورر کی تک رای کی مان نمی کی اور بببت ہے می ملران فتماء نے کل سپا کا جوال شی دیا سے جوظ کن کے مطا بی سلیمان علیہ السلام کے اھ رسلمان ہوک نی 273 /۹0) ( ہیں اسلام مہ رقرارد یا ہے )۔ععرب دوایات بھی اس کےخلا نیس چا یں ۔ قبیلہ خعطفا نکی ام قر فہ اود ام زی اورقیلہلی مکی سجاح اون سرداروں کی مروف ناش ہیں ۔خودرسول اولیص٥کی‏ این علیہ یلم نے ام ور قہکو چو عفن ق رآ ن یں مد بی کی یک سحچز یس اما مقر رکیا تھا جہاں دو مردوخواحین مقت یو ںکی اص تکروائی تھیں ۔ (مند ای تل صفہ 405ء الو دا داب جاب 82ائن الہ الا ستقعاب با بکناءالضما کی مر 107)۔ -- تام سو اییکی ال علیہ ول عور تکی”' عاکیت ُْ ےن میں نہ ھے۔ اپنے دصال سے پچھوعرصیکل ج بآ پ صلی ال علیہ ول کیم ہو اکا یازیوں نے شور تکو ران بنالیا ےنآ پسکی الطدعلیہ دنم نےفر مایا جوقوماپنے معاطا تفورت کے یرد کردے وو فلا نیس جا ۓگ ۔ ال کے علاو ہق رآ نککا ھی فیصلہ ہ ےک نمو رین ہنک کے لیے موزو ںکیں _(18/13)(اںآ یت میں اس موشت کا 7 تک ئیں۔ واولہ الم م6 او راگکرتضرت فا شی ایل تنا لی عن اک یکوکی سواسی خوائیش ہو لی بھی نے اس با تکا اخکان

سے

206

کم رووا نیم اریت باپ جوٹظ رج ےکی چاپن ی ای اص لکریییں۔ اس لی بھی خودان کےشو ہر ضر لی ریشی ادلہ تی ع بھی اس منصب کے امیدوار تے۔

ول اوڈی٥ل‏ اللہ علیہ یلم کےقر جب ت بن مردرشتہ دار پ کی ایق علیہ یم کے چ دٹرتت عراس شی اولرتوٹی عنہ تھے حض تی شی اد تواٹی عد سیت تحد دم زاد موجور تجے_ اسلائی تمانون وراقت کے مطابق چچاکووراخت لتق ہے یہ ا کے بیو کو نھیںملتق_ جب رسول اوڈیصکی اولہ علیہ لم مض اکموت میں بتلا ےت آ پیل اللعیہ کر کے چیا ححضرت ع راس زشی اوفرتعالی عن بی شی الشدتھائی عن کے پاس سئاو رک کہ ول صلی ای علیہ یلم نے انی کے پروی وی تنم کی۔آ ےم جاکرآپ صلی لعل لم سے ہو جحت ہی سک اکر سای قیادت ہمادرے پا قی ےو میں معلوم ہو جا او راگ نیس فو مآ پصکی انشرعلیہ می مکی وصیت کےگواہ بن نیس گ ےمان لی شی الہ تزالی عنہ نے اہکارکر دا اورصاف الفاظ می سکہا ”میس ٹیس جانا ای یی ےک ہام آ لی علیہ یلم نے اوکارف ماد کوٹ ین بعد یسکیس نہ نے ندد ےگا۔

.جح بناری83/60 نر 15اور 29/79 ء این بشام بس 1011 ار رن طری1823:1ء باذ گی انسماب 1 56ا1180)

زاس باتک ین وت ےک کوئ ین جم رای کی وراشت پ نیس رکتا )_ حضرے عراس رض اوہ تھی عنخود ذاٰی خوائن کی رجت تھھگھرووسیاہی لن کے ری تھے اس واتعہ کے چند روز بعد رسول اوڈری٥کی‏ اللہ علیہ وک مکا وصال ہ وکیا ھ نے خرس ر٘شی او تی عنفو را ایک با رپا تر ےی شی او تال ی عنہ کے با سج اورگی”' مم رسول اوڈی٥ی‏ ال علیہ کے نشین بہون ےکا اعا نکر دو یل تمہارگی نیت کرو ںگا دوسرے می رے یآ جامیں '-(بااذری الاب 1 ا185 ھ رش الین تعالی عحنہ نے اس بھی ابگا کر دہا او مار فہ ذای مل دمروں رٹھو می ےکی ہیا جا پا مسلمانوں کے ما احا مع میں ا سکا فص ہکیاجاے ۔ ا نکا خیال تھا کہ الن کی جاینی کو بھی اعترا یں ایا ۓگ( ماس طور بر یں ان کا ینان اس لیے بھی ت اک پیل الع یلم کے بنا نکی جات دکررہے تے)۔

21

الصارھ ینمی بھی ال مکل پرز وردار پٹ جارئ یگ یگروہاں او اورزر کا دی عداد بھی کام ھا رحینھی او رکوئی فرقی نہیں اتا تھاکہخلافت دوسرے کے اک کی جاے تا ب نز رج جوق تاور تحداد کے انقبار سے پااڈ تہ کے اکا بر نتقیفنہ تی ساعد میس شع تھے اوراس بات حور جار تھ اکس ط رح دوس رےفربیقو ںکوان کے امیروا رکی مات پرآمادەکیا جائے -(ومینہ کے انل پاشرے ے اور مان طور ےٴ انمت ید نہ میں ا نک اٗ شر یی _ رسول اویص٥لی‏ ال علیہ بلم نے ان 2,- میں پتاہ لی اور الن سے رشتہ داریی بھ یھی ککیونک ہ7 پ صلی ال علیہ لم کے داوا پرالمط ٹب کی وانرکاتھلق خزرح یل ے تھا اارو ہپ صلی ال علیہ دک مکی شیلہ تشریف؟وری کے بعدآپ مکی اللد علیہ لحم کے مز با ن بھی بے ھے۔ اس کے علادہ رسول ارک ال علی کے بت عقہہ کےم وش پ ناعردہونے وا نے نقیب کے انتقال بر یل کا نیب نے پر رضا مندی خظارفرمال نی )(این بشا صف 3468ء تار ری اذ رگ یکی السا 5841250 ی سکم ایا ےک ٹس اسد بن زرارو تہ تصرف قیلہ ہتوفیا رکا خیب تھا بل نیب النقبا ھی تھا دجی ا ران تھا جس ےعبالمطلب کی وا تلق ق“) ۱

یہ تی ماعدوکی مو ںک الا او کےآپ ینس نے ضر اوک بھی تما ی عدکو دی جنہوں ے اے بنڑبی جیدگی سے لیا ( این پشرا م ضف 6ءءر دوسرہے ا کابرصھا گو ات لی کا ا تار سے بی رح ری ںگمررشی اوت لی عنراو رتخقربت او یدرد نشی اللہ تھاللی عنہکوجھرا: نےکر جواس وقت ان کے پاس کی خے تفہ بی ساعدہ چ جئے۔ ا نکا ارادہ تھا و نز تی انا کو ا سیئی کا معاملہرسول ادڈ کی اللہ علیہ لم کے جسدمپار کک نشی نکک مو خرکرنے ب رآ ماد کر نے کے لیے اپنا اث ورسو رخ استعال رسس کےاوراس کے بعدمام افو کوٹ کر کے بر معالہ ‏ کیا جا گا ۔حظخرت ابوبکر شی ال دتعالی ععنہ نے جاک راس ےک لک کوئی انیس ٹھج ےکنا انا تار فکرایا۔ انصار نے خلافت پر انان جنلا یا اوران کے یس ول پیش _ حضرت انکر ری اید تال ی عنہ ن ےک اک اگ ؤا: اہ کہ میس سے جواتو اگ عرب میں اسے ار امم اص ام

28

ہوگا۔اس پرانصار ن ےجو یز شن کرد یک ایک امیر جس سے اور ایک امی رہم میس ے' (ایک روایت کے مطا لن انبوں ت ےکہاکآ رع کے بعد سے پبرداجیت بنالی لک غلیقہ بارگی ری ہوگا ایک دفعگی پھر دی لج بخاری 5/62 :نی رہ این چشام صفہ 1016ء طیقات ء ان سحد |11 صفیہ 151) کے مطالبق اننہوں نے مشن کی علوسص تک نجو زی نکی۔ دیاریکرکا 1مف 168-9 کے مطالق خلافت باری بادکی ہوگی ایک کے انال کے بعد دوسرا آ ےگا ) جا ہم ان لتجو ین بر افصار می بھی اتقاتی ند تھا اور مستز کرو یگئی۔ ایک اصاری سردار نے اٹ ھک کہا اب ل کہ سے اققر ار مین ےک یکویھش نکر وگول ہآپ س بکو معلوم ہے کہ رسول ایڈصکی ال علیبلم نے فرمایا تھا”الائمته من القریش“ (وائدی اورابن ا حا کے مطا لی لق رت گی رشان مد نے سے تھے )اک پارے میں یھ یہام ہے۔ پچ رتعقرت ابر رشھی اد تال عنہ نے فھرماا بی آپ کے سامے دونا تو کرتا ہو ںآ پ ان میس سے ای ککا انتا بک لیس رہ -] اورابوعیرہ شی ال تزاٹی عن فرتعم رش اللہ قنالیٰ عنہ یک نک رجیران رہ یئ ووٹور ا جھے او کیا کہیں ٹیس اس تا لکیس بلہ اور رشی ایل تھا لی عشراس کے لیے موزوں ترین ہیں اورآپئے ہم ا نکی بیجم تکم فیس“ اخہوں نے جا پا کہححخرت ال ور شی اللہ تھی خ کا یکر ید تےکر گرانصا رک عطوں سے شور اٹ ھاک نی ں نہیں پسلہ جھے کمرنے دو سے جھےکرنے وہ (انصاءگی اسلام کے پارے میں ےلوٹ کی بیس ق رجہ الے)۔“

خقرت کی اتل مگ نک یک ران ےآۓ تھ فیصکرنے نیس اور ںکاخموت ہے ارس ١سد‏ جی اللدعلیہ وعلم کے جس مار کک تین کے رحفرت اکر شی ال مد ےق سلائو ںکش رانک ا! کم طرت . اورک نعالات یس انی ا نکی خرض کے خلاف تم ۷ ری اگیا ہے۔ا پ ری الدتھالی ۱ ٠‏ عنہ ن ےک“ آپ جو یھ ہوا ںکی جات کے ہرز پان وس ہیں۔ 1 پآ زاد ہیں ا رآپ یق یاامی کرت یں لک نکوی بھی پہلا یرٹ لکرتے پےآمادہہ ہوااور سب نے آپ کے پاتھ پر یع تک لا ۔ جباس اتقا بکی خر اردگرد کے علاقول اور

29

صوبوں می کین لوکوں نے ا ا ےگورتروں کے ذ ری ےپ پر یج تک کی

رت لی ری اید تا لی عنہاس اجناغ میس موجودنہ تے (بعد میں انہوں نے با یا کہ وو ق رن ش کر نے میں مصروف تے ) چنا می محضرت ابوبکر ری اللہ تعای عنخودان کے پاس گے او کہا کہ سب لوکگوں نے مہ فیصل کیا سے اس لیے آپبھی ان کی جا تی کر ہیی۔ اس بر مضرت لی رصی اللدتھا کی عنہ نے جواب د اک 'مش ہرگ ز آپ کے خلا ف نیس لیکن جس جز پر مج اعترائش ہے دو کہ جھ اجلاس یں بلا ۓے بقیر بی فیص لک ر لیا گیا حعقرت الوب شی اید تا لی عنہ نے بتا ا کہ کس طرع دو یز تی سماعدہ میں می اور اکر انی ںیلم ہو کہ دہ ( علی رشی اللہ عنہ )خطافت کے خواجئش مد ہیں و وو* ھی باستاب قیول درکر تج ہم جلری۔ دونوں میں مصمالعت ہوگئی۔ یہاں اس ھانے سے مناڑھ روایات دتے گا ضرور نی ںک لی رضی اللہ نا لی عنہ نے فو را یع تکر کی یا پچ وعحرصہ بح دکی۔ یہ بات قائل ذکر ےکم چند اسعاب نے معت سے اکا رک دیا او رگم ےکم ایک ( حضرت سعد رشھی اللہ تھا لی عنہ بن عباد ٤‏ مت جم ) نے ع بر اکر نشی ال تھی عنہکی یعت نکی ۔ تا ہم جن اتحابب نے بیجع تک لک گی ابوبکر ری الہ تا عنہ

ٍ نے نصرف ان ےبھیتھرخ نی سکیا ران کے ار ام می پچ یکین ںکی اوران

لوکوں ن بھی عکومت کے مع طلات یل بھی رکا وٹ نیل ڈ ای بہ محاوخ تک اور ان تام بی ما ت میں گی شیک ہو جو رت اپویر نشی الہ تال عنہ نے اپنے دورخلافت مل روانفر امیں-

اویر ذک رآ چا ےک حخرت ابوکر ری اللہ تا ی عن ہکا منصب خلافت ج|حیات تھا۔ وہ نہ رنیں تے اس لے وک یآ نے کاکوکی سوال نہ تھا۔ اب ور شی اود ای عنآ پملی اللہ علیہ یلم کے سیاسی جان٘ن ضرور گر وو قیام میجرانہ ذمد دارلیوں کے ملف نہ ہو تتا تھے ۔ سیا سی اور خرئی معا لا کی جامنی تو بر وی

30

غیف کی حقیت ے انہوں نے سنیبائل مت یکہ وہ وین جانشٹین تھے۔ ججباں تک روعانی موا ا۷انھکی ہے اس برفردواعدگی اجارہ داری اور مل تک ضرورت نی ںشھی اور ا ےسا گرا کے داد یں موجود تھے جو روحاٰی جن رکتے جے اور سے اہ را بسولی صلی لعل لم ےکپ فو کات ۔ وہ ری 7زادری سے طل لمکا شوق رک والوں تک پیے ورای کم کات جو لن کے پا تھا۔ ج ”'اندروگ خلفاءٗ بھی رسول ووڈیص٥لی‏ اون علیہ یلم کے جاممین اوران می سکوئی عطبقاتی انتیا زجھی می تھا۔ اپوبکررشی اولہ تھی عدمسلمافوں کے ببردی و جے ہی ان لوکوں کے سے وو" ”اندرولی غلف بی ےجنہوں نے اہی ںہ 7 با .علی ری ارنہ تعالی عد* پیل بروٹی خلیفہ ا ٠ں‏ ےب ہم ان کا شار اندروٹی ماف ء میس ہوم تھا اور وہ ای شم میس کی شیع مکی تے جنہاں ا اپوکرصید بی ری ابد تما ی عزر لی نز سے اکر بیرسوق لیا جات ےکہ الہ دا کی ری عایشی اور فالی ہیں اں لے انح نہیں ہون چا پیے اور اہمیت دوس ربی دن اکو حال سے جوردعالی دا کے داز ول میں سے ےکن ےمسلمانوں میں اتاد ہو جاے ۔اس بات بی اورشیرشن ہس می ری الہ تعا بی عد رسول اربرض٥ی‏ اللہ علیہ یل مکی ردعا ی سلطنت کے امن اور وارٹ ۓے( بج کے بشتر روحالی سکسل حررت بی ری القد تق لی عن ے والنگی ‏ رکھتے ہیں

اس پپل کی رسول اون رصصلی اللہ علیہ وسل مکی نت 'اعاد بیٹ ےھ تقر لی ہوفی ے۔ ایک موق برآ مکی اللہ علیہ یلم نے فر مایا ”جس رکاری عہدہ طلب کھرے ہم اس ےنیس د تا وو سای خواہشرا کی حوص ین یکنا جا جے تھے اور آ پمصلی او علیہ وسلم کے نا ند نکو ہی شال جا تھا لی رضی اون تعا لی عنہ نے لی طور بر ا سکی خوا بش کیک جا ہم بعد میں انیس خوتی ہوئی ہگ یککہرانہوں نے ا مال میں ز ہر دن نی ںکی ور اس طرح رسول ددفصکی او علیہ وی مکی ھ7

31

ری ہوگئ کی شی اوت لی ع اتی خویش کے سج میں نت نہیں ہوتئے اک ۱ اوراہم بات ہے ےک رسول اوڈہصلی الذرعلیہ یلم کے وصالل کے فو رآ بعد خلا فت کے صب برحضرت لی ریش ازنہ تی عنہ کے اسخاب سے نا نداٹی حھرالٹی کے نظاس بہ مب تد نت ہو اتی اورمسارانوں کے لیے جمپور یت یای دوسرے ذظ ممحکوت کا اعقابآسان نہ ہوا اور اس طرحع اسلام کے پا مکی آفاقیت اور اس کے را خی نکی نیک بر نا تدانی تح رای کا نظام اث انداز ہوتا او ربچ رقیاص تک ایک یی ماندا نکی وم کو برداش تکر نا بی مسلمافو ںکی جنبدری ہہوتا۔

32 صقر تک رش اتا مدکی نامزدگی

اپے انققالی ےلُل ححضرت ابو شی ال تاٹی عن نے اپے سی رٹرىی عخنان بیضی الد تھالی عحنہ ہس ےکہا کہ ا نکی (اپے اشن کے جوانے سے ) وی تقامین ہکرمسی۔ انہوں نےلکھوانا ش رو غکیاک نمی غایضہ کے منصب کے ے.......... نہیں نے بیہاں کاگکھوایا تھاککہان نی طارکی ہوگئی نس کے بعد کیک د گل ععثان رشی ادطدتھالی عن نے ازخودا نکا اد ےکپ جم لیم لکیااورو ا عمریشی اث تا لی عنک ناکد دی( این سعد 111ف 2ءاء بل 27.1 مر 259) نم جلدجی ابوبکر شی الہ تھالی عن ہو می ںآ مع اور جب یں معلوم ہوا عثان ریش اللہ ثالی عذ نے ان کا جملیگ٥‏ لکر دی ےن ووخنل ہو اورخثان ریش او تھا ٹی حنہک یت ری کی او رکا آپ اپنا نا مچھ یکلہ سک تھےکروننہ آ پ شی ا لکی ایت رکھتے ہیں ۔ وصیم تکی دستتاد زم لکر نے کے بد ا ےہ بن کر دیا گیا اور ”ولا سکشنر کو پرائم فک یگ یک وہ اسے باہر نے چ اکر عام لوکویں کے سا اعلا نکر دے ۔کہ: الو یش اللہ تی عنہکی وضیت ہے جو ائس بات کے فی ہی کہ ہوں نے جک یح کان خلیفہ کے لیے ناعردکیا ےآ پ ال کی یجس تک ری ۔ اوک شی اتا ٹی ع کا اضر ام اس فند تھا اورلوک ان پراتتااعمادکر تے ےک بی جانے ای رکہ ند للانے می کس کا ام ہےلوکوں نے ا نکی نا رد یکی تن کر دگی رت اوک یھی الد تا ٹی عثہ کے انال کے لفاغ ہکھول امیا او رع نشی اتا لی عنہ کے لے لدکوں نے ایک باد یجس کی ۔ مک وو ےکہ اس متصید کے لی ےکوئی لیکش نیس ہوا اور یھی ایک متققت ہ ےکہ بادشاتی نظام می بھی ہر نے بادشاہ کے اتد پر یت تذ کی جائی ہے اس لیے صحرف بیعت کی سے خر رشی الد تالی عنہ ایک جتہورہہ کے متتب صد یں ئن سکت تے۔

23 ضر تعنمان نشی ار تما ی عنکا امخاب

حضرت عم شی اللہ تعالی عنہ کے دور یں وو نام علوصت تبد بل نہ ہوا مس کا آناز حضرتے ابو زشی اللہ تھاٹی عنہ نکیا تا۔ عمر نشی ادلنہ تھا لی عنہ اہن ذخا ل تک اۓ جا ین سے برے می کوٹ یکر گھ۔ ١ک‏ اک قاطانہ مل میں شدبوڑشی ہونے کے بععددہ جات رق ہو کے اورتا لق نقیقی سے جا نے۔انققال تہ انہوں ن ےکہا: ایک روز رسول ایی اول عای ےسک نے و ای اضحاب کے نا ممکنواۓ تھے جوف ی طور بی جنت میں جامس کے (عشر ٣ش‏ ظرم) ۔ ان بیس سے جولوگ نیندہ ہیں جی اس وقت مز ند میس موجود ہیں سان یوک ٹوک اپ میں ےکی ای ککوغلیضخت بک لونا ہے ۔انہوں نے ایک ساتویی نامک اضافگر با جو فلت ہو سک نکی صورت ہیں اپنا ووٹ د ےکر فیصلہکر گر ا سک نام امیرواروں مم شائ لیس ہوگا۔ ینام ان کے صا مج زادے ع راہ بج نگم نشی ای نتعای ع نک تھا۔

جب الع جچھ اسما بکا اراس رو ہوا نے جار نے امیدروار نے سے معزر تک پی اس طرخح صرف نضرتعان شی ای تھی عنہاو رر تی شی یہ تھالی عندی رہ مئۓ تن میس ے ای فحکوخلیقہ نا ھ :کیا جانا تھا۔ اس بر سب نے حضرتع ہد ان ری اللہ نی عن بن کو گکواختیاردرے د اکم و تی گر گے انہوں ےکی روزتل عام لڑکیںکی را لی اور رص فی سے مستعل کھتوں ہے شور وکیا بمکہ ھ یا ہو ئے تاجروں اور ماخ روں ھی اا نکی رات ھی تی کہ حدارش میس ز میجلیم بچوں اور عورتوں ےکبھی و مھا (ای کشر ال درا والہاى ۷۷11م 146)۔

نہوں نے انداز کیا کہ پھاری اکشریت نے ( کہا جا ستا ےک 99.9 صد) رت عثان شی اللہ تا لی عنہ ےج میں رانۓ دی جی یل تعداد میں لوک حضرت می نی الیل تھالی عنہ کے ھا می نظ ۔ ابینے ٹیل کےاعلان ٹل انہوں نے ایگ پار پچ رسب کے سا سے حضرت عثان زشی اللہ ای عد سے مو سچھا: عثان( شی اید تال

34

عنہ )اگ یآ پکوناھرکروں نکیا آپ ق رن وسن کی فدمات پکل اورابوکر رشی ا تھالی عنراو رع یی اوہ تھالی عنہ کین قدم پہ جن کے لیے جیار ہیں؟ انہوں نے جواپ دی ہاں''۔

جب بی سوال انہوں نے حضر بی شی شقال عیر ےکا تو انہوں نے تواب د یا قرآن وسنت پیل کے بارے مس سال پ میراجواب ہے" ہاں' لیکن اوک شی ادتھالی عنراو ریم ریشی اللدتعالی عندکی پالیدوں پرش۲ل( ہو بہو )میرے نز دیک ضرور یں ۔ میں خود اجہچھ دج یکرسکتا ہہویں۔'' چنا ران کے جواب کے بد حضرت عمبرالرتن نشی ال لھالی عن نوف لن کہا اے بادئی تھا یسب سے یادہ جا ا سے کہ شحھےحصر فتہادرے ہنرو لک ہرک عزبز ہے اس کے بحعدانہوں نے اعلا نکیاکدہ عثااع رشی اتی عتہکوخلیطہ نا عزردکمر تے میس ( بھی ای نیس تھا لہ ایک با ہزدگ یش یکو ۲ھب لن مشماورت کے ذر لیے پالوا۔ ط طور پر)۔اں مو بربھی صوبوں نے وا امت یل ہو نے وا نے شیج ہکیح: یکر دیی۔ ے

ھی شی اللہتوٹی عنرا ور ممتا و ہیی ای تھا عد

تیم مو رخ طبربی کے مطا بی حضرت عثان رش اہ نی نکی رسوائی اور شاو تکامنصو بہت بیلے خی رسلسوں نے جا رکیا تھا حم گی سےآکے بڑھا گیا اور بہت کا میا لی ےکی لک پٹ گیا ۔( نظ جانی 33 جھ بی بلق ابین سپا الم روف ان السودا) پچجھ سا دو لوں ملا ن تھی یم رارادیی طور پر سازیوں کے گھرز ے می ںآ گئے۔ تخصیلات میں جاۓ اخی رآ تے بھم اس سانحہ کےآ خریی مرن ےکا جائمزہ لت ہیں۔ خلا مور مر کےخلاف بک ششکایات سا سن ےآ یس اورعثاان ریش اویل تی نف رآ ہی انیس دیپ یکر کےا پٹ سکوکورف منانے پآ مادہ ہو گے جس یکا نام شکای تک نے والوں نے ججی کیا تھا۔ بی نام حضرت پور شی اللتعالی عشہ کے صا جمز ار ےکا نھا۔ اپ یکر دک یکا

35

روانہحاگل اھر تے بی و مض کے لیے رواش ہو یئ ۔ اس کے سمات دی تحت خنمان ری ال تالیٰ نہ نے ایک الیک خ کور محر کے نا بھی بھچاجنس میں ای ں تع کیاگ کان کی نچک فلا ںکوکورف بنا گیا سے اور وہ لن ےگورن کی آھد پر ار الع کے جوا ل ےکم دبسی۔ سرکارگی ڈُک نے جانے کون ہرکارے نے جھزرفمارکی سے ف کیا اک وہ ناہردگورر ٹل محر کر خیا جوا نےکر کے درس اشماء جب ال نے ناعردکورٹر( کےا نے کو تچ ےجچھوڑا تو ا مر کور رکوا کی تیز رفمّاری کے جوا نے سے خط کے مندرجات پر شی ہ گیا ان یں نے سرکارکی ہرکار ے سے مو نےکر ھول لیا اور اجس می سککھا تہ فلا بن فلا ںکوگور رمق .کیا جات ےا رآ ک ےکسا تھا فا قلہ ینآ پ ایس خول آکھ ہیں گر نع ری رما اچھ یف رم میس بہت زیا دہ تل ہیں تھا اس لیے الفاظط کی جناوٹ او رگا تکی تر تی ب کا زیادہ دعیا نکی رکتھا جا جا نتھا۔ مہ لفظ اس انداز شی کا کیا تھاککہائس سر فاقتل داش یکمان ٭ تاس کی تھےک ا ےک لکردو۔ اس واق کا راوگی مض رکا مروف مو رع سدڑدٹی ہے(نفٹر یب الروییصفہ 151)۔ سییوٹی تا ےک ایگ ای تاکن ھزیدگورنہ نے شب کی بطابرنخط بڑھااورانس سے نل ػنْ نی کے اور براقروخی ہوکر ور ید دا یک راہ لی اوردارا مت پئ جک رطوفا نک ڑاکردیا۔ خلیزحضرت مان شی اہ تھا لی عنہ ن ےکم اھ کہا کان کےعم نامہ یس خو ںآ مد ید کین کی بدا تیج ین کر ن ےکی ینان ا نکی تمام لین دبانیاں بے اث خابت ہوہیں ای اش_اء می سازشیوں نے مع سے ایک فوخ ینہ یگ و بچھیلانے کے لی تھی دیی۔ لیف کے پا اتی قو یت کہ اخیو ںکوکسانی سے پل ھت تاکن دہ اپی ساد ود اورنرمطبیصت کے باععث انل سا زن شکوہ پاب کے اورانہوں نے مھ بی میں مین فوع کوڑھی ریہ جال ےکی اجاز تہ دے دیااوراپنی حفاظت کے لی ےگورنر شا مکی فو ن نکی کن شبھ یشک رب سےساتھولونا دی پد یع میس خلیفہ کے خلا فکوٹیعموٹی معا ران ج بات موجودیہ تاس لیے ترتع ری اث تقوالی عنہ نے مب یکا مھ اککہاپنے صاجزادوں تن ری اتکی حنہاورنن رعمی اویل تھا لی عہکوخلیضہ کےگھ رنج دی حاک یح ریسا سے

36

می دوار سےغلیشہ کےکھ کے اد رکوو گیئے اورروزرہ دا ر خی ہکوق رن پا ککی خلاوت کر تے ہو ۓ شہی دک دہا ۔جملہآوروں نے٦‏ پ یی ال تالی عدک ابیز مہکواگھی ڑی رد یا جوا۲ ں وت ایآ آپ نشی الف تھالی عن کے پا گہیں۔

یشک تمہت سان گرا اکر سای شر ت مان ری اش تعالی عدہ کے بعد پاٹی آنے انے عالات سے ناف جدکراور اٹپ لع لکو جواز بن س...۔ بی القد تھالی عنہ کے پا نے اوران سے امندعا کیک وہ اتی خلا تک اعلا نگم دس اورا نکی جبجص تھی قبو کر جس ۔ مخت یی ری اولہ تھی عون نے پلکارکادکی

مج ےپمرز دواو کی او رکونلاش مر کیونگہ؟ گے انمدیرا سے اور ممعا مات اھ گے ہیں یہ بات مان لدکہ اہ یل ن تہارک بات مان ٹین یس تجپیس اس طرف نے جانوں گاج می رے نز د یک درست ہوگا اوریس بن کے خلا فکوٹی سغارشش با ہمد رد کی با ت کش سو ںکا۔ بے بی ےک یی این ےآ پکوامی کی ہججاۓ وز مد پکھنا ہش رتا ہوں۔'

(الش ریف اریشی ,ئک امااضہ اضف 182 خر 88)

پائیوں سا اورلوگو ںکوکھی غزافت بآماد کن ےک یکوش کی مک نکوئی بھی مسوم خلیض کی شہاد تکاالزام اپنے سآ نے کے نمدشہ کے اعت بیذ مدداری سنا لے پہ تار ہوا۔ چنا غچہ ا گی پھر بل تکریلی رص الد تھاٹی نہ کہ پا کے اور اتا اصرا رکیاکہ آخرکار دہ آمادہ ہو گے اور رسول الل صلی اڈ علیہ پہلہ کے دہ اکا بر ھا ےگ اط بکر تے ہوۓ جنوں نے ووصرے لوگوں کے بھرو لی ریشی اللہ تا لی عنہ سے خلاف تکی ذمہ دار ال نال ےکی استندعا یی کہا را جھے خلا ف تک یکوئی خوا ہش نیس اور با وش ہت کی مر اھر ذدای بی انی آپ ہیں بن ئی کرد سے ہیں ویر الع راہ رے ہو ئک ابلاخہ 11 صفہ 210 خط نم 200)

غانہ نے کے بعد ریشی ا ول تا لی عنہ کے پاس ان کوک فوع شی اورو ملا جح پاغیوں کے وس مر تھے ھی یں تین سرکاری فوع فریض ‏ کے لے مکی ہوئی تھی۔ جب شمادت عثان رشی اللہ زالی عن کی فصو بائی دارالھکوتوں می سکپی نو وہا نم و

37

اد کی اب ردو ڈگآئی اور مطالہ شرت اخقیا رک رگا الین عثا نکوسزادکی جائئے ۔فط کی طور رحضرت مان شی اللہ تذاٹی عنہ کےقر می رشددارائس مطا لے می ٹیش یں تھے اور ضر کی ری اللہ تولٰی عنہ بی اس جوانے سے ہبڈ حر تھ ری شی اق تھا لی عنہ ےس حے ۔ و مطال کر ے والوا صلی ےکام ےت نکرتے اوک کہ 000 کے اتل نو یں اى یکیفیت !یش ان سے بح سای فلطبا ںچھی سرزدہونیں۔ دوب یھو“ را ق لے مینے(ا نک کا خیال اک انس رح وہ مرتی ہ یو ںکی'ت طت ےکی آزادہ نیس گی لبون سے یت معزرو لکمردپ جن میں حضرت ا٠‏ می ممتاو شی الد تی عحنیجھی شائل وہ او رت رت خثان ریشی ال تا ی نہ کے ری رش دار تھے ای (شا. می نل 027 عنہہ نز یی رریشی اللہ تھا لی حنراہ معاوبہ رشی اید نکی ععدہ نے خودخطافت کے حول کوششییں رو کرد اودام ا ء۰ سو" حصہ لیے برآمادوکرنے می ںکامیاب ہو گے نحخرت عا کش یی ا الہ تھالی عنبا نے بھی عثان بی الد تعالی عدہ کے قاکوں کے خلا فککارروائی کا مطال کیا الع کے سیاتھ بڑی تاد فورح شع ہوئی_ اس نی صورتمال سے نٹ کے ل لی شی ال تھی عنہ نے بھی تا ری شرو ‏ کرد تام چوک اش بھی اکارصیا لص سارانو ںک یی ای کے تک ےی سو کو ھک لاف نتھا سان حالات مل 0 یی 'مء8۷ت ۔ چنا میہراکرات : کے بح بھوتے پر اتھاقی کیا بگ راک یسل( منا )این س اک سانش رنگ لاک گکہانس ک یں نے راس کی ا ری می ںی ری او تی عن کی فو ن کےجپ پ اکر دبا اور انداز ایا رکیاکگو یا صملہحضرت عائشہ یی ال تی عنہا کپ س کیا کیا ے۔(طری رغانی 41 ججری )اس غلڈٹ یکی بنا یمشبور بک جم شروں +وگئی۔ نگ می لی یی ال تھاکی عنہاورز شی اللہ تواٹی عن شید ہو سن اورحضرت عائش یی اللہ تی خنہاقیری نا یکئس ٣‏ جم جنر تی رشی او توالی عنہ نے انائی ضرا سے ہیں واپیں حر یت تنوادیا۔ بععد مل جب یں طائکن ےآ اتی ہوک تی (اپے ادام پ)

محکمہ دلائل وبراہین سے مزین متنوع ومنفرد کتب پر مشتمل مفت آن لائن مکتبہ

38

شد پر مکپناواہوا اور بی صدم یگ یج رآئیل ہو کے دیتار ہا

چک پل کے نا سے کے بھی بنس میں حعریی لی ری ارلد تھی ع ہکم ایفوں پر حاصل ہوئی حعالات درست مہو ئئ اب ایس جذرت معاو شی اہ تھالی عزل قادت یں شا فوع کا سمامنا تھا۔ حالات بالاخر جنگ نین پر سی ہو نے حر کر ری اللہ تھی عنہ اورتخضرت محاو ہی رصی ارد تھالی عنہ شل وم کا چاول ہوا_ تو ٤‏ ال بای“ میں تفوب مر میں اور یم بی ایت کے عائل میں ۔ یرام تقائل ذکر ےکہ اب شع

کا ریدگوگی ےکہرسول الصکی ائلہ علیہ یمم نے حقرت لی رشی اوہ تالی ع کو انا نشین

مقر رغر مایا تھا ین رت ئمیزطوربرتضر ےکی شی ایل تقاٹی عنہ نے بھ یبھی اس یلکن اور قائمل ترد ید ولک کا ہوالنہیں دیا_اٗ اگ لی ہنشی اویل تھاٹی عنہ اب ویر رشی الد تایح ھی ارہ تی عنہاورعثان ری ادتقا ہی ع نکی خلا ذت. کے دوران اپنا کوک خلافت ٹیش کر تے ت کہا جا سکتا تھا لی شی ادقہ تی عنہ نے تر باٹی دی اور دتیا کی مناص بکو ذدرا یھی ابی یں د یتر جب انمہوں نے تصرف خلافت کا دگو کیا بل انس کے تصول کے لئ تصوص] ماو یرش اتی عضہ کے خلا ضف فو رع کے استعال ےکھیگر ہز رک یا اس سار کل کے دورا نیبج یبھی ال فیص ہکن کا سا ہاو سے اس تا کوقھ بی تی ےک بی وی بعد می فی قکیانیا_۔ : رتقیقت اہ وط میس ج نکا حوالہ ابا میں جوشی کت بک کی نراممد وکتاب تے 7 ایا حر تی شی ال نا ی عنہ نے صرف ا سککتد پہاصرارکرتے نظ رآ تے ہیں روہ رسول اوی٥لی‏ ایل علیہ لم کے رایت دار ہیں اود ای میس اسسلام کے لے ا نکی خند ا ت اتے 7 لف سے زیادہ ہس( ابلاغ 111 ؛ئ نر6 )مگ کسی مچکہانہوں نے بیردل می نو سک ہیں رسول اندنے اپنا نشین نا مروف مایاھا۔

فف لک ری یک ہچ اابلاغہرٹ دو خطا بی اع بفکردمگیا ما خ اکا دی حص عز فکر دا گیا ینس میں وو ول ےکوی ( یس کا امکان ہہ کم سے ) فو ہم اس دلی ل کا ہی جائزہ نے سے ہیں جو بعد کے مورخوں نے شائ لکر دی ہے۔ اس وی لک بیاد دہ داعات ؤیں۔

39

اسلام کے ابقدائی ایام یس ایک جار رسول الڈصسلی ال علیہ یلم نے اپنے ھا ندا کا ا اجلاس بلوآیا اور اس یل فرمایا: می راد ین قجو ليکمر ےگا دہ میر١‏ این ہو افج بشھی الد تھا لی عنہ( آ پ کا ساتھ دی کیلئ ‏ کھڑ ے ہو جو اس وقتہ لسن لڑ کے تھے حاضربن میس سے نے فاق از انے کے اداز حعخرت الوطااب سےکہا: ا ب تم اپننے تھو نے نے کے کیہ چلنا۔ رن ری |:4-1183)۔

اپقیاحیات مبارکہ کےآ خر بنوں مس نع الوداغ سے دای پر جب رسول اللہ ص٥‏ الل علیہ لغم بی تفم ےآ پسلی اللہ علیہ یلم نے بیو دوسرے گی سپازیوں کے ساجح یک با زع مس حر تی ری الد تھا لی عنہکی ا ح تکی اورڈر مایا تھا ٹج س تا ش٣‏ لی ہوں بیلی نشی ال تھا لی ع بھی ان کا موی سے" زان س٣ل‏ ۱۷۰152:119:118:1: 370۷,372,370:368:281)۔ نس دوسربی روایات میس عفر تلی یی ول تھی عضہ کے اسلا مق لکر نے کا واقعہ پال لف انداز شس آیا ے ری ۰1 8-1164) تا ہم جم مرکورہ الا روای کو ہی ورس ت تسلی م. بیس ت ےکی علی رنشی اتال عنہ کے علاوہ اور لوک اسلا م قو کر ن ےکا الا نی کر کت تھے؟ کر چرایہا ہوا نمی س لان فرت شکرس کہاودلو بھی اسلا قو کر ن ےکا اعلا نکر د تت کیا وو سب گی رسول ال ص٥کی‏ اش علیہ دم کے سیاىی اشن بن جاتے ؟ اور تی تبھی نظراندازکر نے کے قائ می ںکہااس وقت رحول اڈ صلی ال علیہ وم کے پا سکوئی سام یقو تن گا ۔آپ مکی ال علیہ دم کے پا ںکوئی ریاست بابمککت دیھی۔آ پیل اللہ علیہ لم صرف روعالی سلانت کے مالک تے او رآ پ لی ای علیہ لم جس چز کے مالک تھے جاسینی کے تے ا یکوجی ٹی کر سکتے تاور بجی بات تن قاس نکی ےک اس سلطنت کے لے عم کے یی ناش نیٹھی اوراس میں کیک وق تکئی بادشاہ اور خلف ۔آ تا اور استمادکی خیا بر کر سک تے۔ یہ اک ہم نے اوپر دیما مسلمانوں نے ساگی۔ نی تیادت اور روعالی سلطم کو ارک

40

دوسرے سے ال رکھا ے اوریگی شی اد ای عن رواٹ بادشاہت بی رسول

کی ا علیہ یلم کے خلیف تھے اک ہقادر اور دوس رےسلسٹوں کے پیر دکار

کر ہیں۔ تما مکی بھی اسے ماتے ہس اورشزد ہوک کے موتح پرسول

یڈ کی اللہ علیہ وی مککا ود مہو رف ما چو شس یآ پل الع لم نے می

نشی ادن نتھالی عد ےفر مایا میا ہیس مہ ےسا وی رشتہ بین رکیل جو پارون

علیہ ااسلا کا موی علیہ امام سے تھا ''۔ اس تفقیق کی بی نج کرتا ہے این

وس فہ 897)_ در یقت سی علیہ اسلا مکو بیپودبیں کے سای او ی اور

ا ظا کی مھا ڈا ت انکر ان دنا یمیا تھا ج بک پارون علیہ السلا مکوتقید و اور مھ ہب ہے تعل امورسو ہے سے ھھے۔

جیا کک دوس بی دی لا وی ےکی موی ےمرا: نشین لیا جا سا ے۔ اس

کاکوئی شمو نہیں ۔ق رن مس بر اصطلاح متحردمتامات برلیک لف سعالی کے ساتھ استعال ہوئی ے کان ایک تچ بھی مو جود ام کے؛ لی ععبد با جاشن ہو نے کےمعمی میس استقعا یہی سک کی ق رآن میں ا کات زمرہ ان معاپی میس ہوا ہے ۔

٦1 (2

33 (4

(6

6

٦

مس بک کا ضہدوز خغ ہے دی تہارک شی لی ))ے-(19/97)

الد قھالیتھہارا کارساز ( صلی )سے وہ ہت امھ کارساز ( مدکی بے اور بہت اما ء گار ے۔(40/8)۔

فلام......... جواپے مالک( موکی)پ بج ے(78/16)۔

ال پاپ اق رایت دار ج9( ور ) سچھوڑ کرس اس کے وارث ( موالی ۔مولی۔ یع ) جھرنے ہن کےمقر کرد ہے ہیں۔(4/33)

اگ رج ؛ن زرلے )للوں) سے (جفچقی) پابوں کے نا موں کا عم ہیں تو وه تارے اپے بھائیاوردوست(مولم)ہیں(5/33)۔

بے اپ مرنے کے بعد اپے قرایت واروں ( موی ) کا خوف ہے می کی دیو بھی اھ ے پیا بھے اپ اس سے دارت عطاغ را -(5/19)۔

اس دنکوئی دوست ( موی کسی دوست (مولی )کےکا میس پنا(41/48)

۹41

ان سب سے صر فآ خری استدا لک مفہوم بیگھی ل تم کے واقعہ معن قکیا جا . سے اود اس می بھی می نٹ اشنا یٰ عث جوووست کے معانی یی سے رسوگل ایی لعل ےل رکا موی قرارو گیا یڑ سک وآ کی اللہ علیہ ولم کے وصالی کے بعد ۱ آ مکی ای علیہ لم کے ”مونیہوں کے ۔

جوا مدکی لی شی ارڈ تھی عنہ نے ماد شی اتا لی عنہ کے نام خط دی وہ یی ”جن اصحاب ری اونننھم نے میرکی بیع کی سے وو دی لوک ہیں جنہوں نے کر شی ال تزالی ع نہب عم رض اوہ تی عنہ اورپ رعثان شی ا تا ٹی عنکی بیس ت کی شی وور پالمئل ای طر یق سے میرک بعت ہوئی جی ےکہ ا نکی ہولی۔ دوسرے لوگوں (عصوبوں )کو سہاجر مین اورا صا رھ ین کے یکو ردکمر ن کاکوئ یح سے نداغقنیار۔

کنیٹ ؛ن سے نل ے(اخناا فک کے ) باہرجائیگا نذا سے بز رجہ طاقت موی نکی عفوں میں وا وی لابا جائگا۔آپ جات ہیں می خوان مان ری انل تال عنہ سے بر ہوں اود بآ پکاجذ بالی پن ہے جو پکواتہام پر ابھارہ اے۔ٴ'

"رق 130-9:111.2)

ناکرا کی ناکائی پیک عفین بر ٹچ ہوئی ج ہمفایص مسدانو ںک یکول سے پک بندری ہوئی اورفر ین پراصن ذرائح سے فیص کر نے پہآعادہ ہو گئے۔ جرف یکو ِۓ راکرات کے لے ان ایک لندہ ناکرا تھا اوران دونوں خالشوں نے ق رآ نکی ری ٹیس بب فیصل رتا یکر خیضہ ہو ےکاصنعک سو ضصل سے معلوم ہوتا ےک جالٹو کول اقارات حاضصگل ےک وو فیل۔ک .چوک ناکرا تک یکا رزدائی کےکو یک مکی شبوت 97 اںں 22 پاورگیا ج‌ س ےکہدونوں مار ے دونوں امیر وارو ںکومت و کر سے سواہ حا مسرانوں پرچھوڑنے پتفق ہو سے تھےکہ وو اش نکر کے فیصلہک ری ۔ ج ہل لقن کے اتپ سکہا جا سکتا.معلوم لکن کے مظا بق فیصلہ کے د نی ری اتکی نہ کے نماندہ ے اعلاا نکیا لوہ دوول امیروارو ںکومعترو لکر تے ٴں اور فیصلہ ما مسلمانوں پرہچھوڑتے ہی ںکہ وہ تن انکشن کے ذ ہی خی ہکا فیھلہک ہبی تہ معاو یہ ر‌می ال تھا لی عنہ کےمامندرو نے اعلا نکیا کہ و معاو یرش ال تعالٰ عن ظافت

۹42

کے لی نے بی نکر تے مہ سکی ون لی دش اتال نہ کے نماد وکوصرف یں بی سزرول کرن ےکا اختار تھا۔ معاد ہہ رنی الد نا ٹی ع نکی معنزوٹی کا ای ںکوکی اختار نہ تھا۔ اس صورتمال سے معاملات میں نیا بگاڑ پیدرا ہ گیا کی رشی ادلہ تی عنہکو ران تھاکہ وہ مہ سم نرکرتے کہ ہے تفقہ نہ تھا۔ دفو فر ن0 1 ا گرم فآ نے شر ھ ٹل شی ند دل مد ای ھپقو سای یا نی ع نشی سے می تی ہو ۓ جم وہ بعد می ںبححت یاب ہو گے ۔

علی ریشی اللہ تا ی دہ اس مک لے کے زتھوں ے چائیرنہ ہو کے ۔اتقال سےنحل نہیں نے وی ےاکھھوائی: بل شع کا دکوکئی ہےکہانہوں نے اپے بڑے ٹ سن نکواپنا نشین مقرر کیا (این عپدرتہ۔ العقد الفر یہ اییشن بولاق صفہ 351م“ سو دی نے مور الز ہبی اگی تد یدکی تا ہ می مورخوں کے مطاب انہوں نے یک سوال کے جواب می سکہا نمی نمی ںکہتا ہو ںک یس نکی بج کرو نہ اس سے جکرتا ہوں ( این کر ال برای 3271011ء الیم :مود رک 1ا1 ۰)۔ اگ الخ کے دک ےکو ورست تلیمک ریا جاتۓ فو بپھراپے ٹٹ ےکی ناعردگی خافا ۓ داش نکیسنت بن لی ہے او راس طرح مواو شی الہ تھاٹی عند نے اپے بی یذ یدکو نشین نار دک کےکو ہا ہر تہملی نشی الد تای ع کےگ٣‏ لکی چب رو یک یھی (اور ینید اس وقت نُرکی شر تبھ ینس رکتا تھا کی تھا ذ ین ٹتھا بھی شراب ہیں ھی شنمازاورروزے می نف تکرتا تھا)(این کش رالبداىہ 011ء233ءکوالہرواءیت ثبع ضنفِنسن اور ین کےسو لے بھائی ٢۔‏

فرقی ضرف یتھاکمعادی نشی اللدتعالی عنر نے یز یدکوشمت مرک بوکیس پکہاس ےکی سا لکل اشن ناع کر دیا تھا اورلوکوں کہ تھاکیہد+ ا لکی بیجم کس اور وہ پیل سے جاتۓے ےک( محاد شی اللہ تعالی عنہ کے انال کے بعد )کیا ہوگا۔ اب سفرکو رتھوڑا چیہ نے انمی ںکربکی شی ال تواٹی عنہ کے انال کے بعر رت تسین شی قد تا لی کان لوکووں نے جوضرتبکی ریشھی ال تعالی عنہ کے بی وکار تھے مت طور پرغلیقہ تلیمکرلیا یکن جمد ی دہ ہرم کے ڈ جن ہے ےآزاد ہو گئ اور اس رح شور پرآمادہ

43

ہو ےک اپنے خلیفرنسن گی الد تھی عنہکا بی خیمہلوٹ لیا اور وہ خود ہبی مکل ے جان ربچانے شکامیاب ہو نسح رشی الد تھا لی عنہاس واتعہ سے امم ول واشنت ہو ےک انہوں نے معاو شی دتالی عنہ سے لی او را شرط پان کے ہو خلا نت ے ہی ردار ہو مگ ےک وہ ایس ( ۳ع )ابنا نشین نا کرد سی ہے۔(ای نکش ادا 111گء 41ء ابو الف رخ اصیبالی ء مت اتل الطا لین 58) ایک خوشگوارصورتھا ل تھی او رتا رن یش اسے''اتمادکا سال یا ماگ ت کا سال کہاعیا ہے ۔ زنس کا انال معاو سے پیل ہوگیا اس لئ ا نکی جا کی شر ہوک ادرج اک پل جا کیا ے معاو نے ات کےا کا اد چان یکیلڑائیوں سے پچ کے لے انا این (زندی یس بی )نا مردکرنے اوروام تا کین مب کر ان کا فص کیا جم نے دھا گی پچ الا سے یز نے کے موا لے می ںی عدکک اش نکیصورت ہو یھی جوبجز وی طور راو شی ارتا ٹی عنہ کے ما لے سے مشیا بہت بھی ۔ معاو شی اللدتالی عزکوخلاخت بش نو ںک گنی بکیانہوں نے ابنے وب ۔کے یں ے مطال یک اک ایل خلیغسلیمکر یں اور چوک دہ اپ صو ہے می بہت نبول جے اسلۓقوام نے انیس رضا منعدگی در ے دی اورو وا ناف ادداپٹی سغارکی مار تکوکام یل اکر وخ اسلا بی سلطدت کے مقتتر رحکھ ران بن سے تن ری انی عون کے معا لے می فرقہ وارانہ اشنا فات کے باعت یی کیاں پیداہ میں ۔ائ لج کے نز دکیک ووختب یں نا مد تھے ائل سنت کےنزدیک وو شب تے اورال بات پر سب کا انقائی ےکلہ ایس حالم اسلام کے تام صوبو ںکی نیس بل ہملمانوں کے ایک صح کی جماعت حاصصل

44

11 نیاکا سب ے پ ہلا ری دستور

میدن اقو ام بینیںہ بنٹی پانشیروں می بھی کم رالی اور عد لگمتربی کے لیے مبیعہقاعرے ہد تے میں اورخودرالۓ سے خودرائۓ سردارٹھی اینےآ پکو بابند پاتا سے (۸ادھا .11.۵ ۷ط ٥٥(اذ۴۱ 0٤‏ 631703۲ یس گی بی یہ انز مزال ے۔) جو ج بھی ا ہلے تو امت ری صورتت یس مرحب ہوۓ تو انی کنیا ب کا ام د گیا (۹61080۲8) اور (9 اقا[قا) کےمعن یی کاب کے ہیں۔ ہگن زخماں کے اس( سا کک ای نل ایل الم ی بتطوطہ باریس ۔مقمری: کی دخ رون بھی ماس کے اکا مکاا قتا توب گی سے ے اب ری ملف دوبارہ زمد٥کرر‏ سے ہیں ) کےصعن ی پچ ی کاب کے ہیں۔ چنا نی جد ید کی می بھی با ز ککا مصدرکھنے کے ممنوں میس می برتا جا تا ےء اور تاب ایز مسلمانوں کےف رآ نکا نام ہے

رض عا توعد وقو این مل ککم وی یت رککی صورت میں ہ رہ سج ہمان ورک تکوعا وا نین سے دو رکیصورت می لا ا کر او جود بی اش کے کے عہد وک یسل ال علیہ یلم سے پیٹ لی - باشہ نع رلی (00 ےہ قیم ٹل راج کےفر افش کا بھی ذکر ہے او دنا کی آرتھ شا ستر(300. قم) اورا کے ہمحص ارس وکی کتابوں میں سیسات تل ح لیف سب یعتی ہیں ۔ارسلو نے تو ای بمحصر شر یگھککتوں یس سے ول ہررتان ۷ تا ٣015111011010‏ 0اً::5۸5 ٢٠ا٤٢ 0٥‏ ۸۲15:0:16 ٠ ×۷‏ ہ٤6۱))‏ ی (۱۱۱ ۱31ء80 اہ ٣١٢٢7٥9‏ 9 ) کے سو ربھی کے ےئن میس سے مرف شر نٹ را رستور بھی اس

45

سا لق می برد یکاخ( ایرد ) بیکفونول چکا ہے اور 1891 میں شال ہو چکا ہےءاور انکر کی اور دک زہاٹوں تج بھی ہو کا سے لان سب اؤدری اورمشاورلی کتابو ںکی ہشیت رنصتی ہیں یاکسی مقام کے دستو رکا جارکنی تذکرہ ہیں کسی مقتدر ا کی - ذزکردستنددستو رما کی ہیقیت ان ٹیس ےس یکو حا لیس _ رعش ھیدہمنورہ مجر تکرآنے کے پیل بی سال رو لکر ی رسکی ایند

علیہ 7 نے ایک وشن م جب فر مایا نس میں جم ران ےحقوق اورف رئش اور مگرفوری ضرور پا ےکافتیلی دکر سے غوڑ شی کت سے ہی دستاوی: ور یکی یی اود جلفظہ این احاقی اورالوعبید ون اٹ یکابوں میں تق کی ےءاورآ رج ا یکا یھ با ن فور ے_ :

اس دستاو یز بیس تن (۵۳) ساےہ یا قانوٹی الفاظ یس“ وفعات میں اورال ز مال کی قانولی عبارت اوددتتاد بزفو بی کاو ایک انسول نھوئ ہیں ۔ ال کی ازکیت اسلاگی موروں س ےکی فیادہ لو پی مسا َوں نجس و ںکی۔ ولہاوز نع :میولر ہگ سے اش گر ویتک بکائحا لی بول وغی رہ کے علا دو ایک اگری مرخ نے حقم رجا رم ال مین ہو ۓےبھی اس دستاوی کا شی ذکرکرنا ضرورکی خیا لکیا ہے۔ یہاں ان تین ء ولند یی +اطالوئیء گر جز می اور دترم لفوں کے پیا نا تک ذک رخ رض ورکی ہے۔ میں صصرف اپنے ناج خیالا ت بس کےتحاق ہن سک رن ےکی اجازت چابتاہوں ؛او را یکی ابس کی رف انل نک کی و منعط کرات ہوں ۔اس دستاو شی شر ح او رمغ بی مویوں کے انا تکتقید کے لے بدا وت جا سے جوا سنج ( مق دا ۃامعارف :لصاح حیدرآباد۔) می کن تھیں۔

نال اس کےکہااس دستاو یز کے مندرخجات پ اھت ںکیاجائۓے ان کا تا رکنی منفراوران جال ت کا ک رض رورکیٰ سے جن یس و ومرتب اورنافْز ہو لی

رسو لکریج ممسلی اللہ علیہ وعلم نے جن بک معظمہ میں ات ےنحلہٹی اور الا گی کنا مکا آازکیاءاورصد یں چسلوں کے متقرات و روا جا تک تید کی یقاب لک نے ابترآ تبرت اور گر نظرت او رت رکا کارظا لات دمعائدتکابرتا کیا۔ رشن پیل دن سے عالگیر جھ اورمعلوم دیا ما سکرامران دروم (بازنطین ب کک ا لکی ری اود پاسائی وسحت کے ۱

46

امکاناتاظرآ آے تھے اور تحضر مکی اون علیہ ویلم ابچ یم من یس ظا ہرڈین دنیادارو ںگوان مما کی کی بثارت در ے تے۔(این ہشام 278ء نز طقات ابس سحداحوا لنل ار نین ایک لس اورکزد تل کےایک جونیرفردکی یقیت مآ پکیاصردارٹ یکا انا جانا مکل تو ۔آخحض تم لی او علیہ وع مکی رش دای طا نف ( معارف این قیتبرل ۳ تاب انصھی می صن دزاکل لمج یم (مخطوطہ ) أفل ااحشر ون۔) اور مد یے (ام شال 107ء +6ء مات این سحد ۱۷۱ص 46:45:34 معارف ا گن

تق ''احوا ل عمومیی حا رںے طریی 119:177 نی ر:۔) کے قائکی ےکی ا تی پیل طا تف کےتر یب ز ا تےاخریف لے بے جکرداں شن سے بد کر مشگالیں ین ی7 میں ۔آ خر کے ز مانے مم سکئی سا تک و دوک نے کے بعد چعد مھ یے وا نے کى یآ پمکی الطدعلیہ ویلم کےگرو یوبن اورھ تن نے بآ کی اون علیہ یل مکو اورا آپی٥ی‏ ال علی لم کےکی ستیو کنا وادرددد بھی وعدہکیا۔

ک ےکی مظامی عاللت نا قائل برداشت ہو نی ۔ عاحمخیالشت سے بڑ کر جسماٹی اذیت سے پپو ںکو جائن کے لا لے پڑے ہو ۓ جے۔ اس لیے مسلمانا نع کہ رت کر کے می جانے گے۔ کے والےڈر ےک گئیں پیلک باہ جار انا مکی تیاریاں نہ میں اس لے خودحنر تیم صلی اول علیہ لم کے مرکا ن کا مماصرہ اورشب خو نکی تجو سے پندک یگئی برق ر کو پچھواوزمنفلو رت ۔آ ضر تتصکی ارڈ عایہ وسلممچتی روعافیت سے ےئل ئ7 لئ ۔گییچھلا ہٹ میس کے والوں نے آپ مل ال علیہ لمکا بخارگیء تاب 84باب 84 عدمیث ہے مکان پا لی خحد یڑ ے آحفضرت صلی اللہ علیہ ول مکو ورات میں ملانتھا۔ ( مو سو ط نی 10/52) )اور دوس مہا ج ول[ این بشا م339 3226321 یز نی ہش کی جانداد پرالوسفیان کے اورفروضت کے ےھر جن عیی بک ئن (مخطوطہ )تس 185۔] کی الاک و جامداد برطاصبان تلط جمالیا۔ مھ ے کےملمائوں اور کے کے مھا جو ںکی موی تعداد چند سے سے زیادہ نشی ہ کر چ ھد نے کی یادٹ یکا اس وقت اندازہ ار پا پرارکیا جا تا ہے جن می ںآ و ھے کے تیب بکبودیی تھے کلاس وشت ایک مھ رشبری مل کی عصورت بیس تماء وہاں فور محیاصصل ەعیادتہ

۹47

تحلقات ارہ عد لصتری وخیرہ ےکوی یں سرکاری عہرے ےج س فی ذکر مس نے حال جی میں ٹرونرم کے موچ سمش ٹین میں پڑت ہو متا نے می سکیا( مطبوہ ملاسلا کتج ر۱۶ ئ1338 شون وگ شتشبریلل ت۔- اے۔

اس کے برخلاف مد ہے می ای نراک یکیفی تی ءاو رای دوردور وا بحرب اوس اورتمز رج کے باروقائل یش بے ہوۓ تن کہودیی ایر و ذو فقریظە و نمیرہ کے یں قپائل بیں :ان میں ہا بنسلوں سے ڑاکی نکڑے ےآ ر سے تھے اور رب ء بیٹھبببودوں کے سا تج وحلیف ہ کر باقی عم بوں اورائع کےعلیف بیبودبوں کے تر یف نے ہویۓ تھے سان سمل جنگوں سے اب دونو ںپھی نگ ک؟ پچ تھے (این بش مر 287ء طف - اع ای 141 را بل و 907 کاپ هو کے 71 )ارگ و ہاں کے پٹھولوگ خی رقپائل اع کرقم کی گی ایدادکی اش مس (ائن ہشام 285ء 30 )اش ھت اط رای بی ما حت اس با تک تار رج یچ یک یعپدالل جن ال یبن سلو کو پادشاد غاد سی بی مہ با گیل( ہار :تاب 79 :اب 20۔ )داہن ہشام وغیب رہ کے مطا بی اس کےا نے شھہر یا ری کی تار قچھ یککاریروں کےسیبرد ہو یھی ۔ بے ش تحضر لی الل علیہ دیلم نے بت خقبہ یس بارہ قانل میں باد وم٢‏ سلمانو ںکو انی طرف سے نقیب مقر رکر کے ع رکز یت پیدا رن نک یکیشش فر ما یھی بگھر اس ےتطع نظروہاں ہ رتیلکا ا نک راخ تھا ء اور ود اہۓ اپنے سطے یا سا مان می اپنے امود ٹک ی اکر تھا وی مرک کی شہرئی فظام تھا تر بیت فقو ںکیکیشش سے جن سای کے اند رش رم مرگ لزان ہو کے ےنگ مہب اھ یکک نما گی ادارہ تھا -( یرت این بشما مک سے۴ع؛ تر طجری اٹ ور پیش ۱۱ بعد یق رآن میسو ریم 63 آیت نر 8 کیتئمیر) ا کی سای حیثیت دہاں

کچھ تی ء اور اک یکھ ریس محخفلف نراہب کے لوگ رت تے۔ ان عالات مل

آفضرے لعل ںیلم یت میں :جہاں اس وش متعدوظو ری ضرو رت" یں :

5 اپنے اورمتقائی باشنروں کےتقو قی وف رئش سکیاتین _

(2) ممباجر ین کہ کے ٹون او ریس بر دکااتظام۔

۹48

)9(‏ شرکے نی سر بوں او ماف سکر بیہودیوں ‏ ےبھویے”

() - ہرک سیا ی می اورف تی مدافع تکااجنام۔

(9)" ترفی کے لاجر ی نکو یی ہو تے جالی ومالی فقصانا تکابرل۔۔

ان ھی اخرائش کے بر تحضر ت مکی اللدعلیہ وم نے بجی کر کے بی نے کے چندمینے بعد بی( این سحدر 2 مان 19 .کاب الا موال یی عبید 518) ایک دستاو یز مرتب نر مائی صے ای دستاوی: کاب او رجیل کے نام سے یادکیاگیا ہے اور سے پ_ظاہر اشنا ضات ےگذت وشنیر کے بعد بج یک گیا ہے۔ یہ اد رکھنے کے قائل ےک عام قا ون لن کاب اللہ یا ق رآ نکی عصورت می جیسے جیسے نافیذ یا نا زل ہہوتا ہرمک تصورت یش مرتبکردیا جا تھا مس رلز و ایم یسام سی ایل علے یلم نے ا :مانے نجس اپے ذاٹی اقوال و ہدایا تکو کی عا ور ےعماندت ف ماد تھی ۔ اس کے پاوجود زی پٹ داد کاکھھا می خی سے ش کاب او رجیے کےاہم نا موں سے پاوکی یاے جس کےمتی وستور اھمل اورفرائحس نا سے کے ہیں اصل مین مرش مد یکو نی دفعدشبری ملک تقرارد ینااورانس کے ام مرکا تو رم رج بک نا تھا۔ ات پائس+ دوصو ویر مواہد ورای“ کےنظرے کت مل ت کا آ از جا لم وکوم کےمرالی معاہد سے ے ارہ نے ہیں ۔ ا کی ایک ین اورو ای مال پھمکومینت عق رش تی ےجس می یر ہے والوں ن ےآ تحضر یی اللرعلیہ ٗعھمکوانا سرد مان اپنے تک ٹیس ؟ ن کی وحوت دک اور مکی ال علیہڈیلم کے اکا یی کاقرارکیا ہچ سکرہ زی پے تا اک معاہر ےکی شک لی بھتی پک ایک رض اور ایح کی صورتت یس نکی جات ہے۔ چنا نر سب لوک جات ہی ںک تاب کے سمخ ور اورعم کےبھی ہیں ۔ ان الصلوٰة کانت علی المؤمنین کتاًا مُوقونًا. ان کتّابَ الاہبرار(ابرار کے:امٴ ا حا کا جنت یں جانا لٹ جات ہوگی۔ یس اس ک ےمم می لیہو ںک ابرار کے۔تحلق ےشد ہکم می ہمد دنین میس ر ہیں گے۔) لی علیین. تيب عَلَْمم ونیرەیں لف کاب ای می میں برتا کیا ے۔ جن لفظ 0۴8۴٦٢٠۲۴۱‏ ۷) اگ ری افظا ٥۰۷(1 07(‏ ۶۲) پر ای لنظ ( ۵۰۷ ۴۲۵۶۰۱۵)ادء ہن )۶۲٥٥٠١٢٥١٥٢(‏

49

( بھی فیس وم )مک مادواھی کتتاب ہی کے عخی رکا ہے۔

عرب میں عا طور پراورہ۔ نے می فاص طور ہجو مرک کم بی یشی ا ںکاعلان ٹیم پینداوروصدتخواءنیسلی ادا علیہ یلم نے بیج ب کیاکی ای کک ران ایک اون بھی تک زکو اور کے مرک رکش اجکام نی ںآ تھے جن سے مرک ی علوم تکواس یانے اور وو کر ن ےکا عنم لک ملک ٠ی‏ ہزورایک أتطے برلوگو ںکولا ےکااور ہر جصے کےلوکو ںکوایک ہی تی ےکی ز پارت کا بعد یس م وش ملاء یھی ایمان داعمال کے سلسلے یس ایک داکو ما نۓ ء ایک بی خی لتقم کےا کا مکی اطع تمہ نے او لک یک بی مت نماز پڑ نے کےادارے وجود یآ گے تھے ۔ اب ا بسقور نے اس میس ایک طیایت انم اور عرب کے لیے انقلا لی اصلاع وت ٹی یرد یہاوگ اپنے تقو ق اپٹی بازیادہ سے ذزیادہاپے اندا نکی مو سے حاص٥‏ لکمر نے سس تہ اتصاف رسا یکو ایک مرک اور پگ ادارہ بنا دی۔ بیہپدرآفر ںکارنامہاعی دستناو :یش ر پکارڈ یس لا پا گیا سے ننس نے قیانکی کی ا رانذرکی کا ببیشہ کے لیے فا خسکر: بااورایک وج تر ادار ےمشنینملکست کی ڈیا د ڈیا وستاوی: میس آحضرے صلی ال عل۔ وم ے عدالتی ,نٹ ریجی ء فو بی اورتتری ا تھی ارات اہن لیےتفویوفر ا لی ری کتمایت اہم اورقائلِ ذکرفرقی اس اق اراور دنر مھا نک کےتقبداغ شاھی اق ارس کہ یہاں ماد یکول تہتھا ۔آتحضرتسکی الہ علیہ لم نے سیاست میں اغلاقی عناصرداشل سییےء اصسل س تشم اقار خداکوقراردیااور ا ےکوائ کا رسول اورنا مب اور اتد ہی امت کے لیے لاے ہو احکام اپنے اد بھی مساوئیطوریرواجب ایل تر ارد ے ۔اورعیرنیوئی یش ذ امت اقورس کےخلاف د بوالی اور ثارث (ععمان ) کے جو مقر مات دائز (این بشماع ۲۴ء نی جا رع ان الا کم احوال مس مو ت ری صلی الل علیہ سلم سیر شا کیہ برموںح۔ ہاں چ آخدمقدو ںکا کر ے۔)ہہوئے ان نظائ کی موجودن میں گب مک سکت ہی ںکہاسلام نے 90٥‏ ۲)) ۷۷۲٥١۲٣(‏ 00( بادشا کین ن جات کا مسب وہ یی س سلتا کومستردکردیا۔ اور جب ل٠‏ کک قوی تر ینس نون کی خلافِ ورزیی بعدالتی داروگی رس ےتفوظ نرہ یتو دنر عیدردداراور عم لو کچھ یل نز پ دوج کے سانھکمر بی گے۔ انس دستاو یڑ کے دونمایاں ۱

50

یں :

تص ال میس (25) نقرے ہیں جن نکوولماوزن نے (23) قراردیا تھا اور جملہ وی متولفوںن نے وکماوزن جی کرات برق ارد کے ہیں یس ن بھی و232 صی ردپ ءال من الف و بک کے دودفعا تکودوتموںل میں جانف دیااودا سط رح الن کے(25) دفا تہترارد پت کہ ور ٹیامواد سے استقاے می سس یکوا بن پدانہہو۔

حص روم 720و فقروں بل میتی تع رات ہک رپ ی۔ 7- ےصاب سے رحص(28) فخظرات مل ہے اور جملہ وستاویز میس (53)فقرات یا داحات ؤں -

بے (23) رفا مباجرمن وانار کےعناق قوید شقل ہیں اور بقرحصہ سے کے پیہودی قپال کے موق وفرالش سے بح ٹک را ے-ان دواول میس ایک جھلہ دہرایاگیا ےک ہآ خی عدالت مراوو یھ رسول انڈصلی اللہ علیہ وی مکی ذات ہ گی .۔مسلمان ۱ مہا جر بن وانصار شی اش مکی حو تک ت ذکوئی دشوار یی بین یسوال پدا ہوتا ےکہ ججثرت کے چندہینوں بعددی ایک و وارداش یکوا ابد ا اقیر ارخی رس طبقات نے دےد ینا کس طط رح متفورکیا می ع ہو ںکی حدتک ہجو اب ایک حر کشفی تن مچھا جا کت ہے کہ چوکہ دہاں ا ب کک بای نا مھا او رای سرداردوں نے اسلاع قبو لک ریا ھا اس لیے بز ران خماندا نکانمہ ب تو کرت ہو ۓبھی ان ک ےدوت رشتددارا نج یک یک یکر نے بربجبور تے۔ع ب اع کے باعحث دہ نما ندان اور تیلے سے اک ند ہو سکتے تے اور ہی رون کبھی وہ اپے اق رش دارو ںکی عدد کے اخی پان با لکاکوئی انیس پا سے تے۔ ستاو ہز یش صراحت سے می تا گیا ےکہ جملہمد لی ال اور ہاج ی مہو خی ردکی مرکزائی ہوئی ز بروستثوت سے انصار کے شرک رش دارو ںک تع ہو ن ےکا صرف ال ش رط سے موتع دبا جا جا ےک وہ سیا سی حیثیت سے عرکزیتلومت کی بای میس رکاوفٹش نہ ڈائیل- چنا نیعم دماگیا ےک رع ری قانل ورک پا یبودی المیز ہب لوک ہیں وومسلرانوں کے جائع اور چک میں معاون ہوں اورو وت ریش ںکہکی جالن و ما لیکو نہذ خو کوٹ مان دب اورنہ اس جات می ںآ ڑ ےآ می ںکیمسلمال نمی تق یکی ان ہ ءال ہملک میں ۔ دوسرے الفاظ

51

شش ا نکوفرلٹیوں ےل توڑنے , تھاتا تق عکر نے اورمسلران اورقرلشیوں کے تعلقات یل خیب رجاعہدادرت ےکی ش رط ب تقو قش ریت عطا سی سے او ریس اس سکومنو رک رنا پڑا۔ئیں اییکبھی میانا تعرب مو کٹوں کے ہاں لت ہی ںکہ مد ہے کےعرب براورشی اور پا بھی لڑائیوں سے کت یئ ے تھے اور نگ ؟ کر اس پرآمادہ ہو گے ت ےک کسی اہی خی رجا نپا رکونھرا نہ اکر حند وا نکی زخدگی برک یی پر غیمسلسوں کا کر بہودلو ںنکائبھی اسی ابنقرائی ز مان می سآ حضرت سی ا علیہ وم کےساىی اقتزار کو مان ینا تین قائ یں ۔ یش اس نضییہ حر با ہوں کہ دستو رکا حصہدومء یڑنی ییہودایرںکا یتوراہمل نگ بدر کے بھدکا داع ے چیک ایک ز بردست نت سےمسلما نو ںکی دحاک رطرف نیدی ال مھ بیہنے اپے سابقہ معاہدا تنا جو یہورنوں کے سامح جے ض وخ کر لے تھے ضر لی ال علیہدیلم نے ہس پا یو کک کے پائل شلا یی ضر ہر جہید وغی رو سےعلیفا نکر کمسلمافو ںکیقو کو نے ود مضہ او ر بناد یا تھا یبودیوں کے دوبڑ گر وو؟ٗلیں کےحریف ورقیب جھے_ ا نکاعگکرر ہنا اور انگ صقن روکر نین اورکفوظارہنائمکن تھا ءاوروہ ہرطرف سے کچھ کر بے یارومددگاداود ہر وٹ یکاشکار نے ہوے تھے۔ان عالات نے یی مجبو رک اکم اتی فگپ یآ زادکی اورانددو لی خودتاری برقرار رکی ہو ۓےآئخض رت صلی الد علیہ وحم سے ماضخا ناو نکم بس اورججی اک عو کیائکیامیرے خیال یش یہ جک بر کے بدکاواق ہوسا ہے؛اس سے چپ اہو نات رین قیاس یں اکر چہ پوری دتا و ایک یکل کی عبت 7 ہے۔اں کی عبارت وانداۃ اسلوب بھی اک ہی مر بکنند وکا ہوا اماجاتا پس مب سیر رت ہی ںکہ بی دساو یہ ٤ے‏ <کی ابقدائیش عرتب ہو یلین بیاھی ہوسا ہہ ےر میسن شی سس سے ہے می بے سم کے حصہ اول کے ساتھ شا کر دیامگیا ہو ا کی تہ ال سےکھی ہہوکی ‏ ےکرلسات ااعرب( تح تک ۳را اس دستادیزکاجہا ںنہیں ذک رآ سے وہاں ا سکودونام د بے جئے ہیں ایک لے میں أے ”فی کتابه للمھاجرین والانصار“ کی کر اسے ”وسقورائل ماج بن وانصار سے بادکیاگیا ہے اوراسی سے ذ را یج حصہ دوم کے کل

2

ٹش ”ووقع فی کتاب رسول الله صلعم لیھود“ ”وستورائمل بپود پان

سالگ ےا ار خاتای حا مان دا

سن ( سن ای دا تا بر 19ء با بن ,21یس بہددیوں کے اس وستو راع لک

جب بدر کے گار اردیا ے_۔ لی اک ہرعن بواء اس دستور کے دوفماباں اورمتناز جصے ہیں * ایک اسلائی و۶ رز

ال سے تل ےاوردو انکورلإں ے ہرایک کی یں یہاں یکل نہ ہوگی۔ سب سے پیل نقرے میس ایک اسلائی سیا کی دعدت کے تا مکااعلا نکیا میا

سس می کہا جھ ی کہ انصار ید پنہادددولوگ جوان سب کے تاپ دلائم روکراس کے جمراہ

نک بی حصہ لت رآ ماد ہوں اور ہی ای وعدت' یی رسول اوڈصی اولہعل لم“

کےا کا مکی اطا عم تکمر ےکی ۔

ف1 اوراس اسلاٹی جھے کے سب ےآ خری یق رے می ںچھی دای ود ہر کیا ےک مع اق ال ذ ات خداوندی کین ا اوک فدا کے کیج ہو ۓ ضحض تپ کی ای مل 7 کیا اطا عم تکر سی گے اور اہ جملہ اشنافوں و ہھکڑڑوں یں ان سے بی رجوں ہوں کے اوران کے ین کو خری مائمیسں گے۔

)23) 0 11-سس "۳"ک-پ-پ-پ_پھ" کے متائل ایک منتاز او ر ئل حیقیت رک ےکی اور ھباتیما تقو وداجبات حاصل ہوں کے_

ف2 اوجودگی داد وکروری وفطرات _ کے ان میں نوددارکی اور راو راست بر ہو نے کے جذجبات پیا سے سگئ ۔(2 )3٤‏ تک و کومرکزی متقرارں۴ یا ء اور نے یں ہوک اک ند یا کک بی اود اتی ری گی غدمت ری ولازئی ہی ۔اد رسب ا کی یل برای رکا ہیس گے ۔ شیا عالت جنگ می بھی نو بت ۔ بت شی لٹ ی کی اورآ رام با ٗی گی ؛ ینک کہ وربا رابک ایک ہی شب یر بڑے۔

(18:17) بتک یذ م رکز یی مضہ ہوں گے ۔الہنۃ تب ساب ناددج اع انفرادئی طور سے بریچھوئے بڑ ےس بکوحاصل ہوک اور ادف تر ہکن کے دبے ہو تے

53

ویر ٤‏ نا کاکھی پر امت اضزا مر ےگی۔ (15 ) اور اس طرح اخوتث و مسماوات او رآز ادگ ئل ال ای وصرت سم ٥ی‏ طور سے جاری وسمارگ یکر دی

گی ناد یکی ا سآ زادی یس ایک شرط لئ یگ کہ جھمش کین عرب اس سیای

وحعدت میس تقوقی رعیت ت صم لکر ہیں ان کے لیے مہ پابندکی ہگ کرو وق ریش کی جاان دا لک کی مر حا بنا ودضدد سک کےاورضہاس بات می لآ ڑےآ میں گے کہ ری کی جان وم لک لان ان تقو قیۃ بیت کے سل مل مر خقصان بہچچا میں ۔

20ب ) اس وفع کے سلسل میس دووا تا ت قائل کہ ہیں بج نکا امام جار( ہفاری

کاب؛ 8 با بر2 نیز تا بکی 84باب 2) نے وک کیا اور جودولوں َ پدر سے پیل یآ ۓ جے۔ ان دونوں یں دو بڑی مسلرا ننفصیتوں ن پنن سر ری افراد سے دوستاغہتھاقا ت گی بفاء بر نکی جاضدادکی تفاظ ت کا ذم لیا تھا۔ بے - شبراس دفع یں ٹر کون ود کیم لحم تصرف شرک رعا اود یگئی ےمان قیاس س جاہتا ےک ملا نبھی اس کے اند تاور باصراحت وہای پل کمرتۓ جھے سی ا می راخیالی ےک بیدفابتائی تورم بی ۔ دیس ہیک در کےاخظام یہ دی قیال سے سعاہرے کے بعد سی اق سی م وت براس ال بتوریں اضا فک یگئی ۔ یک کےسلل میس جملیکلماو ںکوایک دوس رےکابددگار اورڈ یدرد بی حص دارر ہت ےکا عھمدیاگیا۔

(19) حدلکمحتری کے سللے میس ؟ خری عدالت مرافعہ جہاں ذات رسالت پناہ صلی اللہ

بت

علیہ یلم یکوقر ار دا گیا .ومیں ہر جب اورخون بہا(لمانع ددبیت )کی ادا کے ےق ینام بی ہک ویر کیک یرک رکوکی خی کسی رٹ ادائ یکا مستوجب ہل ا کی مرداس کےسب رشتددارکر گے۔ اس طر اک رکوئ ٹیش رین کے پاتھوں قیر ہو چا اورفد ادا اكکرن ہو تق اس کے ایل فقل ہی اس اداگیٰ کے ذمددار نہوں گے_۔

اس سلسلے میں ایک طرب ےش مکی عولہ دای مک یی اود ہ رقیلے کے لوگ دوسروں ہے !لک ہیی رت جے؛اور ہر کل بیس ایک می علیہ اور ضتحد دنا نان می گل اور

)3(

54

ایحاغگاہ پاۓ جاتے تھے مجن نکولی الت تیب نقیب ‏ عریف اورسقیف کت تے۔ کوکی مل وارڈنڑ پاٹ زا کا دن نہیں چتا( مین منوالتخیر کے ببودبوں ہیل فیلہ داریی یت المال تھاچنا تیر ۃ شا می نزدوسو بجی کے بیان می سککھاے سلام بن مشکم وکان سید بنی النضیر زمانه ڈلک و صاحب کنزھم ا یعتنی بالکنڑھنا المال الڈی کانوا یحمعونہ لتوابیھم وما بعرض لمھمء مق سلام بن ۶ اس ز مان میں جنوالتیر کاسردار اورا نکا اضر تحزانتھا..... جمزانے سے ماد یہاں مال سے جددہ اھاقی جوادث اورضروریات کے یع کیاکر تے تھے )الا تصب ضر ورت چندہ ہو تا ہوگا لہ وارمھالیاس

بڑ کی حدت کخود تا راو رتو دا کنا ہیں انصا ر کے قپائل مین تھے ہی اب ان عدالقی وسائی اخراض کے لے جملہ

مہا ری نکاجھی ایک ق یلق ارد یاگیا۔ اور ییقراددیاگ یا کہاگ کوک علہ دارجلس ای شی این لی ذمہدار نی ںکو را کر نے کے ققائل ےہول دن رما بھی ہا یلان ےکی پا بد جو ںگی۔(۱۴) اور بھی صراحت سے بای گیا کہاگ رشسی تیلہ مکی موالی ہو کسی فرد سے ای اور معاہرائی بھائی ار کر کے اس شی کے رشن نے نہوں نو ا لے موال یکو

اپنے ال سےاخلا فکاظ نہوگا۔

(12ب) اس نظام دلاء کے سال جس بڑھ یم دیا گی ایی کے کوٹ دوسر!

تس بااجازت اصکل انا مولا نہ بنائے (بروایت این صمبل) انصاف رسای کا اخقیار افراد سے ل ےکر جماعت شی مرکز کے سی روکر دبا گیا جو الیک مٹیم الشان انقلاب تمااویم د اماک انصائی مسائل مس جاتبدار یکر نے اذ اپنے رشنددارو ںکی مد دکرنے بلک خو دی ےم ککوہچان ےک یکیشن شکمرن ےکی 2 کواجچات نہ ہوگی۔ اود ملیمسلمان ال با تک یکپشل ار سی ک کہ بضرر

٠ نے یضر پچیان ےکی تار قکرنے والےفٹ سکوکیشرکردارکک پیٹھانے میں‎ ٠

پک ط رع )اھ بنانھیں۔

55

(13) مخت عیدکی زا قداص مقر رک یک الد طول کے و یکواخیارد گیا ہج ےکدمت نےکر فا سے ورگزر رککرےاورانصاف رساٹی میں جداحل تکیاشم سےا لمحت کگی۔

(21) اسلا مکی عقانیت جتھانے ا ورام سککاہول بالاکر نے کے لیے سلمانو سکومشور ود نکیا ک اگ ا نکاکوئی خی مل رشن دارسی مسلران کے پاتھوں ماراجاۓ قذ تما پہ را ےکر یا وی مسلران کےخلا کی خی مھ مکی عدد ہک بی۔

(10) ایر کی قائل تجرم کو بناہ ا مددد ہت ےکی مامح تک یکئی او کہاگ یا کہ جو خدااور امت ان لااو نے ا ستاوی کا کا مکی لکاترارکیا ے ۱ اگررکی ات لکوبددیابنادد ےت قیامت کے دن اس بر خداک لن اورحضب نازل ہوں کےےاورا سکی رنینکار یکیکوکی صورت تہ ہوگی- انصار کےینت لوک وہ ریت تو کر کے تہ نمائ سکربیصحض ہجو ںکو ان کے

واللہ سن منت ما نکر یپودی ہناد یج ےن ک ےتا بھی ای ک خی وفعر رود یک یکہ

اکر وہ ماتخانہ اتھاونل بآ مادہ ہو ں تو انیس سب مسلرائوں کے برابرتققو تی رکبیت حاصسل

ہویں گے ا نکی طاطت مدکی جا ےگا : مسا اوران ہرک یلم روانئیں رکھا جا ۓ

۴۔(16) بیہا ںتک ان امو رکا ذکر ہواجوحصہ ال یل در ہیں اور جو مر نے کےجمریوں

ےعلق ہیں ۔حصہدوم بہددیوں کےقپائل سے ضحا ہے۔

۱ اس ام سے بث ہوچی ےک ۔آ ما کہودیو ںکا دستورافصار و لہاج بن کےقواعد

کے تھی :تا کیا بعد۔ اس جح ےک یتیل کےسللے می ںعو ہ ےکا کی کی دقعہ

: مس ےک کی جن کی صورت میں اگرمسلمان اور یہہددیی اتاوفگ لکرس و ہرعلیف ان مصارف جک خود برداش تکر ےگا اور یھ صرف (24) یل مان ہوا سے بل

(37 الف اور 38) یس بھی د ہرا یا کیا سے اور ا(5 )کیا ہعبار تکا بھی می ما

ےک (علیٰ کل اناس حصتھم من جائبسم الذی قبھمث)شںکوابوعید نے .

”حصتھم والنفقهة“ ھا ے۔ اس گرا ری وج فابً بج یی کہ ملی معاطلات مل

56

بیودیی بت جدنامم تھے ۔ ا نکی برموام کی 1 او ”لیس علینا فی الامین سبیل“ اور منھم مَن ان تامَلهء بدینار لایزہ الیک“ دی روآ ات ق رآ لی بی بھی طشت ازبام کیاکیا ے۔ جب تسارف برداش تک ےکی ذ مددار یی اہر ےک یمام کو ہے کابی 1 عال تھا یسا کہ اوعھیدہ نے اپنی شرع یش مرا پگ یکی ہے۔ ( رش الانف بی ج2 ص17 ۔کناب ب الا“وال لا بی عبید 517) بببودیوں تھی ضر تص٥کی‏ ڈل پل سی ق ارو مان لیا تھاادر ہر اختاف می ںآحضرت سی او علیہ لم کے ٹیل ہک وآ خی سحلی مک رلیا تھا جیما کہ(۹2) یس نہا یت صراحت ےت اردیا ے ص2 جیب بات ہ ےک (25) ئل یہودکی اپ جب پراورسلمان اپے رہب ى'' کی گر د بی آززادگی اود روادارٹ یکا اعلا نکر نے کے پا وجود(42) یی ابن اما کی روایت ش ھھ رسول ایڈ لم “اور ایوحبی دکی روایت میل ۶مم لی کے الفاظط بردت یئ ہیں اور (47) یش ابن اسححاق کے ہا لح رسول ال کک کر رآ یا ےو الوعیدکی روایت می ہے مل حذ فک دیاگکیا ہے۔ اس کے عق ابی یش ہوں نک کان بیہود ےآ حض صلی ال علیہ مکی رسالت یا بدت مان لی بلکہ ان تارین یکاوں ک ےی با اد بکاحب نے بے لفظا بڑہھاۓ ہوں گے( سکیوکمہ این اسحاقی کے ہاں دوڈو: خی سی الع لی تما ے جوخودآ تحضر تے ھی ارڈ علیہ ول کا ر اع 7 یقاس میس ہے کیا یکہاجا سا سے ےک نی یا رسول اللہ زی آخضے۔۔ صا ان علیہ یلم نے خودکھا تھا اور یں ے اب ناک اید گی حالت کے ورس اتکی برا دی نف ای علیہ ول سے استعال تلق +7 این بشا مس 992 سر3 ےق یلوم ہوتا ےک لے دظی رہ می ں7فحضرت ا کا بطورز حا حور چی١‏ تلق +ستعال فر ما پاکمرتے تھے۔ اس ذ یی بث کے راس دستاوج: میش وس بیہودبی تا ل کا أفر اہ .ام بتام ذکمرک ایا اوران کے تقو ق قکی مساوا لی مک یکئی ۔ اکا ما بظاہر ہر ےک بہودلوں نے ایک اعت تن ۱ اٴ فاٹی شرب یمللت م ینہ ٹیش شک ت نی کی فی یک علیہ

57

وعر تکیمنمت ے داخل ہوا یککا تک اگ رملمانوں ے چند کہودی تال ےے کک یہ می ےکی صرذ مین ےگل چان ےکا عم دیا تصرف باتی قبائل خاموش رض مواقع پرانہوں نے ملمانو ںکی جگی بددیھ کی اوراس چنگ کے پاوجود ہے محاہرہ یا دستور دنر دی قرائ لکی ہدک بائی ربابنسوئغ یں چھاگیا۔ چناغچ راس دستور میں خون پہا کی ادائی میں ال قیل اورموالیمشت کور برذ مددارقر ارد لے گئے تاور بی قیتقاغ کے اخ رارحع کے بعد بنوالطیر ہے ای قرارداد(3425) کےقن تآحضرت یک اللہ علی یلم نے ایک موئح بر چنددد ہے کامطال کیا تھا۔( این ہشما مس 052 این سع دن ہا ص4140.ا رط ریش یور پخس 50۲1449)ء ہد بیو ںکیلمان رعایا کے سا تھ ساس ود ی توق میں صراحت سے مساوات وٹ گنی (25) اور ببودیوں کے سحاہراٹی رشن وارو ںکوجنیمیں موالی یفن اور بیطلا ہکا نام د گیا سے ہ تقو تی اورذ مداریوں میں عام اور صلی بیبود کے باب مان لیا یا ے۔ (40:32ء 34ء 45ء 46) ۔ الہتہ پنادگمز بی مااحجازت پناودہند نی اورکون وس رےکتا۔(41)۔

پہودیوں سے اصل 1یک بجی می یک تی چاتی(۱41:37ر45)ش را حت سے ترارد گیا ےکد و ان سب سےلڑ یں کے جن سےمسلما نف یں اوران سب سے کرس کے جن ےےمسلما نک کر سی اور مر بی ےکی حداشعت میں مشت رک ہحصہ بس کے اورمسلانوں پرکوئی لہ آور ہو پیہودی مسگمانو کو یدددسی کے اور ور وی عملآور ہوتو مسلمانعء پہوولو ںکو رد وی ےہ اہنت دی جگوں میں جومسلآان اخار کرس بیبود یو کو اھ بنا ےکی ذ مدداریی نہ ہوگی (45) نی زمسلمان کے سا تقو یش ا نکی شرک تآتحضرت سک الل علیہ طس مکی اجازت تحص رک گی (36 الف )۔اس دفعہ کی عبات قد ہم سےاور یج ھی مھت ہیں کہ یہود یآ ضر تت سی اللدعلیہ لم مکی اجازأت کے فی رخو ھی متز سی سے کی ںکر سج اکر واقعہ ےو آحضرت صلی ال علیہ پللم کے سای اق ارکی بد وسعت ما ہرہولی سے۔ اس انم فرارداد ے سب سے لہ ادرسب سے ز اد کے کےٹھرییش ماثر ہوۓ ہوں کے جوم سلمانوں کے : اہ مد سکشد وا نے1 بے ہم علیف ىیئں بیبود بیو ںکی اعانت رو مک دپےے نے

جیاک(43) میں شر اردیاگیا س ےکم پیبودکی :بی او رر میش کے وکا رو ںلوکوئی اہ یں دی گے کو بعتی ےگل اس پر لہ ہوااور مہودگی سردار برابرف رین سے سازنل کر تے ر ہے اود بد رک یلست کے بدا سکاسلسلہجوشروغ ہوا ہنوق ری ہکی بلاش رط اطا کک برابہ چادگی رہا۔ (ال راید التھا لاج نکش رع پچ مس ان ہشام شس 681 یز پروفسرٹار ےکی وش فا ونڈ یش نآف اسم“) بجرعا و جن کووفا کا بااشرط ایک رکز بی من قراردے دیامگیاءاور جن کک یکا ضر تی اون علیہ وم مکو ال ہو گنی جو ضر تی ال علی ول مکی ز بر وت سیا یکا میا تی۔

سای اوراندروٹی میائل می ںآحضرت صلی ایل علیہ ویلم تن ےکوی مراخحل تی ںکی اورفد یہد یت اورجوار با بناو دی اورمحاہرای رکتیت فیلہ کے ادارات اوررداجا کو برق رار رکھا کیا (40:3125)۔ اس فرزانہ ساس تکانتیہ میلک یکونپکیاہٹ اورکھجراہٹ نیس ہوئی اور بیہوداوں نے خوڑٹی سے ا کومتو کر یا ہآحضرت صلی او علیہ مم ا نکی بھی آخری عدالت مرافیہ کے فلح انام دی (42)۔ نفائر سے معلوم ہوتا ےک بیبودوں کے مقر مات می ںآحضر ت صلی اللدعلی یلم ان کےنی تانون ہی کے ممطا بی ٹیلف ا یاکرتے تھ۔ بٹگ و کر بیبودیو ںکی عد تر یکوکھی (36 ب می ) صراحت کے سات مرک ہی مک ہقراردیگیا۔ اورانصاف یل رشتہ داری وغیبرہ کے باعث ول دت یکی تی ماع تک گنی اورفلہ می زمانے کے انا مات اور انام کے انظاما تکا' : لا قزاتی ساسل ہب ک گت روک دیا گیا ۔ تحضر صلی ال علی ول م کا کہورإں بر عدلتق ترادا بھی مسلمانوں کے لیے بڑکی سا یا تھی ۔ بہددیوں نے تصرف آتخض ری لی علیہ دع مکواپنامقنر لی صلی مک رکا بکیشب رھ ید ومضافات(خو ف )کو ایک یچ اتل مکی (39)۔ک ایک تھا۔ شہرطا تی کک غرم تک .8 سے کے معاہ رطف می سی لیم اور رقراررکھا گیا( د یھ کاب الاموالل لا لی عویش 506) یپودلوں سے ایک نی عرب شرکوترم مقرس منوالینابھ یآ تحضر ت لی او علیہ لمکا ایک سیا یکا نام تھا اور ای طرح ایک چھوٹی یہت یکو جوٹیس ایکیگلوں پ تل ٹیش یمک تک صورت یس شع مک گیا اور ا سکیل کین بیّکموں وک را جنا ںآ اد یکوایک کچ داراورقا گل دستور کے تحت ایک

59

عرکز یمتح دکیاگیا اوران کے نادان سے شع ینہ شی ایک ایسا سا کی نظ م ان مک کے چلایا گیا دہ بعد یش الشیاء پوروپ اور اف یق کےحجن براشضسوں پر جگی بہوکی ایک دج اور زبروست تھا ہت :کا 7 - کے صیدر متا م بھی نگیا ورپ کےافظ پآپ ران ضہوں:عہد بقی ام سے مبت پیل نخرت عنال کے مانے میس یں مسلانوں یف میں انس می واشل ہوکئیں او رع ی کیک نہ لیے کے باو جودو ہیں عم اورک کے ایک ضے برقا بی ء ہیں تا 1 ںکہ بہت دڈوں کے بعطار ق7ت ہے اودرائا سکی شا کول رع ےہ عبد عثانی کی ا کا ذکر ری رن طبری تس 17 280) او رگن ز(و5ووڑ ۷۰۶ ۷٣ام١0٤‏ 807:۸3۸ ٥۸ا٠ ٦٥‏ ۴۵۱ 300 ۸۰اا:ء08) نے گی کیاےءاورسب چا نے می ںکحوودعتا پی کک میتی مرکا .-

اس دستا دہز میس ایک تل لفظ ند بین ھی برتا کیا ہے۔ اس لفظا ٹس بیک وقت ہب اورقلومت دوفو ںکامشہوم ایا جا ا سے اور ایک ایا ام اھر ہ ےک ال سکو ٹن نظر ر کے خی نہب اسلام اورساسیا ت اسلا مکواجیطر یں مچھا ا سلتا۔

60

111

پیل کی دستورکی دفجات

تم وا نے اورمبر پان خداکے نام سے۔

(1)

(2)

رو(

4

رو

)6(

ایک نکمنامہ ہے نی اورالل کے رسو لیگ کا تق ریش اہراٹل یر ب میں سے ایمان اوراسلام لا نے والول اوران اوگوں کے ماٹین جواان کے ما خح ہوں اوران کے ات شمائل ہو جا یں اوران کے جھراو چیک یل حص ہبی ۔ قام(د نیا کے )لوگوں کے پالظائل ا نکی ایک یع وسیای وحعدت(أمت ) ہوگی۔

و یش سے ہرک کے نے وانےاپنے مل کلذ مددار )ہوں |٤‏ اپنے ون پہا ہا بر لکردیاگر کےاوماپے اں سکاد وخ وف ید ےر چٹ ہیں گے کاییان والوںکاپ ھی برت شی اررانصا فکاہو۔ اور ب قوف ان گے کے ذمدارہوں گے اورضصپ سای اپے خون بہا با جم مل لک دیاکھرں کے اور روہ اپنے ہا کے قیرکیکوخودفد رد ےگ رکٹ را ےکا اگ ایمان والو ںکایا بھی برت نمی اورانصا فکا:+- اور بی الھارث بن نمز رع اپے کنلے کےذمہدار ہوں گے اورحصب سای اپیے

۱ ون ا اہ کرد کی اود ہزگروہاپے پاں کے قید یکوخووفر ریدرے

ک رچچٹرات ےگا اکہایمان والو کا با بھی برتا و کی اورانصا کا ۸- اور بی ساعدوایئۓ نے کے ذ مرداربہوں گے اور ب ساٹ ا نے خون ببہا نام

ای کروی اکر کے اور جہر- اۓہاں کے قیرکیکوخودثد رد ےگ رکٹ رات ےکا

)7

)۵(

)10(

)11()

61

تک ایمان والو ںکا پا بھی پرتا کم اورانصا کا ہو-

اور نیشم اپنے لہ کے مردآرہوں کے اورتصب ساب اپنے خون بہابابم کر دی اکر کے اور ہرگروہ اپنے ای کے تید یکوفد ید ےک مپھٹرا ےکا تا کما ان والو کا پا بھی رت کی اورانصا کاہو۔

اور تی انجاراپنے مل کے ذ مہدار ہوں کے او رحب سایق اپنے خون بہا با ہم کرد اکر یی گےاود ہرگروہ اپنے پا کے قید یکوخودفدبیدر ےگ رچھٹرا ےکا اک ایەمائن والو ںکا پا تھی پرتا وی اورانصا کا ہو۔

اور کیا عمرو جن عوف. اپ گل کے ذم دار ہوں ہے او رنب سالقی اتے ون بھاپاھم لکرد یہی کے اور ہکوہ ایے ان کے قید یکوخودفد بیرے ک چٹ را ےگا کہا یمان والو ںک بابھی برتائ نی اورانصا ف کا ہو

اور کی النیت ! نے لے ےڈ مدارہوں گے اورحصب ساب خون بہا با بل ممردیاگھرس کے اور ہرکردداپنے ہا کے قیریکوخودفد بد ےک رپچنٹرا ےکا کاب مان دالو ںکا ابی بت نکی اور صا کا ہو۔

وم تیالو اپے مل کے ذ مددارہوں گے اورصب ساب اپنے شون بھا با ہم مک دیاکھر ‏ کے اور ہرگ روہ لے ہاں کے قد یکوخودفعد بید ےک۷ چٹ رات ےکا اگ ایمان دالو ںکا بھی بت نکی اورانصا کا ہو۔

(12-ائے) اورایمان دال ےکی فرش کے بوچھ سے د بے ہو ےکو درد بے لقی مچھوڑ

نز بی گے کہاییان وا لو ںکا ہا بھی برتا وی اورانصا کا ہو-

(19-ب) ‏ گور بک ہکوئی مس نکی دوسرے م ومن کے مولا ل(معاہراقی بھائی )سے

)13(

خودمحاہرة بردار یں پیراکمہ ےگا

اتی یمان والوں کے پاتھ ہر ںننفس کےخلاف پشھیں کے جوان میں ہش کمرے پا اححتصمال بای کن جا سے پا گناہ یا تعدب کا اروا بکمرے پا ایمان واوں ہیں فساد پچ یاا نا جا سے اوران کے و بل کر یش طف ۱ یں گے خواودوان یل ےلیکا با یکہوں ہو

)14)

(و1)

)16(

٦۲12)

(10)

(و1)

62

اورکوکی مان والاسسی ایھان وا ےکی یکافر کے بد کنل شر ےگا اور شی کاف رکی ایمائن دانے کے خلاف بد در ےگا۔

اورخمدا کاڈ مہ ایک بی سے۔ ان( مس لماتوں میں )کا اد می ت بن فردیش یکو ناہ د ےک رسب پہ پابندکی عادکہ ےگا اور ایمان وانے با جم بھائی بھاگی ہیں ( مارگ ونیا کے )لوگوں کے متقائل۔

اود نک بچود ول میں سے جو دعادرگی اتا حکھر ےکا لڑاے پرواورصاوات حاصل ہوگی نان نل مکیا جات ےگا او رنہ ان کےخلاف یکو ہدددئی جا ۓگا۔ اور یمان والو ںکی سی ایک ہی ہوکی۔ ا کی راہ می ںای ہو کوک یمان والا می دوسرے ایمان وا ےکوچچھوزکر(وشن سے ای نی ںککر ےکا ج ےتک کین ) ان اسب کے جے برابراو رک سال تہ ہو۔

سو ےئ ہہت جاے ۔‫

یمان وانے پاہم اس چک اتقام لیس کے جو خحداگی راہ یی ان کے جو نکو جے۔

(20-فب) اور ےےش یی ایمان الے سب سے اٹک اور سب سے سدر ھت را تے

پ یا۔

(20-ب) اور پک یترک (خر سلرین)7 ری کی جان اود ما لکوکوئی نہ

)0()

ر22)

ہرد ےگااورضہ اس ملس می ںای من ےا نے کے گا۔

اور جپننف س کسی موس نکوع راف لکرے اورشموت یش ہو اس سے قساص لیا جا گاگجز اس کےکیمقنو لک وکی خون بہا یہ راشی ہو جائۓ ۔اورخام ابمان وانےا سکیل کے لے آنھیں کے اوراس کےسواۓ لی ںکوئی اور جن جا ند ہوگی۔

ای ا بے ایمائن دانے کے لے جواس وستور مل ( حیفہ )کے متدرجات ) اقیل) کااشرارکر جکا:داور دا اود و مآ خرت پر ایمان لا چکا وہ ہہ جات جات

)۵3(

)24)

(وہ)

)26(

)27)

)28(

ر(وؤ)

)30(

)31(

شوگ ی کسی ماش لک لد با یناو دے- اور جو اے ہبددیا بنادد ےگا و امج ے دن اس پر خداگیلعنت اورنحب نازل ہوں کے اور ال ےل تا معاوشہ

قبول ن ہوگا_

اور ےل جب٠‏ عھی قم مس اٹ کےمتحلق اختاف ہو اے خداا وروی ال علیہ کم سے جو کیا جا گا

اور ییبودگی اس وش ت کک م مین کے سا تھ اخراحجات برداش تک تے رم کے جب کک وو لکر نکر تے رہیں۔

ادر کی وف کے کیبودیی مو بین کے سا تج ایک سای دعدت (یا ا متے) تیم بیے جاتے ہیں بببددیو ںکوآ نک دبین اورمسلمافو ںکو ا ن کا و مین موالیٰ ہو ںکہراصل۔ ہاں جم ا ع دنن یکاارفکا بک ےو ا کی ذات باگھرانے کے سوا ےکوی مصیبت میں یس سڈ ےگا۔ اور بی اما ر کے یبودیو ںکونگی وی موق حاصسل ہہوں گے جو بتی عوف کے کرودلوںکو_ ۱ اور بی الھیارث کے مود مو ںکوشجھی وی جقو قی عاصسل ہوں گے جو بیعوف کے کہودلو ںکو۔

اور بی ساعدہ کے بببود یو ںکوٹھی ودتیحقو تی ماصمل ہوں کے جو تی وف کے ببودلوںکو_

اور تیشم سے بیبددیو ںکویی وی تقو حا ہوں گے جبیاعوف کے ہودلو ںکو_ اور ہی الا کے یبد ہو ںکوی ود یحو ق حاصل ہوں کے جو بی عوف کے کول ںکو_

اور بی شاب کے ببدد و ںکونجھی ود مقوق عا مل ہوں سے جو قوف ے بہودیو ںکو۔ ہاں جڑشلم یا عی رشن یکا ادا کر ےت خود( ا کی ذات )یا گھرانے کے سواۓ وی مصبت می یس پڑ ےگا۔

)42

رو

)34( )35(

“4

اورضن جوھ(قیلہٴ ) تھا کی ایک خماغ ےء بھی وہ یتقوقی حاصل ہوں کے چھ ال و_

اور تی الشطی ۔کوھی دوہی تقوقی حاصل بہوں کے جو ہت یاعوف کے بیہودلو ںکو_ ادروفاشعارکی ہو کی گی

اورتھاہ. کے موا یکوکھی وی موق واصسل ہہوں کے جو اص٥‏ لکو_

اور ببددیوں( کے خپائل )کی ذ بی شاخو ںکوکھی ود یحو ق حاصل ہوں کے جو ۸2

(36-اف) اور ان :- ےکوئی بھی ھی او علیہ وم مکی ابازت کے پیر

(فو تی کارروائی کے لیے )نہیں ےگا۔

(36-ب) اورکی مادہ ڑم کا بدلہ لیے می سکوقی راو ٹنیس ڈالی جا ۓ گی اور چھ

وریز یکر ے تو ا ںکی زات اور اکا گھ رات ڈمےدار چوگاورن ہوگا_ اور خمدرااسش کے سراتھ سے جواس (دستور ال کی بزیادہ سے زیادہ وفا شعاران تی رے۔

377-الف) اوہ بببودیوں پان ےت ےکا بارہوگا اد رسسلمائوں پان کےتھ پےکا۔ (37-ب) ‏ اور کوک اس دسقور والوں سے جج کر ے و ان (یہوداوں اور

(0ج) (وو) (۸0)

)41()

سلرانوں )شش اہم امداوٹل میں ؟ ےکی ۔ اوران جس پا تن مشورواور وغاشعارئی ہوگی دک عی رگ گلی-

اور پیہودگی اس وف ت تک من نان کے ساتجھ اخراجات برداہیشم تکمر تے مر ہیں کے جب ت فکدد و لک جک تے رہیں۔

اور ٹر بکا جوف (مشنی میران جھ پپاڑوں ےگ مرا ہوا ہے )اس سور والوں کے یی ایک ترم(اورمقرس مقام )ہوگا۔

ناہگز یی سے دای پرجا1 ہوگا ہو ال ( یناہ دہنر8٥)‏ کے سا تجھ۔ نہ اس یکوضرر پٹچایاجاے اور خودو می نف یکر ےگا۔

ا کی پناہگاہ می وہاں دالو کی احجات کے اق کو ایس دئی جا ۓگ

)42(

روق) (4۹)

65 (یشی بنادد تی کائفی پناہگز یکونیس اود یک اس وستقوروالوں میس جوکوڈ یئل با بھگڑاروفم ہویٹس سے فا وکا ڈرہوت سے دا کے رسول مکی الد علیہ یلم سے ( جن بر دا کی نوج اور سای ہو ) رجو ]کیا جا ۓگااور خدا ال لنٹفش کے ساتھ ے جواس دستور کے من رجات گیازیادےزیاددا ارز یادہ سے زیاددوفا شعاری کس اتي کرے_ اورقلیِ لکولوئی پپاوکیشں دگیا جات ےکی اور شا کو جو انیل ودورے۔ اوران (بیبددیوں اورمملمانوں)جں پا م مددی ہی اک رکوئی بر ب پرلوٹ

ڑے۔

(وؤ۔الب) اوراگرا نکی اع میس می کیا جا وو ہیی 23 کھر سی گے اوراس میں

شریک ر ہیں گےاورا رو ہی ای ے ہی ام کے لیے لامی ںو مو مین کا بھی فرمیضہ ہوگ کان کے س ات ایا یک یں ؛ہزاس کےکیکوکی د نی جن کفکرے۔

(5-ب) ہرگروہ کے جھے میس ای ز مکی (مدافعت ) آ ‏ ےکی جوا کے بامتقائل ہو

)46(

(47)

اور (قی. )الاو کے بییبودیہ ںکوجوموالی ہو ںکہ اصلء وی توق حاصل ہوں, کے جوا س دستوروالو ںکواورووگی اس دمخوروالوں کے ساتھ ما پ-س- وفاشعاری کابرتا سی گے۔ اوروفا شعارکی ہوگی زع گھئی۔ جوججی اکر ےگا ویباخود تی ئجھرےگا۔ اور خمدااس کے ساتھ سے جو اس وستورکی مندرچا تک ڈیادہ سےزیادوصمداقت اور زاددےزیا۱:وناشعاری کے۔اتلقی لکرے۔ ا کا کےآڑ ےآ گا۔اور جو جن کو کے بھی اش ن کا سس ہوا اور جو مد ین مال یھر ےک بھی اش ن کا اتی ہکا ور لم اورع نی ہ دی ۔ اور دا ا کا شکہپان ہے جو وفا شارکی اورا اط( ے قلسں کرے اور اللہ کے رسول مو صلی ال علیے 7 0 شن پر خدا اوج

اورسلاگی ٭و_

7 اسلام بیش راس کا تضور

اسلای ؛ رماس تکہلان ےکی من میرے نز دک وی ای تھی جس مشاہرہ مارانوں ن ےآ تحضر تتسکی ال علیہ یلم اورخاائۓ راشہ گن کے وورمسعور می ںکیا کوک ایک ط رفک مان خداون کی ے: یقن تہارے لیے رسول الصلی اللہ علب. یلم کی ذات میں (چروکی کے لیے )مب ری کون مو ور ے' (33۔21) تق دوسرئی جان بآتخحض تم نی اولد لی لمکا ارشا دی ے 7 پہ می رے ظر یق اور می رے بح خلقا ٤‏ راشد بی گی ری اڑل ے' (اارا7ر5/39) سبامی زنر یکو اس قرما نگی پاہندبی ےت قرارنہیں یا جا مکنا کیوک خوش یجھتی سے رسول ا٥ی‏ ال علیہ یلم نے دوسرے معاللات کے 6او راس تک یتگل اور ے۔ چان کے ھ انے سے اپناتمومنہ ہما رے لی کو اے۔

رات تار کے1 ے سو

نکرم9003/601 مض پان وا کا نا کریم کے سج جذکرہ کر نے کے بعد خداوندتھالی فر ما ا ے:

”یچ لوگ ہیں ج نہیں الد تھالی نے رایت ہشتی اس لی ےآ پ بھی

67

ان یکا ط ربق ایا ریچ نکی الشعلی ہم

اس طرج سا قرو ںکاطرزکل ا رطر بی بھی مسلمانوں میس پرو ےل با ماسوائۓے اس کےکہ بعد یش نے وا نے بقھیجروں کی نات نے اےچرعل پا مفسوخغحکر دیا۔ انسال متانشر ےک یگنشت رن کے مطا للع می جماریی لو کا عرلزریاس تکا ادار‌ر ےگا

اد رکیا جانا ےک ابقر ایل انسائن چو ٹ ےگ الک اورخودختار نما نافو کیل ٹیس رت تھے ود باپء ماں او کوٹ بوں مل ہو تی جا جع رض وقا مر داوادادئی ىا نا نا ا بھی ان کے س ات بی ر جج جھے۔ اس کے سا تق ساتی نس خماندانوں نے طاتتور شمنوں سے وڈ کی اط .یک تل اکن ر بائش اختیا رک کی اورکتہہ بناکھررتٹے گے_ وضقت اورضرور یات نے ائجینں حر ید ریت برجبورکر دبا اور وہ قپاك لی شل میں ضحم ہو گے .. ان قپائل نے بععداز ں بی ریاستو ںکی کل ایارک کی ووابہت آ ہش تل رباستوں اور پھر وق گحزر نے کے جرسلطنوں میس جدسل ہوگئیں نف مم جووں ۓ وق وق یک وا لی رساحلنت اورعکومت ما مرن ےک یکوششی ںکیس نیشن یر کامپالی سے ہکن رنہ ہوگیں اوراس خوا بکویھی حر لگی۔ پائل ای رااۓ اس جوا لے ہت ْ تم ران بادشاہو ںکاوطی ہی ہوگاکرداخہارے بی لوم سے نین 77 ورای ابی غدمت کے لے او مخ سکواپنی قھوں یراس بنککر ازم ر ےہا اوران مسبت اس کی رتھوں کے گے( پاوں کے ور )یڈ کے |ورپشتت لوووہراروں سپامیوں کے اویر انس بنا ت ےگ او نف سکو چو لے بوں براضرمظررکر ےگا گج سکووہ بی زمیوں م رفھھلیں ہو اورینن کوٹصابیں ( لیے کے بعد سی ےکی ذمردارىینفوئٹش کر ےگا رض کو و می جج ر بانے پر مامورکر ےگا اوراض سے اٹی رکھوں 2 لیے اججزا ا رکرا گا ۔تمہاری نیو ںکودہ اپنے لیے اشیاۓ خودد ونو جا رر نے پہ لا ےگا جوان کے لی ےکھاے اور ٹھاکیاں تا رکر بی کی ۔ دو ہا رےکھیتوں بھی کر لگااورانگوراورز ون کے رین با ا تھی اٹ یتحویل یس لے لےگا۔اان میس سے ۱ چھ سکواپن ملازشن کےجوا ےک رد ےگا۔ وہای رگ یداد کا دسوال حصراوراگور

68

کے باغا تکابھی وسواں حصتم سے ےکر اہنے افسرول اور ملا زمو لکودے د ےگا وہ تھہمارے فلاہوں او راو یو ںکوجگ یتم سے نے ےکا اورہار ےت ژور دوں اور گمدعو ںکوخم سے پچ نکر اپ ےکم می لگادےگا۔ ددم ےےکہادگی مگیٹرو کا روا ل حصضے بھی اص لک ےا اورقم اس کے ظلام ب نک رکا مکرو گے اورقم اس روز بادشاہ کےط مل پرآنسو با٤‏ کے اور( کیوکیہ )تم نے بادشا ہکوخود چنا ہوگا ال لیے خداوند اس دو زتہارگی کوئی با کیل ےگا

اس کے باوجودلوگوں نے تیگ رکی بات من سے الکارکردیا۔ اتل مر یہی سڈ ں چھ رسیموکٗنل نے لوگو ںکوعکومت چان ےکا مر ےہ سکھایا اسے ای فکنماب می کھھا اور ا سے قراوت رشن / دیا_(ا کنل 28/10):

کو بظاہر بل وگو ںکوعکومت سے برکشیدککرن ےکا مہ رظ بت معلوم ہوتا ے گر یچ ہےنو اس باتک وت ہ ےک اک ریاس تکاتھ رکآ می ایک سابقہ یب کی سنت میں موجور ے۔

اشھوگیل تقر نے جس بادشا ہکو نا طز دکیاق ہآ ن بش ال کا نام طا لوت اور بائل ساول ہے۔ ہو سکتا ےک طالوت ائ کا لت ہو :کا مطلب بذاسردار پا بادشاہ ہے۔ طالوت کے بعد ان کے داماد وا ود( علیہ السا )کو اقت ار حواصل ہوا ۔ش رآن میں یں مب اور بادشاہ وونو ں تصوصیا تکا حائل فرارد ایا ہے جنیہ ال کے مطا کش وم حرف بادشاہ تھے ۔ا نکی انیٹ یکا ا گازان کے ص امج زارے سایمان ( علیہ السلام کو ےل ہوا جوٹرآن کے مطا بی ارشاوگی ھ او رمیکس بھی لہ انل یس امیس صرف پا وشما شر ارد یاگیا ہے ۔ق لن پاک ٹیس برکور ے :

سلبسمان دا ود کے وارثے تجے_۔' 15/272) بے نے پا پکی انت ورٹے یل حا لکی۔ باپ اور بنا دوفوں مجر تھے اس لیے اسلام می ان کےعل رز لکو بر فکتتقیدبنان کاو ئی سوا یں ۔ مسلیمان (علیہالسلام ) سے سال( اتیل کے مطابق شوبا) شف سک مضبو کان

بھی سوب ہے .سیا کا علا قہآرج من نکاحصہ ہے رن کے مطابق (33-32/27) ال

نے 1 یلاس شوریی انی تھی اور کہ اسے ویٹوکا اختیار حاصل خھااس کے علاددی کہ

مس نے حفرت سلعمان ( علیہ السلام کے اھ سر الام تو لکر

یھ (44-27)

اہروہ اس کے بععدگین دائیں بی یگئی اور ابی مو ت کک ای ملک تک ران دی۔ تق رآن ید مم ا کی راۓ نرکور سے جواس کے نج براورسا یلم ادرف راس کی غمازئی کر سے۔

”جب پاوشا وی شر( مفق نہ ) یش واٹل ہوتے ہی تو وہ ا سے تاہ

کردتے ہیں اورا کے باعمزت الکو ںکوذ می لکمرد نے ہیں اور ہنی

ایباہی/ریں گے (30/27) فطرکی یات ےک اھ اور ے ہوک ہر موجود ہوتے ہمان مل سای را ےکا عوالہد تے کے ہاو جو دش رآ نکا ما , سعلومنڑیس ہو کہ با دشا تکوئی نقائل مرمت نظام سے کیوکمہ اللہ تھاگی کے یٹ رححضرت سلیسان علیہ السلا بھی نو بادشاء تھے تن پان سے عق بھی امھ کر ساس ےکی ےک ہققرآن ایک خانون کے سر براوممکلت ہون ےکی اجازت :رتا ے۔ جہاں تک ور تی اکر یسلی ال علیہ مکی ا ممروف حر ین کال نے بیس اکنا مرائن ٹیش ایک گور کوتکم ران بنا گیا ے و پیملی ال علیہ یلم نے فرمایا ”وہ می فلا نی پا گی جس نے اپے (سیاعی ) موا لا تگورت کےسیردکر و یئ فو بی حد یٹ بھی عورت ک ےمان ن ےکی عمالنت نہیں ری پسلی ا عیہ بے ریف مان ایک بی کولشی جو بہت جلد پور یھی ہوک نا نآ لی او علیہ یلم نے اسےاضصول یا ضا لیس بنایاتھا۔

۱ حر می علیہ السلا مین میں پبیرا ہو جواس وقت رون سلعطنت کے زکیس تی ۔ وو سیاس تکو اس عدرتک نان دکر تے تج ےک انہوں نے بیہا یمن فکہددی اکن ''مری سلطنت کیا اس دنا ےکر علق ہیں٠(‏ ہوا بینٹ مان (اگیل - بوھنا) 6) مرک لوا کی اشتیل میں اس سے مفطماد مان مو ود سے ”لین ) مہرے ان شسو ںکو جوڑیس جات کہ میں ان برعکومت۔کمروں یہاں لایا جا اورمیر ےسا ےکی

کم دیا جائۓ “لنٹ لوا 9,)۔ ا بگو نک (ھٌل) اتراف( ضا ے) تمردردی سے اوراشتلا بی معامہکیاے یئ کہا جاسلا.۔

ظہوراسلام کے وفن ت مل کی عاللت

جب ہر اسلاعمسلی ئل علیہ ل کی 5859ء نر ممک یش ولادت باسعادت ہو دی کی سیاسی صورت عال یداو نی شی ۔ کت یر کاڈ ٹن ران کیا _ ہر تی ےک یکبفیت دبسرے سہ ےکی ۔ ایک طرف ٦‏ اکر کی پا ٹیا اورامرا نکی ساسا ینفیعمنتیں یس ق دوسری طرف ا ن گنت جچوٹی وٹ فتیں اور راتس دنیا نر میں تھری ہہوئی تھی ان سب میں سے اپے سینا( حشہ) کی لوم کےعربوں سے می تحاقات تے۔ اس وق کہ ایک چوٹی ی شی ریا تک تشقیت درکتا تھا جک مد ین می ںکوئی رکز کی ا امہ یا علومست کا وجود نہ تھا لہ انس کے > کس سی شی ا سک یجچھینس سے صرال ھی کا آور دور ھا ما ہدش قپائل مور ے جز م یوما عرب میس مضروف سٹ رم رج جے اور جہاں بیس بودو پاش کے لیے سازگار عالا ت نظ رآتے وہیں بج ا؟ ڈال

اب

دا تے۔ کہ میس تج یکوئی باوشاہت یا ای راےے سے مت قاومت 7 ا

(العقد الف یراز بد رجہ ) کے مطا سن زہاں مجا ا ت ب فگونہ خو وت رسرداری نام کے

شت چلا ے جار سے ےش ریش وی۔ کرد قھائل کی ملدارینھی نجن میس سے برای کا

سرداروراقت مل ژئۓ والی دررج ذفل ذ مہ دار ال اٹھماۓ ہو ۓ تھا

۹ ماخ یوں کے لیے پینے کے پل کاانتظام

2 جنگ بیس سر ہکم اھانا

-210 یک ںی عکرنا

ت5 کب آغادوں کے تج کو گی چک کک دای اورالڈان پر نٹ

ےچ رتا

7

حجیٹ (وارالكر وو رارت ) جماز حا تکیاصورت مل نظام الصاف بتک سے مو ویک" پ او رتجسوارو ںکی ارت سغارت( یرد نی مالک ےمنتعلقات) فا ل مگیب اوقعمت در .بضتک نے کے لیے بتوں کےکتیرو ںکی تو ایت 0 فو جداری مقدمات .یہ اورکعبہ میس یی سے جانے دانے نذراتوں نا حا بلاب۔ ان بیس سے [1) رسول انضکی اللہ علیہ یلم کے ناندان کے ل خی تھا جنہ (2)ىی دارکی فان کے خاقدان کے سی رگھی۔ [0) کے مہا رات مصحب بی نگھییمررشی اللہ عنہ کے تہ کےکندعوں پر تھے مہ 61) کی ذ مہ داری الوب رد لب دیشی اد عنکا انان چھا تا تھا۔ [7) کے معاملات نا لد بن ولیدرشی : زہ کے لے :ٹیفروم کے ہہ جے اور (8) کےگمران تفر حم رن ط ب می الد حنہ کے تل مو عدری وانے تھے ۔ ای ط رح لف ذ مہداریا ںمشنف قبائ لک عٗب د یگئیگہیں۔ اپویگکرزیشی ایل تھاٹی عن عمر یی اللہ نتائی عن مصحب ری اید تعالی حقہ بی نمیم نے ارت ےل بی الا تا اکر یا تھا۔ ا نکی ہیی امتظامیہ می کیا حیشیتکی۔ں کے پارے میم میس دی یہ داسح ےک بی وزراء اپنے یکل (شوریی) کے مور ے ےکر تے تھے باہش سے مفادمی انفرادی یکر نے نے می سآ اد تھے_ ان ”نس رکاری''ارکان ہے عداد وک ازم چا رای ابیٹ' رکا ن بھی تے۔ ا نکا علق قہلیشی ہیں تھ۔ ان مب رارکان می (1) شر یف (2) معن انم (3) اور کے دورانمرفات اور غہ می ارکان ب کی دای کم انی کےیک رن شال این انی فک بک یتقی رو نین کے انتظامات کے ذم دار جھے پی کان امنظھ قم ری کیلنڈ رکانجی س کرت تے جک کےہہیوں می کیا کاایہام پیدرانہہو۔ یل کےس براہ کے ا نا ب کا معیار او رطق کا رکیا تھا اس بارے شل ذیادہ معلو ما ی نیس ہیں جا طور.۔ ۔ براہ کے انال مر لے کے معتت مین کک ہوتے اور ات“

جج ہی ےم ما

72

ٹس ےگ رٹم وفراست اور مالی خوشھال یکی ہذیاد کسی ای ککوخخ بکر لیے لی اوقات متوئی سر براہکی طرف سے اپنے چان نکی نا عزدگ یھی قو لک رکا جا تا تھا۔

چی اک یی موم ےک بمبدالمطلب جو ہاشھم کے سردار تھے اوران کے بعران کے ٹے ابو طااب ان کے چاشین ہے بحع میس ابو طا اب نے زع مکاکنواں ای مال ی مات رٹ کر نے کے لیے اپنے مو ےگ ر7 سودہ عال بھاٹی عبا سکوفر وش کر دیا۔ تا ابوطا اب کے انال کے بعدان کے بھاکی ابواہب نے جو تی ےکا سر براد تا رسول الد 7 الل علیہ یل مکی بشت ے انکا رکیا اور یں الن کے بنیادکی شور عق سس ےگھروم رن ےک یکونت لک لوداس کے نیج مآ پل الد علیہ لم با خ ابا دن کچوڑنے بر یی ھبورہوۓے۔

ا لاگیر یاست

بر 809 میس آفحضرت صلی اللہ علیہ سلم پر بی بٹی کے نزول کے ساتمظپور

الام کےآ از کے وقت ابو طا لب جنو پاشھم کے سر یراہ تے او راس ط رع 40 رکف یجلس شورقی

کے رک بھی گرا نکی یرحییت باقی کان شور کہ اشم کے اتی پائیکاٹ ےد و کے مس محاون خاب نیش ہوئی اورایک تلق لہ کےقحمت ہنو اعم سے بول جال ین وین اورشمادی بیاد کے رشتو ںک یمام کر و یگئی اور ابوطالب اور می نکوش موک رمقرافات پناہ سیت پ جب و رکر دیاگیا۔ اواب کے سوا خماندان جو باشم کے تام افراد نے خواووہ مسلمان ہو گے تے با ای ان کے ول نور ہرابیت سے ریش نیش ہو ے کے ابو طا اب اور آتحضرتسلی او عای یسل کا مات ددیااورقھام مسا ئ کو پاھردبی سے برداشت نیا

اسلام ےٹیل حضرت نکی ال ریلم نے مکمو لک شھرکی زنک یگ ار اور آپ صلی ال علی وسلم اپ یگوناگوں تصوصیا تکی ہنا پر اپنے بم مصروں یں متاز عییت کےحائل تے۔لوگوں شس آ پیل ال علیہ ول مکو بے اہ از ام عاصصل تھا۔آ پمل اللہ علیہ لم دوسرےلوگویں کے شانہ بنا نمی مرگرمیوں میس جس لیت تھے ناک یقرتو

73

کے موق رآ لی ال علیہ و لم نے بھی دوصرےلوکویں کے سا تحص لباادر جب چراسود کو سکی رفص بکرنے کےم وع پہتاز کا جات یآ آ سپ مکی اللہ علیہ و مکی ذات اکا تی جس نے انچائیفراست سے اس مت لھا پاگھر ج بآ بپمسلی الل علیہ مرکو درچ“ ُٹبوت پر فا تنک یا گیا اور پ لی ال علیہویلم نے تے دی نک تا شرو کان یسب فیک پیل اش علیہ لم کے وشن بین گے اورآ پیل اوہ علیہ یل مکواو رآ پ سی الہ ۱ علیہ سکم کے شی بر جاشار یر دکارو ںکڑلم تشد دکا نات نہ بناناشھرو خکرد یا فطرتی با تنگ کرسغران اپ تام معللات جس خواہ دہ دی وعیت کے تھے یا نکاصقی روزمر ہک زندگکی سے تھا اپے ددعاٹی ا رس ول ایڈی٥ی‏ ایل علیہ مکی طرف دی رجو کرت خھے اور روائ کل پا شورک یکی اب ا نکی نظروں سکوئی اعمیت تھی ۔گویا کیفیت ”ریاست درریاست' کی زی کش احتبارکر پچ شی ۔مسلرانوں کے لیے فطری طود پہ اپ امیرکی اطاعت سب سےا ھی اور انچی کے اکا برملدررآ کو ہی ضرورئی ھت تھے۔ اب ان کے پا س ق رآ نکی کل میں ایک ما نوا ں۔پھی موجودتھا نس کے فراشین وی کے ذذ رجہ بنگرد سا نج کر جھے۔ملاوں کے مین یکن ی ہق اہی اورانہوں نے بر کسی بیس یڈ نل می اپ ادار ۓبھی تقا ‏ مکر لئے ے اور اس رح گیا ریاست ددریاست کے لیے علق بھی پیراک ریا ھا اس سل طلست کےےکل کی خی سم ریاست حمیت دوصرے م ما لک سے تعاقا تھی قائم ہو گے تے اور جب ملرانوں پر ائ کہ کے ملا لم مس شدت پیا ہوگئی اور خواین سمبیت چنرمسلماخو کو وت کےگھاٹ ار دیا گیا تو رسول انڈص٥لی‏ اللہ علیہ عم نے اپنے چیردکارو ںکوعیسائی ریاہت عوشے مس اہ لی کی ہدای تکی۔ رسول انیص٥کی‏ الد علیہ دم نے ار تکمر نے وانے بی ہروپ کے پا تو عبشہ کے بادشا کو جو خط میا ال کے چچندمندرر جات ذ بی شی دۓ جار سے ہیں .پیل اللرعلی ےلم ن ےککھا یں دیع زایٹفرکوبھیسارانوں کے مرا وآ پ کے پا اح رہ ہوں جب بل گآ پ پا کے پا گآ نمی سان ےش ذ تق ت کا لوگ کہ سی اوران تع مکی ذیادلی ‏ کی

74

فا رمک نے ا نکا ھا کیا درا سفی روعش کہا جا ران مس لمانو ںکووائیں ایا جا ۓگ رعش کےشاواٹی نے بیعطال لی مکرنے سےانکارکردیا۔

مکی نبکہ نے بن اش م کا جھ پائیکا کیا اوہ ٹیلف دہ ماووسالل کے بعد اپنے انا مکو پیا اس کے بعد جلد عی آپ کے جاغا: چیا ابو طا لب او رگا رش رک حیات خد یرش انتا عنا کے بعد ویر نظ وققوں سے ایکوپیارے ہو گے الو اہب ے إعدازاں شیک ص براہ بناء مر خاندالن کے دوسرے افراد سے مشورہ کے رسول ای٥‏ الل علیہ مل موا لیذ اورش ریت ے؟ رو مکرد یا پرووڈور پا ررش داروں کے ہاں پناہ حاص لک نے ط ا فتشریف نے سیگ کو ینس ایس پناد در ر تارنمواس پآ مکی او علیہ ےل مکومہ واپچ مز اگ ابآ پیل ال علیہ یل رکید میس آزادانہواٹل ہو ن ےکا عاصمل حدد پا تھا کون ہآ لی ا علیہ لم کےممہ کے شی ہون ےکاحضح سل بک میا گیا تھا۔ اس لی ےآ مکی ا علہ و رجیم و و چناد حائص لک نے یور ہونا پڑا۔ ا بآ سپ مکی اللہ علیہ ول ممکہ مس عون بھی ہی ںکر کن سے تر نےآ پ سی ال علیہ یل مکی ا طرح مددک یکر کا مھ .گیا ادر چک ایا مھ بی سکیا ون بہان ‏ ےکی مممانعت ہے پ مکی ال علی ےلم نے اگی سے فا دہ اٹھایا اور دوسرے علاثوں سےآ نے والے ائری یکع کو اسلا مکا پغام بہجیاتے رر ہے۔ اس دوران مد ید (یب) کے ہیر نویل تعیب دولت اسلام سے مال مال × ئے اورانمہوں نے وائییں اکر اسلا مکی کن رو عکردی۔ اکنل سال خ کے موقح برای درتشین ے نبا دہ جرروں نے الام قو لک لی اور ال طط رح اسلائی مر یاس تکی جمیادکی فی ابینٹ رک دیگئی۔ رسول اللہ 01ي نے ھی کے ان وسلمسوں کے لیے بار٭*مردار( یب ) مق کرد ے جن ٹس سے ہرایک اپے تی کی مائتندگ یکرتا تھا اور اسجد بن : را ہکواان س بکاسردار یب اتا ) متقررفرمایا۔ ا نکی حقیت ایک طرح سے سول دی طرف سے ناھرومراخرہ (واتسراۓ )کیگھی۔مسلما نان یش بک درخواست نت مصحب رٹی الیل نی نگیٹر کویکغ کی حیقیت سے ان کے جھ !وش دیاگیا کہ وواگو ںکو اسلا مکی تھلیصمات سے

73 ' روشنام سکرانیں ا نک یکو خو ںک وی معمول یکا میا ی حعاضل ہوئی اورا گے سال 3- موتع ب شب کے 72 افراد یمان نے اوراخہوں تے رسول ا٥ک‏ اش علیہ ول کو تجھرت کر کے ھ ینہآ نے اورہ ہیس تل تام خر مان ےکی درشواس تکی جآ پمکی الع لیم نے شرف تبولیت ھا

دریی اشاء دونطائل ز 77 اشحات ہو ئ ایک کرس پ لی ال علیہ یلم نے اس وت تک نا زرل شد وق رآ نکر مک یآ کاخ پنفق لکرواکرائل میک ونام تکیس جو بھراہ نے گن اوروپال شع عم میس ا نکی حلاو تکی۔ اسے یا ور باون اسلا م کا اہ ضابط کہا جا سا ہے۔ دوسا آ کی للع یلم نے تقر مصحب شی اب تع ی عز نشی کو پا چتوایا بس مر ایس بدام تفر ال یکہوہ بمعہ کے روز یا مردوں بخوراول اور یو ںکوش کرس اورئیں خط۔ کے ساتھدورکد تی نمازنہ رپا بڑھاتھیں۔اسلام میں فرجہب ور سیاست انگ انگ یرہ امیس دو ں کا شع اور ماخ ایک ےلت قرآن۔

بینرگیاشمہ یر یاست

کے پنکس حیۃ میں بچودٹی یا بد یکوئی راس نمی بھی ۔صرف قبائل تے جو

ض.. :وی ا سکیپھیٹس نے تانون کل چراہروق تآ یل جس برع رپیکاررجتے تے۔ نے اححضرتسکی الطد علیہ ھ4 22ء یس مد بیدتشریف لا نے ذ سب سے پآ پملی ون مخز ےلم نے ماج ی نکر بعا لکی طرف جرف ماکی جس مج سآ پ مکی الل علیہ یل مکو ' اج اورفورکی کامیا: نحیب ہبوٹ پ مکی اللد علیہ لم نے مع ینہ کے ایک

> کے اتک کے تا ا مرا کی “واخمات فا مک وگ او روبز رما اک دونول س 7-7 ا ھا نمی کےاو ھی رشتددارو ںکی رجات ۓآ لی مم سیک ورانقت کے مظ مس جہوں گے چم وراق کا کم یعدم ںضو غکمرد اگیا۔

بے بعر سولج +٦‏ -)

76

طرف متوجہ ہونا با کیونکمشرکی نمکہ نے ال حد یکو بی الیم مچچھا کہ ہمارے وٹین ) کی اولہ علی میلم) 97 مر دو( نتوز پاللہ )یا شر سے کال دوور نہ خودکوئی کارردائی کر سی گے“ رسول ایی الہ علیہ لم نے سکم اور خی سکم قام قبائل کےسردارو ںکو بلوایااو چو کیاکی وفاتی طر کی ایک شی ر یاس نکیل دی جا متس میس ہرک نقبیلہ کواندروٹی خوفتاری عاصل بوجیلہ دفارخغ سیت پلحوضروری اخقیارات مرک ز کی انظامیہ کے پاس ہوں۔ تقر یما سب نے رضامندی نظاہ رک چنا تام شیک نماتعدوں کے مشورے سےر یا س تکاف کی خین تیارکیانیا۔ یآ تین جو پھ رسک ٹیا ےد نا کی جات یس درتقیق تصسی س یراہ ریاس ت کا حکردہ قد مم تی نگمربرکی دسقور ہے وستور کے مطالعہ سے بیتفخیقت ساس ےآلی ےکہ یبددبیوں نے بھی شرىی ریا س تک لی مکیا تھا اور اشن یش ا نکی اندروثی خودعتت رکی اورملاو ںکی ط رر یآ اد یکی ایت دی گل یاتھی۔ انیس نمصرف رب ی1ز ادکی حاص۷لتی دوہ اپنے تقانون اور عدرالقی معامطات م بھی خووفتتار تھے تناز عہ کےفم رن یہو دںی ہو ن ےکی حصورتں میں ان بر اسلا ٹیو انی کا اطلا یں ہوسا تھا تا کہ وہ اسلاکی عداات می ات لبھی نکر کت تھے وحتور میس ساتی انصا فک لقن د بای کےس تح خی گی (ہملہآوروں ) کے خلا ف کم ل چتتی کا مطالہہ کیا گیا تھا کی ایک یق کا رشن دوس رے تما مبقوں اورمعامرے کے تام فقو ںکابھی دن گردانا گیا جقو ق شب ریت دی ےکا اخقیار نصرف مرک کور ایا بلکلہ ہر شی کک یکقن دیا کرد ہی بھی خی گی کےساھ بھائی جار وقائ مک کے ا سے الیل ای رح تن شور یت وط اک رسلا ہے تجلی ماک خوداس عائصل ے۔

کہا ےک مھ نی سکوئی ر یاست م جود ہیی ای لےقمام انا بی ڈھا نیہ ا مکی جانا تھا اور چوئہ مریند کے لڑگوں سو گکوں تزاز مات جھے اں لیے اک یرک کو جو خودرسول الرصلی ال علیہ ئل مکی زات با رکا تنگ آساٹی سے حربراہ ریاستتیو لک رمیا گیا۔ اس وحتورکی دستتاویز یش او رتا رب بھی اس جوانے سے ری مت اور پا ریگ بی کے سیا تج ھ فیا ت مو جو یی برشھی ہوسکتما ےک مسلمانوں نے ۰ح فور بی ایک ر یاست قائ مک لی ونس کے فطری مہ برا رسول ا٥ی‏ او علیہ دسلم جی

77“

ہوسکے جھےاورووصرے عناصر تا کور نیں اور بت برسس تع راو لک وا میس شال ہوۓۓے کی زحوت دے و یگئی ہوک ددھی اس کے ٹیوٹ سے بر مد ہوں ۔ ح بین شی اشنا می ۱ تا مکرنے کے بعدرسول اث رسکی اول علیہ وعھم نے پڑکی مرکرئی سےکردوف اع کے دورے سے اور خی لم تا لکونخی قاغم ہو وۓ وا ی ریاست ےٹو کی تعادن بآ مادہکرنے کاصیاب ہو ئے ۔ اس طرع اتی فو عقوت می اضافکرنے کے بعد رسول اول کی اللہ علیہمیلگم ن عم جار یکر د کہا لک ہکاکوئی ارت :قافلیملمافوں کے علا قد ےنیس گذرےگا۔ ان ںع مکی ابی تکا انراڑہاں سکیا جانا چا ہی ےک کک سے شام ءع را اور مصرنیک جا وا لاشو ںککا راستہ مد بعد کے پا سی ےک رتا تھا۔ اب لککہ رکیل سے اڈکارکر دہ اور جزور طاقت ا ےگ ار نک یی شکی بین کے نیج میس بدرہاحداور پھر ند قکیجنگیں وی جنیوں ن ےککہوالو ںکو حا لکردیا۔آ خرکاررسول ای کی اللہ علیہ لم نے ای کہکوا نی کی شا ران معاہر ےکی پک کی اور معاہ رہ عد نل مم سآیا۔ اس معاہرے نے کی طور کین مک کو خی کے پپبود یں سے ان٣‏ کم دیا۔ اس طرح رسول ایڈصکی اش علی یم نے انی ہے شا لحم تی سے اپے وونوں ڈھنوں سے نی طور بر محمبات اص لکر کی معاہرے کے بیچے میس الیل سکم انل ہو مگ کہ دہ صاتوں ےکی تیسرے فرگتی سے جازء کی صورت میں خی رجاتیدار رمیں گے۔ معاہرے کے چندی بے بد رمع رک خی پٹ آیااورمسلمانوں ن ےکک طرف ےس بھی خطرے سے ہے از ہوکر نک لٹڑکی اود اب ہوے۔اود بعداڑاں جب ال مہ نے معابروعد یی ےگ غلاف ور ڑکا کی ا سکیس زا کےطوربرمسلمانوں نے ان کے غلاف ٹون سی 1 اورافی شون :کی کےککہ بر شک زلیا۔ رسول او صلی اللہ علیہ ول مکی وی اود سیا کی فراست نے ایک انہو یکوہوٹ یکردکھایا۔ ۱ ( کہ لشکرکشی کے لیے ) رسول دو لی اوقہعلیسلم نے ای فو بی فو تکو مین تع رن کی ہیاۓ براح تک کہ سب لوگ اپنے اپنے مقامات پہعل تار کی حعالت می ہر اور جب ان سفردیا لو سید سے راستو ںکی بہائۓ ٭ ید ار راہو کا اتا کیا یکمعلوم زتھاک یہ مکا رھکس جاحب ہے اورمنزلی تس ووکو نکی ہے۔ اس

سی ےےےمس__"لمكےك۹وكوك_>>-*٠_"_-‏ ۴

رع پ صلی اللہ علیہ لم نے ججہا ںبھی قیا مکیا جامارو نک ینک برابرقی ردی اور آن رکا رآ پ کی الل علیہ یلم نے مہ کے مضافات نیش بڑ 1 ال دبا اورائ لک کو ےت ری چالیا۔ تہ بی ہوا کافس ی خون :کی کےا پملی الہ علیہ یلم کے تے می ںآ گیا۔ با پ کی العلی بی وم مکی بے مال فو تیم ت مکی جوکس لموریکامیاب ردی۔ کہ کے بح پملی اد علیہ یل مکی ساس یح تی ن ےکا مک وکھاا رف گایوں میں نقیب اعلا نکر نے گ کہ جوہتھیار ڈال د ےگ اسے امان ہےء جو ای ےکم کے دروازے پندکگر لگا ا ے گی امان ے؛ جوالوسفیان ‏ ےگ میں ناد نے لگا 272 بھی امان پا گا( اس اعلان نے ا ل مہ کے جو لے بیس تک رد ےک اپوسیا نکھی اسلام قبو لک کا ے؟)ج ببیت الد ےکن میس دائل بو جا ےگا ہ بھی ا مان یل ے۔ بر اعلان ہوا کہ سب لوک جع ہو چا نہیں ۔ رسول اون کی اون علیہ وم ان سے با تکرناجاتج ہیں .تما لوگ بح ہو جن ننس میں لان ادرشرک دولوں شاٗل تے۔ اس وشقت ظ رکا وت تھا ححفرت ہلال رٹ ائد ای عنہ بی الل کی حجیت پہ جچڑ گے اور ۱ زان دئی۔ جب دو شہادہ (اشہد اللہ لا الہرالا ال واشہد ا نم رسول اللہ ) پر نے ایک مرک عاب بن اسیرنے اپنے سای سےم رگ یک یک خدا کا شک سے میرا باب زند ٹیس رض 89 ا کا نےمھتی (اس نے دہ با شی الشنقالی ع کے پارے می درد ەڈق یاے یآ ےک نکمراسےنکیف ہو لی ۱ یں کے بعد رسول اوڈن٦ی‏ اش علے 7 نے مت کین مہ سے خطاب نر مایا اور انیس ا نکی زجادتیاں یادد انیس جھاننہوں ن گذشن یں سال می مسلد نوں ے روا رک یقھیں اورپ اع سےصوال کیاکی اے اٹل خر یھبا راکیاخیالی ہے میقم سےکیاسلو کر نے ۷ا ہوں؟“ 'اٹہوں نے شرمندگی سے مرکا دپے او رکا ”' آ پک ریم بھی ہیں او رگ تم بھاٹی کے صا جم زادے ہیں ب مآپ کس ےکر بھائ پر7 کی یح کرے ہیں“ ا اس پہ رسول اویڈیص٥کی‏ الشعلی 7 نے جارہپنی بتملمارشادظر مایا ۔آآپ پ نے فرما تج تم سے دی ا تکیدہ ول جوحضرت اوسف علی السلام ے نے بھا یں ےکی یک1 20 کوئی سرزنش ہیں لاتٹریب علیکم الیوم چاہِئم سبآڑادہوٴ“

79

آپ مکی الط علیہ ول کا یف مان ا لکہ کے لے غیرمتوقع تھا ۔آپ مکی الطدعلیہ من کےا حا کابھ یم دے کت خے اورآ پ می ال علیہ یلم ا کا اور طاقت رک تےآ پیل الل علیہ وملم ان کے مال پر فقضہکر گت تے ایس غلام بنا سکنے ےر ا یکی طائت ہونے کے پاوچود” پ لی ال علیہ عم نے در بادکی اورک مکا مطظاہرہکیا۔ جڑیآ پ کی الضعلی کم نے با ٹم کیا خاب بین اسی تی سے اٹھا اور رسول ایڈ سی ال علی ئل مکی طرف بڑھا ۔ بلندآواز سے کے لگا امھ( صصکی او علیہ لم خقاب بھوں پکا بمر ین وشن ) اش الیل الا الہ اید واشہعد ان ئ ال رسول الد بآ ا پ مکی اللہ علیہ یل مکی فراس کا اما کہ راو رات پورا نکممان ہ گیا اور ھی او نات کےےتمامم با لجچیٹ گئ ۔ ۱

ا کے بعد زیادوعر نی ںگز دا تھ کس رز من عرب کے دوسرے علقو تک جن میں فاسلین اورعرای کے جن لی صے شال تے بلالیآذانئی ںکو ےگس _ دوسرال بعد میس رسول الڈصکی الد علیہ وسلم اس دنیاے فاپی ےتشر بف نے گے اوراۓ نے یں تفم راو تمحر باس تو یئ

ظا عکومت

ار تمبوریت سے هراد بی ےک ھاکیت ای انسان مچقی عوا مکی ےو اسلائی راس ت جھہوریینڑیں ہوککت کیوکا(مسلمائوں کے نز دیک )تھی اخار واققہ ار اکا ہے بے تھی وک سی کا لفطظ استعا لک نے میں قد رے جال ہ ےکیوکک ہکن اس کے ایے معا لی جھے جار سے ہیں جو اس می طرز ساست بر پوری طر ضبق یئوس ہو تے ۔ او گر وریوے مراد یہ ہ ےگیم یراہ ریاستکااتقاب ایک مقررہمدت کے لیے ہویٹس کے اک نکش نک رونا ضروری ہو اسلائی ریاست مل پیر داء ثت رت رسول انی الد

علیہ لم کے دور می ھی ندعی ا کی مثال دورخلافت ملق ہے۔ ہا کک موروٹی شا ت اع شس می اک باد شاو کےاتقال کے بعداں کے انت تن

یسب ہوتا ہے ا بھی اسسلاگی ریاست س ےکوی علا نی -

کو اتال ی جا حیات مبتوت تر ماجا ہے اور لوگ انظ اوئی طور پرایمان ای یعس تت کر کے ا نکی اس حیثی تکونلیمکرتے ہیں رسول اوڈضی اللد علیہ ویلم سے بعد خلذ بلق العزان عاکم نہ تھ بکہ دہ ایک ن ا تبرش تقانون رن اورحد یت )ىہ مملدرآھد کے پابند تھے۔ یما جاسکنا ےک ہغلفاۓ راشند نکادور بادشاہتء جھہور بہت اورتاحیات اتا بکا ایک امتزاع تھا اد ینام رب تال کے نظام ےگما کلت رکز تھا نس میں سردارخیل ہکا اتقاب تا حیات ہوم تھا_

نا مقلومت وعدالی رکز بی کا عائل )(08183۳۷ا) بائٹو ط (6001۵05119) ہو سکم گر مھ ین دکی اسلائی ریاست اپنے ڈھاخج کے انے سے وعدائی تھی ۔ اس خودتار پودیی تا بھی تھ نشن کے بارے ٹیل مر زی لوم کو بہت کم اخزا رات عاضصل تھے اور مبہرے مز درک وہ نظام وفائی تھی نہ تھا لہ اے 2 7 (60160618۱) "ہنا زبادہ موزوں ہوگا۔ ورے کے پورے فپائکل مسلمان ہھ جاتے تھے اورآڈیس بڑئی عدتک اندروٹی خووفتاربی عاصمل وی تی یں صرف ق کی اکا کی خلاف ورزکی شرکہ ن ےکا پا بن دکیا جات تھا۔ گھہ پابندیاں بعد یس لاگوہ یں _

5 کے نک ینک رسول ادلرکی ال علیہ سم نے ہوذ ہ ینعی ذ لماع 7 تر اور ججی"ر اور الں 2 پھائی پدکو چو دولوں اومان ےہ بک مم جے شطو ارسال کُرماۓے_ ویلوں ھائیوں کے وال رکا نام احبلند ہ (یا أحبلند ی) تھا۔ ان خطوط میں انییں لقن دراٹ یکرائیکئی کہاگ وہ اسلام قو فیس تو ان کے اقتار س ےکوئی تن نی ںکیا جا ےگا اوروواندروثی معاملات چلانے می۲ ںگمل طور آز اوہوں گے۔ فر اورگپررینوں نے اسلا تو لک رلیا۔ رسول ان مکی الیل علیہ یلم نے عمرو ر٘شی اللنھالی حنہ جن ھا کون کے در ہار اپنا ماحعدہ (ری وف ) ستی۲ن فر مایا جنہوں نے اپنے آ پکومسلرانوں کے معاعلات اورا نالیم وھ بی کے لی وق فکردیا۔ ایک خط منذ رابن ساد حاکم رین کویوای گیا نم سکی حیگیت ام رای حلوات کے ای ککورنرک یھی ۔اس نے بھی انسلام قجو کر یا۔ اسے اسلائیجلومت کے ای کم کے وائس رام ےکی ہشیت سے ات نت پہ برقراررکھا

81

مھا ھن می باذا نکی یت فارش ک ےکور رکیاھی جب اس نے اسلام قب کیا رسول صلی ایل علیہ لم نے ا ےبھی اہپے منصب پر بیقزاررکھا اورانس کے انال کے برای کے کھی ا سکا نشین اوراسلائیغکومت کےگورنرکی یت سےسکی مک اکیا۔

ہم اس سعمول سے شف یکا ای کی سںبھی ہے۔ شا پان عیشہ میس سے ایک ماش ے الام قو کرای تھا ینگ اس سے انقال پر رسول انڈیکی ال علیہ لم نے مد یش ا کی اتا شنماز جنازہ ادا فرمائی۔ نا ہم روایات سے ایی ےآخارڑیس تکاس نے 7 س) لا می سا تھی قو لکیاشی. ل( ھا اکلہ ا کا انال 9 ری میس ہواتھا جب می کی اصلائی ریا تکاٹی مم ہچ یھی ۔ مت یم )

کی اسلامی راس کی حلوم وی رام وقلومت 011831811 6) جشگ ٤‏ ا سکا موق پیدا گیا جب رسول ال صلی اویل علیہ وعلم کے وصصال کے بعد انصار نے دی ک یاکہانصاراور امن کےماحندد دوغاغا مقر کے امیس تاب لد ھی و صعفرت اہو صلی بشی ال توالی ع نکی خلافت بش ہو گے۔

قاوں‌سازی

صابالوں کے کے ادا سکوگی باضائ یتو ائٗین مس جود ٹہ ےھ ران دو ازل ہورم تھا۔ ا ںکافکم ر تھاک ہرہز جات سے ےق رآئن اورالل کے رسولی لی الشہ علہ بیلم نےمنع نی ںکیا۔ رسول ادشرص٥کی‏ ائلہ علیہ مکی حیات مبارکہ یش ق رن اور حعریث میں سسکسل اضافہ ہوتا ربا اس لیے اسلائ مقانون کے س ٹچ شھو ںکی درجہ بنلدکی ال طر حکی جاسلتی ے: ۱ ١1‏ لی مریبہروایات جو رسول انڈص٥کی‏ ایل علیہ یل مکی نھمات کے الفاظ اور روح سے متصادم ضہہوں۔ک ککیصورت میں رسول ا یڈ ال علیہ 5 یلم سے جو اکیاجاتا۔ ' 2 رن نس کےکسی لف کوکوئی انسان تبدٹ لکر نے کا اخقیا ریس رکتا۔ 3 میدق فراشین اورحنت رسول اوڈیسلی ال علیہ یل مکوجھ یی طور بر وی متام حاصل ٠‏

02

سے جوف رآ نکا ے۔

رآ اوروری کی امو یکی صورت یش اور جب رسول اڈ ی٥ی‏ ال علیہ سم بھی دنیا سےتشریف نے جا ہے ہیں مسلمانو ںکو( ق رآن اورحد بی کی روج کے مطا نی ) قیا سکااختیارعاصل ے۔

اجمائ یا افظاقی را ۓکاو جودرسول ایی اللہ علیہ ول مکی عبات ما رکریٹس نے تھا ( ناس وقت ال لکی ضرور گی ۔ منٹرقم ) ا سکی ضردرت بعد می ںگسیں ہوئی۔ سے قیاس پاکسی فقم کی انفرادبی راۓ بر فوقیت عاصل س ےکیونلہ اجماغ کا مطلب ےک مروف فقہا ای راۓ 7 ہونا۔ ایا غعکو ای باضابط یت حاص لیس ہوئی اوراسل ےکی معاتے پر اورے لقن سے بیکش کہا جا صکناکہ اس پر ابححاغ سے پ ایی ۔ اعم از دادکی اورما مت الد بین را زگی یی نیم فقتباءکی راۓ میں بعد میس ہونے والا اجاغ پیل اجا عکومنسوخغ چھ یک سکم ہے۔ ِ ,

سنن من قبلک :ال اصطلا عکی تو گج مسلمان فتہاء اس طر حککرتۓے ہی سک گنرشتہ رسولوں کے قو ای نبھی وو رت ہیں بشر لہ (1ا بعد می ںآ نے وا کسی مفمیر نے یں مسوخ کیا ہوخصوب] رن اورعد یث رعول اص ی علیہ عم نے اور (13 ان کے و جوداو جح تکی تد لی ہرک وشپہ سے پالا ہو نکا جوالیش رآن با عد یٹ میل مو چورہو)۔

معاہر کی شرا ئا بکک معاہرہ رو ےگل ہواور تلق ف لپ اس کے پابند ہیں( شل معابروعد ہے )_ .

دوطرفہ با تنوازیی ضوائا (۷0 66101001 8) تحضر تع ررنی اللہ تعالی عحنہ کے دوریل مو ور ھے۔ ایک دفعہ الیک سرحد یمم افسر نے خلیفہ سے مکی جاتی کہا ملا یپعمللت میں تجارت کے لیے نے وانے بروٹی جال سےےکس فر جس ضول کیا جاے۔ااس با کو جوا ٹنوا ا گیاکم ینس یھ رملمان تاجرویں پان کلک میں داخل بہونے پر وصو لکیا جانا سے ۔کہا سکس ےکہ بر روامحت

83

رسوگی ووڈہی٥کی‏ اش علی ےم کی حیات مارک می بھی موجودیکیوکلہ جنگ بدر کے موٹحخ ال علی و م نے اتضارف مایا کر قرلی شکا عم ردارکون ہے۔

: 1 صلی اش علیہ ول مکو نا گیا کہ ان کے اں ینب ول سے بیآمہ دارگی ینوعبرالدار کے ناندانع کے سرد ہے۔ ال رآ ےم ی الد علیہ کلم نے فرب کہم بت اصل مترارکودی ےکی ذمداری زیادہ سے او چرچ نحخرت مصعب شی اتال می نمی ر کے سپ رفا عالاکہ پل یضر تہ شی اللدنتھا لی عندکے بای ھ۔ 2

نانوی اور پاف لہ علوجیں

جی اکہ پلے کر چا ہےکرٹنل از اسلام کی شی ریاس تکاکوی مکی نظامیا وم تی ںی بی مکا رکا ایک ایا نام را تھا آںس یں لف ذدداریاں لف کل کسی رپتھیں۔ جب رسول انڈیصلی ای علیہ یل مکوا پگ کی ساٹ کے بعد بن اجثرت پرکبور ہونا ڑا ایا جا لا ےکآ صلی ال علیہ سکم خوداو مہا بن : کت ےک و ہم کی حلومت کے افو ہترار سے جو انہوں نے پھ ینہ می تقاظ مکی اود مین بک کی رات کی حیشیت پافعل (یینی برسرز ین طاقت کے مل پرقائم) اکا ہےاورشا دای با پر رسول انڈیی ایشرعلی یلم نے بدراورا عدیجگوں یس اسللائی پہمم عبرالرار تی کے منرت مصحب شی ار عشہ بی نگمیر کے سی کیا بن ن کا ماندا نیم کے سردارگی نظام شی ا ملصب ‏ فا تھا اس کےعلاد وع عد یی کے موںع پر جب رسول اڈیسکی ایل علیہ لم نے ع ری او تی عشہ بن خطا بکوائل کے ن'اکرات کے لیے اجاسغی مق گنا جا پت انہویں نے ےھکر مطزر تک یمک نویل خدشہ ہ ےکم ملسا نکیا جان کے درپے ہیں اوروۃ اس موتح سے فا مد واٹھانیں گے۔ انہوں نے ححضرت مان نشی ایم دتعالی معن کے 7 زعمدارگے لیے مہنت رآ دی نات ہوں گے پچ را ہوبر رشی ارد تی عنہ کےعوام کے تانوئی مخیربناے جا ن ےکا معالطہ ہہ ےکم

.:94

رسول انڈرص٥لی‏ علیہ ںیلم نے خر مایا سید تے سادے معاعطات میس اویکر رنشی الد تعالٰٰ ۱ عرے رہمائی ےل اکرو۔ و ہآ پکو بتاتمیں ےک اسملائی نا نو نکیا ہے۔ جب سول لی الش علیہ یلم ن ےکن کیا نپ لی ا علیہ یلم نے خودز مس کا انام ذانصرام تخرت عراس بش ابل دای ععنہ کے جوا ث ےکیا رپس ال علیہ یلم نے کک یکصیہ کے کید بروارکوائسں کے منصب پہ برقراد رجھنکی ویددی۔۔

ران

انفرادی طورپ کوٹ یفن بھی بببت زیادو لکرسانا اس ےروپ ںکیشکل میں روّوں کےفخریب رٹ ےکی ضروری میں ہوئی۔ ایک م رر کےگ رشع پھو ئے کےرجھان سے پیش نظ نا ندان ہ لے شی ربانتیس لگئیس اور بوبی رد ینس وجورمیں 4نی اور شاید انس کاکوئی انا مبھی نہ ہ وت کہ ری دنا ایک عسانے شاب کی حاپع فرمان ہو جائے۔ بین انسال نکی پودی سا کی؛حا ریش ایک مرگ اتھارٹی خیادی اور گنز رتقاضا ری ہے اور اسلا مکویھی اس جوانے ےکوی نی حائصل ہیں ۔ق رن اورحدبیث می بھی 1 ا ضرورت رسب سے ڈڑیادہ زوردیاگیا ے۔فر مان غداونری سے اوراللاور! ر2 2 رسول صلی اللہ علی مل مکی اطا عح تکرداور ایک دوسرے سے چھکڑا کر کیہ اط ر تم بزدل ہو چا گےاورتہارکی ہوا اگھی جات ۓےگی ۔ او رع کرو ےئرک التب کر نے والوں کے ساتھ ہے۔'(۹8/8) رنہ رسول ال ی٥ی‏ اود علیہ یلم لا فا نیس ہیں اس لپ می اشعلے لم کے ناھدکردہافراداورلغا ووودی متام حواصل ہے اس بادے مق رآ ن اعم تل یطور ہوا 2 ہے سے مو مٹو! انشراوراں کے رسولصکی ا علیہ مل مکی اطا ح تگرواور' نک یھی اطا حم تگرو) جم یں صا ضان انار ہیں۔ پچ راگ ری میں اتا فک رو ا ےلوٹ ”ال تال یکی طرف اوررسو لکی عط رفاک ہیں اللہ تھواٹی اور قامت کے دنع پ> ائماان ہے۔ ہی بہت ؟ہظر سے اور پراخقپارانحام کے ببت اتجچھا سے (58/4)۔

85

اعلام مظن وق اورڑے دادیاں تیم ہیں اور دوسرے مرا ہپ کے قا ےم الما ںکی زم داریاں زیا دو ہیں ۔محرو فکتپ اعادیٹ لم تفی :ای داد ضائی ء این مجر کے مطابق رسول ادیصلی اوہ علیہ ےلم نے فر مایا تم میس س ےکوی برائی دھےتذاسے ہزور بازو(بزورطاقت ) روک ےک یکپش کرےءاگمرہ کی طاقت نہ ہمیچ سشہنا. رر ےت لک اکم ) دل می اسے برا بھے اور ایا نکاکنرد رت بین در ہوگا۔“۔ ال سس ےلت بل یمکیفیت کیفیت ایک اور عد یٹ پاک می بھی برکور ہے۔آ پ مکی الل علیہ نلم نے ف رمیا ارتھاراا کم( ھاپاے )جن سلو فکرتا ےت اسے ان کا اجرالل کے ہاں لے گا وو ہیں (اس پر ) شک رگمزار جونا چا ےلین اکر عا کش کر ہے(اورتھہارے پان صورت عال سے گار ےک اکوئی ذرینیں) شیع رسےکام لوا جا بے اور ظا کےگیاہو ںا او ان کے او پر لا داجا گا۔ با شاو اور حاگم کی مک یکھائی یبت برای ےقرآن نے مسب لیس )کی ذ با یکھلواا سے ماقیا بادشاہ جب شبروں میں دانل رلا رہ ہوتے می اسے جادو بر باوکردپے ہیں اورو ال کے باعز ت لوگو ںکو مل کرت ہیں اور بیٹھی ایب یکر کے '(34/27) پاش لکااس حوالے ےت یہ سے مع رہف رسینٌل نت ےہا کہ بادشاہ عوروں اورمردوں سے بگار نے گا۔ ری نو یی ہت گا ۔ میتی کلوں سے زرخیززشنیس جچچین ےکا اور چا ٌٍادو لکا سراںل ٣صم‏ یگ سکی صورت مس نے ےگ وغیمر :پھر (فمبر) سموئیل نے لوکو ںکوعلومت کر نے کے؟داب مکھاۓے اور اسے ای کاب می ںکل ےکر خداوندکو یکر دیا۔ یموئیل ۱18-9 25/10)

انس جواے سے اس اع ی تھی ات کر اورقائل قبول ہیں ۔ اس مس رعایا پ>اپے عاک مکی اطاعت رس ضرور یگئی سےمیان عاللم پررھایا سے اتصاف بھی اتتا ہی زور دیا گیاے۔ انصا فکاعم د نے والی متعددآیات شی ایگ یہ ہے اے اییان دالو!عدل و انف سی سے جم جانے وانےاورالی خشتودی کے کے یگوابھی د ہے وانے من جا گودوخوپشہارے اپ خلاف ہو ی اپ ماں یپ کے پارشندارزیزوں کے۔ وہ

86

2 ارام ہوقو اوراگ رفقی ہو دونوں کے سا تح اولکوز بادٹچ٥لقی‏ ہے اس لتقم خوا بش ٹس کے پچ پک رانصاف نبچوڑد بنا ادراگرقم نے سک اٹ ا یلج کات ان اوک جھ یق مکرو گے ایل تال اس سے پودی طر باخر ہے۔''(135/4)

ال ھوانے سے ایک عد بیث پ وی کی ال علیہ دلم ےئنس بے موی اما نیناظر کرت سے اود اس کے راوئی بڑےمعیجر ہیں۔ ”نجار بفدا یش روایت سےکیننیم رت خلیفہ پارون الر شید نے اپنے پاپ غلیفہ ال دک ےہ انہول نے اپنے پاپ غلیطہ صور سے ءانہوں نے اپے با پکرمہ سے+انہویں نے ابن عاص رش ال تھی عنہ ےءاورانہوں نے جرمہب نع بدا شی ال تعالی عنہ سے نا اکرانوں ے بای اکہانہوں نے رسول اوڈ ٥ی‏ او علیہ ول مکو بفرماتے ہورۓ وو سنا ف سردا رتو کا ماد ہہوتا ہے۔ سید القو ے خادمٰهُم)

مژاورٹت

رآل نکریم نے امورعامہ کے بارے جس مشاورت کے وا سن احکام د ہے ہیں اور رسول اوزیصکی ال علی ےم مکاصتمو بھی یت ھک صلی ال علیہ ما م دتیاوی معاملات ہہ صحابِکرام سے شور دق ما اکر تے تھے۔سوال بی ہےکہمشھور وس س کیا جاے.. رسول الہ ٥ی‏ ایل علیہ یکم تصرف انصدا رادرم ہا جراکابر من سے مور ہک کر تے تھے بللہ اگ رکوئی متلہ انفاح عام بش جن کیا جاسا تھا ج رسلمالن کات رائۓ دسی کان عائل تھا۔ جن ک کین (ہوازن )کے بعد جب اس دورانع ہاتج ھآ نے وا لے قیرکی غلام بنا لۓ گے تھے او راس دور گی ردایت کے مطا بی ایس تک میس حصہ لیے والوں میس دوسرے ما کت کے راہ تی مکیا جا کا تھاکدسول اڈاصلی اللہ علیہ دلم نے الن قیریو ںکوآزادک رن ےکا فیص ہکیا۔ یوق ری الیھی س کرٹ یتیل ٹس تےج ہم ہنیک رد ٣ے‏ سے خھےان کے مالکوں سےا پارے یی شور ہکرنے کے لیے پھا فا دکی او لی اک یگئی۔

87

ج کک ماش رہ خوئی رشتو ںکی ذیا وق ئرقریلوں مشقل تھ تق قیلےکا مرداری ذطربی اور بااخقیا رت جما ن مھا جات تھا جا ہم ینام وت کے ساتعدقلست ور بجن تکا شکار ہونے ٹج اور ا یکی کہ نے اتاد اور ادارے وجود می سآ نے گے اس جوانے سے جاوزات' کا از جثرت سے ہوا۔ و بینہمی مھا تر ی نکی عددیی طاقن دی اودا کا تعلق پھ نیس کل ےھ _ ان میس پت غیرعر ب بھی تھے ملا بلال شی اتی حنہ شی اورعصبیب زیی او ای نہ روئی ء شباب ابن الات عراتی اور سی طرح نس دو ےصیا ہک رامش نال سرزشین عرب نیس تھا. نا ہم شہبی ر بات اورسنل یو رٹی کن نیل و بج وت ان س بکو ایک قیلہ مجن مہا ج بین کا خردشا کیا کیا جھ ںاسکی قبیلی نگیا جس میںنسل اورز با نگ اکوکی اتیاز دتھا۔ اسلام ایی نظام کا دائی ے جو ببت جلد وجودیس گی گن یل 7زاز تھا_ جلد جی” محائ (سول حکیورٹی) کے بن سک ینیل یو ںکی جیاد بر ہون کیج اککہ ہمارگی تافو نک یکتب ا800 8۷۲یا) بتائی ہیں ۔ اس جوانے سے میری ىہ عا زان جو یز ہ ےک نماستعرو کا تاب علق نیس پلک و ںکی پر بی ہودنا جا ہیے۔ پارلیھنٹ شش ہرپپشرکے بارمے میں سواللات ہو تے ہیں اور جن بتک پر نے کے مار مو جودضہہوں قانوٹی نا تھے پور ےکیں یئ جاک

رسول اوڈصلی ا علیہ ول مکی حیات یہہ کے دوران بلاشہ اون سان سریراہ ریاس تکی یت سےآ مکی اللد علیہ لم کے ات میس رب یگ رآ پ می اش دعلیہ لم کے خلقماء کے وور میں پ روانحت برفرارن ری بلس کے س۷ خی کاری 'فقہ اسلائی ٹوا ین بضع اوز ن غزکرتے رے جا سے وونی تھے شیع تھے پاکوئی اور۔ اسلام میں تصرف نظام انصا فقوم تکا تح نیس تھا پک ا نون ا زی مائ لکچھ ینیل ٹل ورڈ ےآ زاورم ‏ ککپتی نیل موںع کے ساس نقاضوں کے ماش ہوتے ہیں اور کوئی گنس ان سے افتلا نی سکرس تاعکر خیرم کناری فقہسہ اپنی را ےآ نزادانہدد نے ہیں جن ےکوئیکھ گنس اضتل فک سا سے اورا سک نی میس ولا اورشیوت ٹیک رتا ۱ ہے۔ اس ط رع جا لوکو ںکا مفادجھی نی بب جات سے اورالں یس اون سا زی یھی جلد

ہونے اورک ہش رنقانون وجود می ںآ نے کا امکا نکھی ہوتا ہے۔ بلاشرتعددموا تج پر ابشاخ عام بی ں بھی مشورے کۓ می مض ار تکھرریشی اد تا لی حون نیت اہم ٹیم یکر تے وت عامملوگوں سے راۓ لی ( جع اک مف حر زمیتو ںکودوصرے ما لمت میں شمائل تہ کر ےکا محاملہ ) جا" معممول بچی ٹھاکہ ہر بڑا الم او ضقہہ انی را دینے اورتقانون كکمرنے می لآ زادتھا_

ھم نشا ند یکر گے ہی ںکہ حضرت مدی لہ السلام کے دور میں ہم اسب ادگ شی وتوال سے ددشاں وتے ہی ۔ دب کے ین کے باارے میں عوا یکا

جوا بآسما نکی اہم اگرسربرادممکلت سے ہک ےتک تام سارک عمالی کے اغارا ت اورحدودکالش۲ نکردیا جا نے پہ کی مشکا ت سےکفوظا ربا جا کماے۔ چوقلہ اش ام ا باہو راو ںا ای کر ےک 1ار گی تق رک نک یی مکی سورو تا یت 47 ئل ارشادر ما ی ے او گیل والو ںکو اہ ےکہ ال تما ی نے جو بچھائیل میس نال فربایا ہے ای کے ماج مکریں اور جو(لوگ )اللہ تواٹی کے :انز لکردہ سے ہ یحم کی دو( رکا انی ہیں“ اس لیے ام رواقعہ یہ سے اورتا رن ا لک یکواد ےک یسل دعایاظرقہ وارا شدامتلافات کے باعحث اپنے پھ ئمرہیوں کے اقترا رکی بھالی برمسلمائو ںکیحلوم کوتز بیع رہ تھی . ڈذ نج صستشرق اور مور غ ڈی گو بے اس بات پہ تبرت کا انا رتا ےک عفر اکرش اللر تی عنراو رض عم بی الیل دنتھاٹی عدہ کے ادوار میں پا نیقی علاثوں کے لوکوں نے مسلمانو ںکا خجات دہتدہ کی حکشیت سے خی رمق مکیا بیوکلہانہوں نے ہر فدہب اورفرقہ کے لوگوں کو اپتے می متا ملات می لآز ادرکھا_

اسلام ام

رسول الڈ صلی اللہ علیہ یل مکامشن اسلا مکی تھا سیامی نظا مک ینیل بات خود مق ریس بللہ اسلا مکوڑٹھنوں سے جخففا فرا مک ےکا ذر یج تھا۔ جب ریاس تک

تی ل٠ل‏ میں7 گی و رسول ادڈصلی الش علیہ یلم نے دنا ریس اسلا مکی لے داشاععت ۱ کے سے ذرائع کی حلا شش شرو حکردی۔ کپ مل اللد علیہ وسلم ک ےکا مکی جیاد دوصرو ںکو تا لکر کےقیول اسلام پر وکرنے شی ای مر لے پآ پملی ال علیہ لم ن ےی براسلا مکوشھوذ نہیں ۔اں سن سآ پیل ال علیہ یلم نےخطلف ا کک کے کک راو ںکو فی خطو مچھی کک اور انیس اسلا مکی دگوت دی الن می شا روم ء شاہ فرش کے علاوہ عبخ ٣ص‏ اومان (خان)ء سادا(۶ائی) کے تکھرانو ںی کو تام مارک ابہال ٹراےۓ ۔ ا ں ض مکی سرکاری مرکرمیو ںک ینیل میں جچاۓ ایر یرتقیقت پورگ طر آشکار ےک الام می ل مسج او رفلع (یا مرجب اور ریاست )کو ایگ دفسرے سے الگ یں رکھا گیا کہ اسلا مکا تو نظررسہ بجی کی ہ ےگس اس دنیا می بھی امجھائی اور دوسری دنیا بھی ابا (فی الد نیا حسةوفی أل ”خر حتة)۔م بامکل تما زی ۱ امام تک یگرواح ہے ڈوو کا سالا بھی ہے اورعزال کا تقانشی بی ہے اور ایک وہل وکی ۱ طرف ا کی تاج سے دوسرا پبلو خی ہوتا کیولمہ ایک ہی یت بی اور ساسی معالطا تکاگرالن ے۔

نظام ال یات

تقر نکر میں ما لکواسماشی تکی بقاادررز ٹیکاوسیلہ بتایاگیا ہے (5/4) او ری صورتھائ ر یاست پٹتجق ہوئی ے۔شروغح شروع یس خیرات وصدقات کے بی نکی ہجائے تیب کر اکنا کی جاتی تی کی دی کے بعدنس میں نے اعم دیاگکیا اور جس میں ظا کومیاشرے کے سدھا رکذم ذارقراردیاہ گی ہی وی بل (مور935) ضرورت مندرول اورچیہوں کے لے خیرات وع دقا تکا مطال کیا گیا بعد یش رات و صدقات کے ایک تح ثکوفذر ش قرار دید پاگمیا جن سکوعکومت وصو لک کے ا نون کے مطا نی خر کم نک پاب ہوگی خجرات وصدقام کی درجہ ہنی شی کو ءصمدقات اور و ہیں زکو کا مطلب ما لکوآلائنٹوں سے پا ککرناءصسدقات سے ما داپے نرہ بک

90

سا اورصراقت کےثھوت کے لے خر خکرن اوت یک جوخر بیو ںکا امبرول پہ ‏ ےکدہ اپے مال سے عاجت مندوں پرخر کریی ق رن می ان اعطلاحھات کے ترکمر و کے مات آھ کی وشرح وغیرہکی زیادوعیلا نیش دئ یگگیںز یائلس اورتھارنی فیس وغیرہ کےحض اشمارے و تے می ہیں ۔ معلوم ہوتا ےکہ بر معاعلات واست طور برلوگو ں کی صوبد یہ مچوڑدقیے گے ہی کر دو وت اورضرورت کےمطال ال پارے یں فیھ لک یبا ہم اخراجبا ت کان نمکردیا گیا ے اور یں صوابدیے پننی ں جچوڑ اسیا ۔ت رگن یش مایا گیا ے' نے کیک صدقاتفقیروں (ملمان جات مند) اورمسکیخوں (یررسلم عطاجت مندہ (خلیغع شی اللہ تواٹی دک ترج کے مطابق اس کے وتصو لکمرنے والوں لاج کر نے وانے سرکاری اپکارو لک خنواہیں وی رو مخت حا لکر نے کے لیے (اسلام کے مفاد بی کرٹ سروسزوظیرہ) ظا مآ زا دک رانے پال(یشن کے تیشہ سے ) بی چٹرانے تر واروںء الد کے رات میس (ججبادہ دفا گی نظام اور رفاہ عامہ کے موں کے لیے )اور( ٹس جانے وانے) مسافروں کے سيیے۔ یہ ان دکی طرف سے فرش سے اورارہ جاٹۓ وا لاعت والا ے۔' '(60/9)

رن می سپتت لتخصبلات قا ئل ذکھ ہیں یکس برادر یاس تکو زکو انیل اس طرح ز:صرف رسول ارڈی٥لی‏ اللہ علیہ وسلم بآ لی ال علیہ پلم کے قیل کےتام اراواور نو مطل ب قبیلہ کے شعلقین بھی زکو ج واصس لکر نے کے اب یں ۔ زکو؟ ‏ ضرف پیاوار پر واجپ الاداے بللہ گت پہتھی۔ ذشیرہ اندوزی تقال مزا ہے۔ و کو یش روش میس رہنا جا ہے وگنہ ادا( ز رگ )یر واجبالا: ارت ا کا دوسواں حصہ ہے ا لے زر نا کی یکا باج ے۔ غیرسلموں پ اس م میس چوس ھا ہوتا ہے دہ خرا عکہلانا ہے۔ مال لیم تکا پا چواں حص ہس رکاری خر انہ می سن ہوتا ہاور ہائ ینہ یں حصہ لی وا نے فو جیوں میں یی مکیا جاتا ے۔ کہ نی تل ذر رآ مدلی سے ا سی اس کے یصو لکرنے والو ںکیخی سکرو کی ہے۔ یہا تخل دی ےکک یس ے۔مقصدصرف پانشاند یکنا ےک رسول ای٥‏ ال علیہ یلم نے جوریاست قائم 7 اور چلائی ولک فظام سے مبرائی ٹھی لک ا نے قح کوائی ابعیت د کہا ےنمازء

91

روز واور کے بحداسلا مکا چو تھارک ن تراردیا۔ 27

رباست کے اچم تر بین فرالئ میں تو می دفاغ کانظا م قائ مر نا بھی ہے۔ابترائیش ےکا رضاکارەلں کیا ھی ذمہدارئ یھی اور چوکلہرسول ا٥ی‏ ال علیہ یلم نے اسے فرش تراردیا تھا اورال کے بد لے ٹیل انہک طرف سے بے بہا انام کی وھ د یھی ال یے؟آ پ مکی الل علیہ بل مکو رضا کاران لڑنے والو ںک یب ینس ہوئی لیکن بعر سے برسوں میں رسولالڈ ی٥ی‏ اوشعلیہدیلم نے ایک ضف فور کے قا مکی ضرور تنسو کی ۔ اس جوانے سے امام حم الشیبالی اوراما سی رن انشد علیہ نے ت کہ ہکا ےک گنت عند اورثؤقی غدمات کے تقائل لوگو ںکوس کا ری نز انہ سے وطیفہ متا تما نس کے ویش وہ بوفنت طل فو ڈاوٹی کے سے حاضرہونے کے باہند تھے اکا رکی صورت بیس وہ وظیشہ کے ال قرار پاتے تتے۔ رسول اوفیکی الشرعلیہ دع مکوزماضہ ا نکی فو گی تر بیت :ہتھیاروں: گھوڑوں اور پا بردارگی کے اونؤوؤں اور دویسرے گی سازوساما نکی فراجی سے بی یی (جو ہپ لی ال علیہ لم کی دفا گی تیار یہ ںکا تحص )عو رج ںبھی جگی مہات یش حص شی حا طور ران کی خدما تکا داز ہ زتیوں ک جم رگیرکیء سپایوں کے سے کھھا ن ےکی تجاری اور ووسرے سو متاماا ت کک محر ود ٹا ۲م ہنا می ص۱ورحال شی دہ اقاعدواڑائی یج سبھی شک تکرتیں۔ رسول اوڈ ٥ی‏ اویل علیہ لم کی حیات میا رکہ یس اس تم کے متمددواقعات یی ۓے۔

189 :

۶م

وی کا آغاز ہی“ پڑ نے کےعم سے ہوا۔ ال کی ایس کونفحسو ںکرتے ہوئۓے

92

صلیان دوں اورعورت ںکونلیم داز نے پرقرل طور بر تجہ دک یگئی۔ این اسحاقی ے رسول اوڈہصی اش علیہ یلم کی میرت می نککھا ےکی ج ب بھی ق رآ نا کوئی حصی وگ کیا صورت مل نازل ہو تو رسول اوٹیص٥لی‏ ال علیہدیلم اسے مردوں کے اجنماح ہیں حلادت فرماتے اور بچھ رانک سےعورتوں کے اشاامع میں ا سکی حلا ور کر تے “اس طرعح مجن مردوں اورعورقوں کے لالہ مکا ساس نصاب تھا۔ ٰ

رت پر بین کےفوری بعد پۂ٥ی‏ الش علیہ یلم نے جوسب سے پہلاکا مکی دہ سی رک تی رق جس میں اصجاب صفہقام پذھ ہوتے تے اور سی اسلا مکی کی اقائٹی ون تھی ہمد درس بی نگنی او رصرف بد یرمس رسول اڈکی ال علیہ مھ مکی حبات طی میں نو ماج دکی موجودگ یکا جک رو کیا جانا ہےر یکا ردام تب قائل زمر ے :بین کے ےی مک یں پا زرل بیاگیا جوایک سے دص رع تک صروف سر رتا اورال ذوران رصرف تر ربسی فرائٴض سراضحام دا یی ادار ےھ ام ”ناش نہ ہو نے کے پا ع ہم اس نظا مک لات یکین جا میں گے۔

چھ

ا ہلا ہے

وارانحکومت می رسول اوڈص٥لی‏ ارڈ علیہ سکم مت روکرٹر یی ںکی یدرد سے تودنظام د نقی گر یمرۓ 2-2 یا بت اورق رآ نکو جو دق یکیشکل بی نال ود با خی تر یشحل می فو وکرنے کے یسک ریری مقر تھے۔آپملی العلیہؤیلم اکن می اکابرصھا سے مور ہکا اجسا بھی خر اتے۔صوبوں می ںآ پملی ابشدعلیہ ونم نے گورزمتق رف یاۓ جج نکی مرگ رمیوں او کا رکرو یکی آ پ کی الل علیہ ول گرا یکر تے۔ شہروں کی آبادکادگا کےجانے سے رسول اوڈیص٥کی‏ ال علیہ دی لم کیااک بات مان ط ورپ وہل دکرے۔ می وہ علیہ لم نے فرب یش کیگھیاں ا یع رھک دوونف اپنے سانزوسا مان سحمی تآسا لی سے ایک دوسرے کے پا گر جانی باذارو ںکو بڑئا

93

اہمیت دی جائی اور رسول اوٹص٥کی‏ الل علیہ وسلم خود ا نکا موائتندفرماتے اود جنوکہ دج یکی روک تھا مکر تے ۔ بازالڑ کے موا نۓے کے لیے اسیک بھی مقر ھے۔ امن تر نے رسول اد می علیہ یلم کے دورسحود مس خاقون ا چو ںکی تتینالی کا بھی ذک کیا ہے۔ مال زترہکرنے او رکاروپار ‏ ما انی کی جن مزع شی اور سزا بھی دئی جانی گی۔ در دکی سامان پ ڈلوٹی عا تی جا یتی۔ برا مرقائل ذکر ےک ایک بار ضر تح ری تال نرنے درآدکی سامان ررسول الڈصکی ال علیہ یلم کے دو رکا عا مرن سک مکردیا تا اک بھی ہوئی ٹیو ںکو مکی جا کے خی سکم ما جروں پرمسلرانو ںکی بدت دوگنا ورک رئینیس عائ رتا اس گی وج یمعلوم ہوٹی س ےک سلمافوں پ بہت کی پان ال

اسیا

اکپیس ساس کے علاد و سلمان اپٹیپچتوں پر“ اواگر تے ےنس سے گی ر7 رم تے۔ علیہ( نظام انصاف)

عد لی ہکا قیام ریاس تک اہم تین آمہد دار ول میس شھار ہہوتا ہے۔ رسول انصکی اشرعلیہ لم نے ہ رت قاصی مقر کے الن میں سے ایک کے اظہاررالۓ نے اسلای قانو نو ہونے سے پچالیا معاذ نشی الد تھالی عنہ بن جبل کن کے لے ای مشرر ہوے۔ رواگی کل رسول ای خدمت می حا ضر ہوئے وآ پ لی الڈرعلی سلم نے فر مایا ٹیل کی کرو گے؟ “اوک یکتاب کے مطاب'انہوں نے جواب دیا۔

”اوراگروپال ووسٹل ۔ہوا؟“

”چھر اللہ کے رسول ہی او علیہ کیل مکی نت سے رجنمائی حاصی لکرو ںگا_“

”اوراگروہاں ےھ یکوئی شال رگل؟“

”ریس اپنیٹجہ مرکو اق لکمر نے می سکول یکس رٹکیس رکھو ںای

( ہر فیصلہ کے لیے )

”تما نیس اولم کے لیے ہیں نس نے اپنے مہ رکوایک ای رکا افتیارعطا ۱ کیا ہے جو اس کے جے جو یکا باحعث سے“

94

حضرت عم رر‌ی الہ تواٹی عنہ نے انی خلافت ہیں اس جےگورنرمضرت ابو موک شی شی اللتتعالی عنکانظام عدل کے بارے شش جو ہدرایات دئیائگیں ایل دور حاضر کےای کی ماہرفافون نے نا قائل لین حدکک جد بدردور سے ؟مآ نگ قراردیا۔

جاسپنی اورخلافت

مکی عاجتزانہ ذائی راۓ می رسولل الڈص٥کی‏ ول علیہ 2لم نے جنہوں نے خود یک ریاست ٹائم کی اور چلائی ابی جاینی پرکوئی وعمت یا ذیملنٹس دی کیونکہرعول انی ایر علی ےم کے ہرفر مان او لکوقیا مت کک مسلرانوں کے لے نا فا تب یں تقانو نکی حیشیت حاصل ہو جائی اک رآ پیلی ال علی لم بے خاندان ٹس سے مکواپنا جا ین نا رکرو نے ق3 وہ ا ندال حکومس کی مال بن حجائی اور اک رآ مکی ایل علیہ وی مکی اور نا مکی برایت فرباد جے ےلکن تکرسلمان اتید کر تے ف کم میں اک ہرآپ صلی اللہ علیہ یلم خاندائی بادشاہت او کیک گی (0101۲88۷ا)نظام کےعی جس پیصلہ فرٰتے او رف کر میں ایک کن ک اع ران مان ہونا چا تا تاس اس مقصد کے لئے انا

قت واج چون ڑجا۔ وقت کے ساتحھ ات زراروں گیا ںاخ یں _ اس معا لے مس پمصلی ال علیہ یل مکی تکیماضہ ما موی نے مس راتوں کے لیا وقت اورحالات سے "مآ نک زظا محلوست اختیا رمرنے کے دروازےکمول د ہے جوسشت رسول انی

ال علیے لم ےکی تھا م۶ مہ

اسلام یس بادشاہت ‏ جمہور یت پا نریہی سحببت تا محروف او ری رمحروف ظا پا ےقکومت چائز ہیں بش ری ہق رن اورحدبیث کے اکا مکود اخ دارائہانداز جس چا

اورنا چا کو نظ کوکر رو ۓےکل لا یاجاۓ ۔جھرا نکیتخصیت )بیشہا کم بہولی ہے اپوکر شی الله ھا ی حتاور ڑپ دوا ںی کے ادوا ری ںآ ین او را ون ایک بی تھا لیکن رولوں کیط رز ھرالی بی فرقی صا ف ظاہر ےشن نل ید ےل سی بھیئش کےانیکھے یامرے ہون کو تر کی نی میں ہی برکھاجا سا سے اوراکشر انل می بہت مہو جالی سے۔ ہفاریکی ایک عدبیث میں فرمان نیو صلی الیل علیہ یلم ہے''پ مس یکوع ویش د نے جھ ا ںکی خواپش کے ایک اورحد یت می ںآ پ صلی اللہ علیہ دیلم نے فر مایا ”جب اللہ تال یی توم مکی بعلائی چاتا ہے ای ایٹھے ران اور ایکھے دز بیدے دبا ے اور ڑپ اس کے نس چاے تن ےتلم ران اورئ وزیدےد یاے۔

اے او تھی مکوصرف ا کا مک فو یق درے ننس سے راصی ‏ ےکیوکلہ خیدا خودظر ات ہے'انسان کے لیے ودی باھ سے جم سکی دوکوشت شک رتا ہے یں انی تما مت قذانائیوں کے ساج وشن سکرکی جا ہے ۔آخر برٛ یس بےکہنا ‏ ےکہ جو مھ خدانے جارے یےککیددیا ہے داگئیں بس ستدقبول ہےکیوککہ جھباجھاللہ نے ہمارے لے نت بکیا سے وی اتچاے۔

96

ي سے

رسلا می ساد تکی تیم ( رن کے سے میس

جم نما ےعرب امام سے 2 اک اقترار کے حت مت حدکیں ہو کا ھا اور ایک الوکھا او رہپ شرب واقق تھا کہ پرے ملف نے حضرت مکی اون علیہ ۱ مکمتروطور ے اپ روعائی اورسیاسی سر دا رس۱لی مک لیا بس ملک میں ناپ کا وور رورہ یہاں کی گا سال کیکپشل ٹیس یک مر.زیت اور نظامم تام کر دیتا سو کرئم صلی وش ما پسلمکومظیم الشان کارن تا ۔آ ضر تی صلی ای علیہویلم اپے آ پک وآ سال و یکا اع فراررٹجے نج جووق وم یش اور سک جو ا پش رآن کے نام سے وا می موجودوشپور ہے اگ رکوڈ ینس سیر خو ہکا قرجب سے مطال کر ےب اسے ام ال وین حطرت عا ریڑ سے اس قو لک یح تکو باو رر نے بیس ذ رای شواری ہگ یک قرن رسو لکرم صلی ایل علیہ ول مکی زندگ یکا آئنہ ے۔(كانَ خلقه القرآن) اکا لے معلو مک کی تخض صلی اوعلیہ ول مکی وت می ملک تکا نو رکیا ہہ بی آ انی کے سا تھوق رآ نکو وٹ ےکن ے۔

زقاعلش ذم ےک قرآن ید یش ےصرف ازمنہ سابقہ کے چنگجروں کے عالات بیان ہو یہ را نکی سیرنز کو جوق ران میس ہیں ا بکھی ماخ سی مکنا کیا سے گجز اس س ےک صراحت ےق رہن أے پا اس کےےکسی جز وک ومضوغ قرار دے؛ دوسرے الفاظ شی اجیاۓے سا کی ستت سرانوں پاب کھی واجب اعمیل سے ہج اں کے کہ اس ےس نین ہو کے کا كوئی حر آن مجیرشل یا رسول پک رب صلی اللہ

97 علیہ ولم کے افعال واقوال می صراحت سے تا ہو ای فآ بیت ملاحظہ ہو:

اك الین اتک یب و الال الخ

۱ بجی وہ لوک میں جو نم نے کاب او رحکمت اور نبوت عطا گیا ء ا کوئی لوک ا سکو نہ مائیں فو ہم بیہاماخت الیے لوکویں کے سپپرد کر گے جو اس سے انکار کر میں ء می دولوک (ال سے او پہ کی آیجوں می (18) چروں کے نام لیے می ہیں جن میس فوخ ابرایۂ: اشصتیل: پارون :موی اومی شیہم السلام شمائل ہیں اوران یکی پیروئیکاعکم د یمیا ہے۔ )میں شک نکی خدانے ہدامت کی سے اس لیے نوا نکی رہنمائ یکی پیر ویک۔

(تآن 6/ وو ویر کے 12 /۱۵).

امام بفارئی اوت نکی نے ایک حدیث رذای تک سےکہ ج بٹبھ کی معالمہ یس براو راس تآسالی وگینییںآلی ء رسول رم صلی الطد علیہ ےلم عا مع ا رواجات کے اہل کاب کےط ریو ںکی چب وی فر ما اھر تے تھے۔ ۱

چزسیاسی محالا تکی حدم کبھی اىی طرع صاد ق7 عتی ہے جس عدکک محاشی ومعاشرٹی معاملات مل۔

محاشر) انساٹی کی مار رفظ ڈالیش ءت معلوم ہوتا ےک ملک ت کا قام بڑے عرصہ کے بععد ہو کات رآان مد می واقعا کی جو ترضیب ےء اس سے معلوم ہوتا سے سب سے لے حر تہ کآوم علیہ السلام برا ہوے دن نکو خدا نے زین پہ اننب یا فلیز مر رکیا۔ ول اضانی کے آپ تھے اور ہزرک نمانران ہو نے یس ان کاکوگی حر فیس ہوسا اہ ا نکی وذات کے بد کی سو ںکتک ای اوماد میس منلپ عم کے اشتافات اور نر ائیا سگم یا ز یادہمتقدار یش جادکی ہیں٠‏ ای لج ےق رآآن مجید کے مطاإنی یہ ریس یئ ء جو خدا اور عام انسافوں کے مابین وا سے کا کام دی ے اور انسا مو ںکو بے قائے ےکلہ ان کے نال کی مشییت اود اکا عح مکیا سے اور جک یکی ترغمیب دچیے اور ۱

پل

رای سے رو تے۔ ان تأروں نے خلویس کے ساتھ جو ہے نحرضا نی ںکیں اور ان گی بانو ںکو یلجھوگوں نے مانا بھی تو اس جساعحت کی حیشی کسی ملک تک قرار دٹی مکل ے۔ پھاہ رق مت بن زمانہ یس انا شیہم السلا مک یآعد کے باوجودسا ی نظام اور اذ ارک ض ورڈ پاکی جا یگ ۔ت آن ید پئی باد ہا ذکہ ےک ہایک تو مکی کہ دوس کی تو مکوسرفرازیی عطا ہوئی ہگ ایک ملک تکودوس ری ممکل تکی مہا مکر ن کاکوئی زکرتہیں ہے۔خ رآئن ہیر یس ا ن توئی ومیژں کے خی رسای وچوو ے باوججود ان لووں کی معاٹی اورسابی سرگرمیو ںکونظراندازنپی کیا کیا ہےہلیکن ان تیزوں کا ذکرصرف انس طور سے ہوا ےک لوک ا نکو دا ک یت بج کر یادرنل اور غدا کی اطا عت کا فرییضہبچالائیں- بادشاتی کے ذک رکا آجا زت رکنن مجید بی رت ابر اجیم علیہ السلام کے ز ماشہ سے نل ےکا ے. ج بکہایک ننس ہے تنک کے تھام لوکو ںکی سان د مال پر اپنا اقترار چااتا ہوا نظ رآتا ے (دیکھہ قرآن ر258/2 بھرددکا قصہ نخرت لوسف علیہ العلام کے ز ماشہ سے ادارے ممللت بیس زیادہ ا خکام وزئی نظربل ہے چنا نہ ان کے ماشہ کے عالات یس (ویکیے ق رن میر30/12)پادشاہوں اوروڑہوں او رسرکاری قیدخاو ںکابھی کر ے۔(سورء بوسف ) ححضرت موی علیہ السلام کے جو عالات رن تید یس ہیں ان ے معلوم ہوا ہ ےک تھا اسرائل کے ان موس رہنما کی تنا او ریش پت یکہ ار موعود میں ایک مت قا مر یں ہگ رقوم نے اہی کے مظا ہرے(عدم اطاعتت اجکام الیک سے ای کا سا ما نکر دیاءآخر ا نکی تو مکو حایس سا لکک اننظارکرن ےکی ضردرت بی ںآ ئی :کہ ایک پالکل نال چپیدا ہو ج کمن ہی سے ا نکیکگرانی می ںیم دتیت ہداد پھر ا نیا لکی حددسے وہ ار موودکو تج کر یں ءگواسی اشا میس حعخرت موی علیہ السلام نے دفات پائی اور ا نکی جال سالہت بی یمان کےبحض ٹیش یں نے لی۔ رت موی علیہ السلام کے زمانہ میس جوفرعون مصرتھا. دو‌ق رآ لی تج کرے کے مطالقی ایک ماصا با قاع تکمران فھاء جن کا ایک دز تھا اورجنس کےمورے کے لیے تین

اورال الراۓ لوگو ںکی ای اس بھی پائی ائی تی ءا یس کے اجلاسو ںکی جو دواد قرآن یرش ےا سے معاوم ہوتا ےکدہ ہےسوپے بھے اور عا جلا نہ یھی سکیا رن یئیء پل اس کے مشمورےە تا سب اورقاعل یل ہی ہووت تے۔ مال کے ور حرت موی علے السلام و بارون علیہ العلام سے ال نکیا جرت راز یں کے با عم کیا رتا کن جا ہجے؟ جب اون نے بیسوال ہیی یا ت جا س شوزىی نے نرمی اور اعتدا یکا مخورہ دبا ھاء اس ز مانہ شی عوامم انا سکک ایک درک ساسی شعور رت نظ رآتے ہیں۔ نا خی( قرآن بجی 19/28) جب ایال نے حضرتت موی علیہ السلا ممکو ان کی کی کے پان ملام کی چا دیق ال نے مالفاظ کے جےکہ: ”ان ترید الّا أنْ تگُون جِتّارافی الارض الخ و وزمن یس ایک ار بن چانا چابتا ہے اور لا ٗ دظْلا کا کا مکرنے والوں مج ےل ون چاتا۔'

ححضرت موی علیالسلام کے زان می میلس دوگا نہ یا مرکب بادشاجہ ت کا پا جا ے_ (قرکآن مجید 32/20 نی خودحضرت موی علبہالعلام نے اپنے بھاٹی کے متحلق مداے دا یت یکہ زا رک فی اشریی لکومیرےکام یش ریگ نا

طالوت لق پاوشاہ سال کا تق رن ید میں ایک خصیڑی دی کا عائل ہے۔ بی اس اتک لکوان کے ہشن ےلت دیران کےگھروں سے جلاؤش نک دی تھا۔ اتا مکی خوا پل نے یں اس بات بآ ماد ہکیاکہاپے مقر سے رواب شلکمری کان

بر ایک بادشاہ نا مردکیا جا جا نکو۔ یلی۰رشنوں ےار سے۔

ا یتین تارف لامک التَاِلْ یل الہ الخ ا وکرو جب موی کے بعد بی اسر انیل نے اپچے بھی س ےہاک ہم راک پادشاءکو امو رکر ا ہہ ایی رای کم ٠اس‏ (بی) ن کہا اگ رتم لڑح فرش ہو نے کے بعدلڑنے سے اکا رک روتو؟

100

انہوں کہا سے ہوسکتا ہے کپھم اللدکی رادٹیش شلڑیل جب ہیں بمار ےگھروں اور ہمارے تیوں سے مکی اہ کرد ا گیا ہے۔ اس کے پاوجود جب لڑنا ان بر فی شیا گیا نے انہوں نے روکرداٹی کی ء یزز چندلوکوں کےء الہ امو ںکوخوب جامتا ہے۔ ان کے مجر نے الع سےکہا: : دیمواوہ نے تم بر طالد تکو بادشاہ مقر کیا ےہ انبوں ن کہا ےکس ہوسکتا ےک دہ ہعارا بادشاہ ے؟ ہم ال سے زیادہ اشامت کے“ تن ہی ینہ دہ بالدار یں ہے۔ اس ) ن ےکہا اللہ نے اع کم پر فوقیت دئی ہے اویلم اورشسم میں ا سکووافر حصہ دیا ہے۔ اللہ نامک کو چاہتا ہے دتا ےء اللہ چرچ کوکییرے بہوے سے اور چرچ کو جانا

ر2

ے۔ (قرآن بر 2087۲246/2)

علاود اور امیتوں کے اس ا تاس میں ىہ بنا گیا ےک مال ودولت یا حب و ز یں پ عم وس ملیشنی ساست والی ( ق رآ اصطااح یع مک موم مھرفت تق ے) اور ببادری بادشاہ تک اوین ضروریس ہیں ۔ اس افکتباس سے سی اچم ہی معلوم ہوئی ےک ال زمانہ یش مبددیوں نے نرجب اور ساس تکو الک ری ہونا لی مک لیا ھا اور تی کے علادہ دشا کی ضرور کی تی ۔ پادشاہ فرئض نبوت بھا یں لاسما ر۳ اور نہ بھی فرالفل بارشاہت الہعہ رو وگ ےک طالوت ت نی پادشا و سماول کے فوری جانشین رت ود علیہ العلام اور ان کے بعد ان کے ج رت سلیران علیہ السلام دوٹول بادشا ہت اورخھوت ہر دومیتتولں ےکی بے :۲ک پچ کمرد فی می ںکیا جاتاے :

تقر وائوو علےالسلا مکا قرآٹی تذکرہ بے عداجھم سے کا میں فراس پادشا ہت کا (جن می عد یمسر سب سے اہم ہے )کرک یا ے:

(الف) وَقل وَاو بت وَالہ الہ ال وَالیلٌَ الخ

101

اور داؤر نۓ جالو کون لکیاء بج رخدا ے ا ںو بااہت اور بت عطاگل۔ (قرآن بیر 291/2) (ب) و مَرَ اللہ و ائؤنه الله لطاب الخ ہھم نے ای علوص تکومضبوطا متا دیا اور ا یکوحکمت اور فیصا کر نے دای ز بان عطا گی۔ (قرآن یر:20/38) (ع) او ال کی ان کا نکاس اتی الخ دا ود یگ پهم نے تج ھکوز ین پ ایک ناب مقر رکیا ےء اس لیے لوگویں می جم کے ساتھ فی ےکی اکر اور خواہشما کی پیبردگی نکر ورنہ وہ گے خداکی راہ سے بپھلکا دس کے اور جوکوٹی خداکی راہ سے پینکےن ا کا انام نجرا ہوتا سے کیوکہ دہ قبامت کے اب و کا بکوبھول جاجڑے۔ (قرآن بیر:29/39) مضرت سلمان علیہ الساام کے سال میس ہے میا نکیا گیا کہ اور سلیمان دا رکا وارے بنا رآن یر 27 /16)' ۸.- ا اپینے اپ ک نشین ہوا تاکن اس قرآنی ت کر ےک ممتاء مہ پالیھ یں ےکہ جاور کے بادشاہ نا ہو بک پیل خدا کی عنایتت یک با پک تہ ن ےکوی عکوم کی اور ات ارک اصکی سرتشہ خراخی گی ہشیت ہے۔ مرا لی کےکل پرزوں ںی مرکم ت کا سب سے دیپ منفرق رآن مجیر میں مللہ سا کےتزکر وی متا ہے چنا مج ا الم اشن ن ری اي قايعه اَی تین سم ےک سس جھے میرے اس معالمہ شش ۰ مشورہ ذو ٹیل تہارک موجودگی سے فی کو یتطی فص لہ ںکرگیء

102

ہوں ن کہا ہھم بڑے طاتذراور بپبادرلوگ یس ہعکم دینا تم اکام ہے اس لیے فذ سو کر فص ہکرہ اس ( مہ ) ن ےکہا جج ب بھی بادشادمسی شہرس رقل ہو ئے ہیں پل سے چاہکر دتنے ہیں اور دہاں کےمعنززی نکوؤینل بناد ین ہیں اور دہ ایاج یکھہ می گےء البتت مس ان (حرتےسلمان کےملک داوں )کو ایج ییوں گی اور دیھوگ یک رسغی رکیا وایں لاتے ہیں۔ چنانچہ جب سغیر سلیممان کے پاس یچ نے انمہوں نے فر ما اکم مھ مال کے ڈ دیج سے بیآجھ عددد یا جاے و ج کہ وہ زج غدا نے تج ردے دنھی ہے٠‏ وہ اس ےکی یتر ہے جھ اس ن یمیس دی ے۔ تنیں تو اپنے نے ہی پہ نا ہے ان کے پاس وائیل چا ہم یک ان کے پا اڑیی فی ں فک میں کے نا دہ منقابلنیں کرگھیں گےاور ھم ا نکووہاں سے ذ ھی سک کے کال دیں کے اور

دہ بیست ہو جا یں گے (قرآن :27 /32ص(ج)

ہرز مانہ بیس اس اھ رکی ضرورت لی مکھائی رىی ہے کہم کی رہنمائی کے لیے یک توائی ن کا جو بھی موجود ہو۔ قرآن مجید ٹس اکٹ اکا ذک ہآیا ےک ہہجو ںکو کماٹیں پا تھے دے گے ۔ک ناب سےفظشی سن یکم رین بھی آتے ہیں اورحیفہ سے مراددستوراصمل 6 ہے۔ یت موی علیہالسلام کے لہس ایس ور سے اک یکا کر ہوا ےکہ جوڑی وو فرکو نکی سرز مین سے نک لکر باہ رآ ےپ دا نے حطفرت موی علیہ اسلا موا امھ ہوئ تاس (الواع) عطا کیج ن ایل بی اس نیل رف شقراردی گئی۔

ام بادشاہوں کے مان اور نا مناسب افعا لیک ق رآئن ید مٹش بار ہن اث یکا گئی ہے( کے قرآن بر 8 ۱ ٣یرہ)‏ اک چز جوق لی نکروں میں خائک طور سے ال و رمعلوم ول ہے وہ پٹ ےک مللت ہے زیادہ مرا ن مل کو

03

مایا ںکیاگیاےء بللہ بنا جا مکنا ےک یلک ت کا ذک رک ضمنا آیا ہے اور سیا کی وعرت مس بادشاہ کا ذکر ہی سب سے نمایاں سے کبوککہ ف مم زمانوں میس بچی صورت عال ی۔

ا بتک کم نے اتی جیا تکوز مار فرب مکی مل ت کک محر ددرکھا تھا ء اس کے مت بنیی ںک رت صلی اللہ علیہ ویلم نے جو اسلائیمملکت تا مکی ء اس کے لیے کوئی حصونی اح کام قرآن ید مج نہیں ری گیئء ہار ےج کر ہکا فشا یرتھا کہ چوک یاےسل کی سز بھی مسلمانوں کے لے واجب اتیل قر ارد گئی ے. ٭ کی لیے ان کے ز ماد کے احکا مککا یہہ رف سوب “تی تصور کے لیے یک ٹیس متظ کا ام دیتاے لہ واتعط وو اسملاگی تقانو ن سیاسی و انئلا ئ یکا مو من جانے ں۔ وہ اجکام جو ق رن ید می نیک ری مصلی اود علیہ وی مکو زان طور پر د ےئ ہیں ءا نکا م وضو وار کر وکیا جا جا ے۔

سب سےکپکی زی ےک اقتار ایی کےر انی نکی بھی نظرندازنہیں ایا ہے اور قیاممصت کے ضاب و ناب پہ پاد پارزوردیاگیا یا سے کہ بادشا یش کسی دنیاوئی ذمہ دای کے نہ ہونے کے باعحث استبداد نہ پیدا ہو جاۓ ء اکر چق رن ید علاتے یا زین کا ذکرعض ونت تھراٹی کے سا ھآیا سے ملین وہ بوئی حدک تن سے یذیادیی کی ملا : (الف) ال دش ۵فز وق ول مرن تک اك کن از ا

کہ اے خدا لک کے ما نک بجی جم سک چارتا ےء؛ لک دیا ہے اود شس سے چاہتا سے ملک وائیں نے لیا سے مم سکو چا بتا ےک عمزت دتا سے اور یک چاہتا ہے تو ہی زی کرت ے لاٹ تم رمے کی پا می ہے پرجزرقدرت رکت سے۔ (قرآن یر: نواوی

104

(ب) مو ای کک مت لی وَرکَ تک فْق یں ا

دی ہے جس نے تمکوزن می ناب مقر کیا اور مس سے چتد

کووومروں پر تھے میں فوقیت دکی اک ہیں اس بر کے ذرلعہ

سےآز مائے ء جوا نےت میس دی ہے۔ (این)ا165/8)

(ج) ‏ وَلتَ ملک اض تاذ مهَايتَقَيا تَاتکلرنَ او رم نے تمکو زین مس اققرار عطا کیا اورتمہارے لیے وہاں روزیی میا کی بببرت بج یگ تک رکرتے ہو۔ (اینا10/7) چامج رماے بروفیسر لیو تی مر نے می ںکوئی نپا ٹ نہیں معلوم ہوئی

کہ اسلائی عکمرا ن کین نی کے وقت جو ہمت نال ے؛ وہ اک طر ے معابرة معاشر ٰیہلا سکم ےہ چنا مہ دوکھتتا ےک

نس یتح سکو خل ض ت کا رح عطا کرن نُقہا کےتمز دیک ایک معابرہ

ہہوتا ےہ کا ایک ف ری ونس ہوتا ے جو اس ہر ےکوقیول

گرے اور ووسرا جات اسلام ہوئی ے٤‏ بے معاہدہ ان

وقت مت کک ل نی ہوتا جب ک کہ ہعت مش اظہار وفاداری

امت کے اصعما بی ئل وق دکی طرف سے نگل میں 7 جاۓ''

(فراھی رسالہ موسومہ خلاف کی عام وکیت اور ساظین خثامے

کے وکواے فلا فت برتجھ روہ مطبوص رو ںارگ : 1 . ۱ لفظ معہت کے می خودایک معابدہ کے ہوئے او راصطلاماً اس ےماد بی ہوٹی ےک وفاداری اور اط ح کی ایک رف سے نکش کیا جا اود دوسر ےق رگ کی طرف ےا سے تو لکیا چاے۔( ےآرآن بر 17/48 ۰ /)) صرے الفاظ می س ران کا ار ار چاے مشیں عامہ سے پیدا نہ ہوتا ہشن ای پبجنی ہوتا اور ال یکاعتاح ضرور رتا ےس

اگکہ چہرسو نکر ۲صلی او علیہ وسلم کے تعلق مسلمانوں میس ہہ چز جزوحقیرہ ہے

105

کہ چب رمحصوم ہوتے ہیں اور اکر چہ غغاء خنمجروں کے سای نشین بے می ےکن مت بی تک پباعمزاز ان کے ل بھی صلی نو ںکیامکیا بھی وجہ س ےکی دیجرقوموں میں پا شا کو یمک ین سکرس تا کا جو ساس ینظریہ یا کلیہ بایا جانا ےہ وومسلمانول می بھی تک یہ پا کا ءا کے برخلاف مسلمائو ںکواسی بہ ناز سےکہ رف عام جمران پ رخ لی دزن علیہ وم بھی جقوق العباد کے سوا لے میں انی عا و ائین کے پابند ہیں مین کے حام مسلران اور کہ رسولل الڈ مکی ال علیہ نے یبھی خودابٹی ذات کےخلاف متر مات سے اور منتصقانہ فص کیا (سی این بشامن 440کال ان الا رن2 :101 نیز سر شا ئی مج شآھھ وں ابیے وا تھے در ہیں رو ںکی معومیب کا خقاء اسل یع مکلام میں صرف بلیا چاتا سےکہ وگ یکی یی اور خدا کے احکام چان میس ان ےکوکیکضی اسپوسر ز یں ہدسکتاء اس کے عطاوہ نر معاملات میس یہ کی حیشی بھی اک انان ج کی ہوئی سے اوراحادیٹ مس مشعددم رہ بین ہوا ہ ےک رسو لک می اللہ علیہ ولم نے فرما کہ دنیادی معاعطات یس می بھی تمہارے جی ط رع ایک انسان ہوں: سای خیشیت سے رسو لک رم کی اللہ علیہ عم جمااعت اسلام کے ایک فرد جے اور ا نقوائین کے ج نکوآپ ناف کرتے تھے :خودچھی نیدی طرح بابند تے۔

7 تم لمفلوفا ےکی طط حک رہ اور اشاٹی تی کا تھی گی مالک اور بادشاہ غدا یک ذات ے اور وی صلاعتتو ںکو دک ےکی انا نک اق ثا بت سے رفا زکرتا ہے اورپچردچکتا ‏ ےکہ ود لکی اکمتا ہے۔(ا الارض یُرٹھا عبادی الصَايِحُونْ إِلّی جاعِلٌ فی الارض خلیفة لیتظرَ كبْتَ تعمَلوْنْ ان الارض لِلہ پورٹھا من یشآء ین عبادہ دغیرہ)خدا کا خلییۂ بی کی ہت ے جس س کا برادراست وی ےآفرر ہوا ہے اوروگی ی سے اگ رتنمائی ہوٹی ےا کے وجودھی سو رکا تا تملی اللہ علیہ یلم اپی اطاعحت اور رو کی عیعت لت رہےہ گا

" کے وی ےے پردہفرمانے پر امکام شریعت ے ناواتقو ںکو وا تکرانے گا حر کل حدریث شریف میں ےکم العَءاء ورئة الانبیاءوعارف: سرآے صدعث خاہت:

یں ) لیا ن سلطنت رای اور یاست 277 ے اوردلء ای غلرون دشر کے

16

الفائا میں اصحا ب ن٠ل‏ وعظ کسی کا اتا بک تے ہیں اور بی اتقاب بمصد اتی ود یٹ شریف ا اللہ علی الماعحة غشاءر بای کا اظہاراور باحٹے ربکت ہہوتا ے اور بجی اصحاب ئل وعفقد اخاب اور بہت کے بج رچھ یھ رالی میس مع کا کام دتے یں اورضرورت ہوقو اےمعزو لکھ یکر کت ہیں ( داع الصن ئک لکاسانی خ:168:/7)ء ران ےی اشماد کے عدودہ مصا گی وم وضق ٹیس شورک یکا صوئفء ا ساب ل وعقدکی دستوری حیثیتہ وغیبرہپرنفعیل سے بحٹ یہا کن نہ ہوگی امت ال سوا کا راب شاب ضمروری ےک اصل دنیاوگی اق ار کے استعا ل کیا و نک سکو حاصسل بوتا ےا کا جواب حضرت دام انلم کے الفاط میں د٠‏

اق نواحی دارالاسلام اسلائسرز ین کے جمملہ سے اسلائی تح ید إمام المسلمینں. پادشاہ کے اقتار یش ہو تے ہیں اور ویدہ يد جماعة المسلمین۔ ا ا اقتزارملمائوں کی بماعت کا ہت (صوڈ تی ج۰ص )۴‏ ىاتزارہواڑے۔ امام ابوعنیث کے دونوں شاگمردوں امام ابو لیسف اور امام مھ شباٹی نے عرید ۰ وضاحت س کہا ےک ری ملک کے اسلائی یا خیب راسلائی ہون کا اتیاز ىہ ےک وہالں حلبہ اور میافظ قو تکس قو مکو حاصصل ےےء تعداد ے ب ٹک ”لّهُما الداراِبٔما سب إلی اهلھا الثبوتِ يَد جم القاھرۃ علیھا وقیام ولا یتھم الخافظۃ فيّھا (محیط رضی الین سرخسی مخطوطہ استانبول: ورق نر 6805 ب) اور لی علا مخ ہیں کہ اسلائی ملا تکا انا :امام پا یی امت ملمہ کے ناب کے طور پ ہک رتا ہے چنا مج شارخ وباق کے الفاظ مل الاسام بمنزلة جُماعة ین المُسلمِیْنْ فی استیفاء ہذا الحق“ (مصوطمڑی ج 9 ٴش 4) لن ا بی کے نفاذ یی اما مکی شیت اتلم کے ام مقا مکی ہوٹی ہے۔ بہرحعال بی اسلائی تقسور اقترار ایی ےک مفترر ایل خداوند خلا یق کی ذات کر پاکی سے او رجھرانی شیج کو سال ول ے۔اور 'خلیفة الله فی الارض“

1007

باشظریعت کے نا کے ان تاب گی خدا یکرت ہے اور اس پارے شس خدا کی شبیت کا اظبار بد اللہ علی الییاعۃ“ اور یجتمع اتی علٰی الضلالۃة' ' وخبرم اعادییثے شریقہ ے بمصرائ او رر غلات راشدہ کے نات کے مطالی اصحا ئل وعق کی ہبعت کے رجہ سے ہہوتا ے۔ دن ور یا کا طاب: ِ/

ریم زرانوں م٠‏ جب انسالی تمدن نے زیادہترقی نکی اوی ما رکی انی زماد ضرورت بیشی حہ آئی تھی ءکسی ملک میں مرکزی علومت کے اخقیارات یا و یر لکستری سےتتحلق ہوتۓ تھے (جس میں ٹن سے چک ھی شائل ہے اورفقکی کمابوں میں باب الجہا رکا در حدود سی مزاؤں گے سلمسلہ ہی یس متا سے ) یا توئی معبو دی پیش وع ہاویں کےثتحاق رت رسلطن ام وٰسق سے مسائل امت تی نہ تھے بکہ ووام کے انفرادی معا لات تھے جاتے تھے اورعبادت ت بی یں عد لممربی اور جنگ بھی فی مرام کے لن تی .تد نکی تر تی کے سا تجح سا تی ہکشوربی اور بی فرائنس میں دوری دا ہوئی جا یتی۔ چناغچررومیوں نے مس (08 یا دنیادی قانون )کو ہمعگیر اس ۴٥88(‏ می نزرئی مخانون ) ے ایک انگ نز کے مور پرایچادکیا۔ ببرددییں نے

اتی تابث کامَِقالال ق سیل اط (7ر7ن246:2)

اپنے نیا س ےگہ اکس ہعارے لیے ایک پادشاہ مقر رکرننس کے ساتھ ہم خدا کی راہ یش چک کریییں۔

ربدت دو پادشاہت یا مہب وسیاستکو ید اکر دیا۔ ححقرتھٹی علیہ السلا مکی طر فبھی ریقول ایل می منسوب لا ےک ہق رکی زی تیص کو دید داو ریسا کیکیسا کو۔ بد میں اور ہن ووں کے پا لبھی ترک دنا ہی انساضی تکاکمال قر اد پایا۔

خنش فآ یم اٹل فرہب نے دمیاۓ نایا ۰دا کو دل لانے کے تقائل چیر نر ھا ین اس میں دو نیدی مسا نظراناز ہوکر زائی دا ہوئی ایک کی کے چترفرشتہ

106

صقت الماثوں کے سوا 7 چو لاگھو ںگروڑولں عامنت انناسش تے؛ الع کے معاعلات مادیت پبندانہ ہو گئ اور دوسرے ساس تکی اغلاقی میا نددقی اور م کہا جا سا ےکہ سائبقہ تام راہب اکا ئیوں ما دہائوں می نم ہو جانے وا نے فرشندصفت انسانوں کے لیے ہوتے تھے اور اسلام نا زکرسکتا ےلوہ تو ں اور اوسط درحہانسمائوں کے لییے ایک تقائ مل تو لایاء بہ اہر ےک دنا الہیوں یک بہت بڑکی اکخزیت ہوئی ہے انان نما ٹرش اور انُان نما خیطان دووں گی حداد پیشہ بہت محرودر بی ہو ے۔

مہب اور سیاست دو پالل 1 پھر ہیں مہب مرا اور ینرے کے تعلقا کا نام سے اور سیا ست بنرے اور بنرے کے معاطلا تا النی دولو ںکو ایک سے وال اگوی تع اور پا ئؤ ںکو ای ککتا ےکن ننس طط رح ایک زندہ اور تتدرست انان یش اھ اور پائوں دونوں ہی ایک مشت کہ اور مرکزئی قوت مشل خقل با ارادرے کے ماع ہوتے ہیں پل ا رع دب اسلام نے رہب اورسیاس ویش کہ تو ائمل کے تاب کر دیا جوق رآنن یا ریا لی کلام تھا اور رونوں یی رمثما ی کے لیے اکا کا أَغز ایک ھی قرار دیکر سیاست میں اغلاقی اساس اور اخلاقی یش حقیقت پیندی ہاقی رلگی۔ 21 اتھوں کے ب٣‏ لکھوڑی ذو رض ور چل سا ےاور پل سے تھا بھاا یرک کی ضرورسلکما نے ای رح عباد کو سیاست اور سیاس تکو عبات بنا کر انمانع چند روز گر ارضرو سا ےکن خی رفطریئل رتو سوا نشی ہوا اور ہمغیزر ‏

سی بجر ےکلہ ہمارے ایک ہرک سیرت اگار وت کے الفاظ میس مھ رسول ایڈی٥کی‏ ایل علیہ سکم دا یں دن اوردنیا ووو ںی مت کے ۔آ می اللہ علیہ لم نے صر فآ سانی بادشاجہ تکی خونخرکینڑیں ستائی ہآ اڈ پادشای نے٠‏ اھ دنا کی باد شا یکیا٢ھی‏ ہثارت دکی لد نیاشش خداگی ندگی ےخوف وخط کیا کے اور غداک بادٹای دنا می قائم ہو

ملا لان کل لف

109

تلالض الع ”خدانے ان سے جو ایماان لاۓ اور اجیھےضل سے یوعد ہکی کہ وہ ا عکوزین میں حاکم بنائگا جیما کہ ا نکو حاکم بنایا تھا جو ان سے پ لہ تھے ) اور ان کے لیے ان کے اس وی یکو جو اس نے ان کے اٹ بین کیا سے جما دییا“۔ (ترآن:5:20ج) قرآن نے سب سے اٹھی دعا انسانوں کے لیے می بتاٹی سے: 2 اکا رؤا کال لا ت1 تاراب رکا اےہماردے روردگارجھمکو دمیامیس بعلائی دےاورآشرت میں بھلائی دےاو رگم رو گل کے عراب ہے(دوزرمح) سے یا۔( ترآن201.2) اور ایک جلہفر مایا: و مر از کا دز کی اور جنیوں نے تی ک کام بے ان کے لیے اس دہ یی پٹ سے او رآ خرت کیا کم سب سے اتچھا ے اور پہہزگاروںکا لحم یسا اچھا سے! (قرآن30:16) جن لوکوں نے دای راہ ابی جانو ںکی بای لگائی ان کو ہثارت ے٠‏ ا قواب ادا نت رق ٭ ال الميانَڈ ال نے ا نکودت کا ڑا ب او رآ خر ت کا چھلا تو اب حنای تکیا اوران یکرنے والو ںکو چاہتا ے۔ (7رآن148:3) دا کا قذاب جح وضرت , ناموری وعزت, مال و دولت اورکلومت وسادات ہے جنہوں نے دا کی راہ یس پناگھ ربا ربچھوڈ ا اور خوٹگی خٹی رط ع کی تی بی ا نکودووں جا نکیختتی جس :

110

لن مََجَروا یی اللہ مِن لد مَاظَلدُوا الخ ”اودجنہوں نے (ہمارے لیے ) سنا جانے کے بح دک چچھوڑا بم ا نیکودنیا بی اپچھا کان دمیں گے اور ینک شر تکا اج سب سے بڑاے۔ (ترآن41:16) (اور اوایاء و اتقیاءمػی فرش عڈے سلانو ںکورل دنیا کی رایت 2 جا دیاداری اود مین دارگی دوفوں کے ما پکا عم دیا): ال ان کَلین ی التنض موا اص لو وأ الخ دو ایے لوگ ہی ںکاگر ہم ا نوز مین بی جما دی و وونماز کیٹ یکر سی اور کو ۃ در یں اور انیٹ کامو لک وکئیں اور بے کاہوں سے رویں اود ہکا مکا امام خداکے اھ میں سے۔ (خرآن41:22) ان آوں ۔ے بیہاشمار ہنی کرمسلماوں کے ہاتھوں ٹیس دا کے ںاون کے اجراءکی مات ہو لی ا اور بر اشمار گج یقک دی ن کا امتااع ما ملاپ ایا 00 انسمالنع بٹانتا ہے اور ”ا ن تق بی کا مظا رہ ہوسکتا سے ورنیروہ با تو فرش یو جاے گایا خیطان اوران دول اعتاف سے جا یک نائ نفلو نشی انان اک یففای ق پا مقید فوت ہو جائیگا۔ سی ہیی ق رن ید جس کشر تمتی ہیں جن میں سہ ایا گیا ےکہ دا نے ابٹی لوق انسا نکی غدمت یااستفادے کے لیے ای ہے اورانسان اپنے زا قکی عبات کے لے پیداکیاگیا گرا سکیتنصعیل بیہاں طول بو ٹبھی جا شی ۔

بجت:

اس سو دب

بھی اس پر یکم زو ریس دیاگیاء ملا

111 (الف) این اِمناطبعواالن ارول وَاول الامْرمِكَهير الخ ناے ابمان والو! اطا عم تکرو ا" دکی اور رسو لکی اوران لوگو ںکی جوم میس سے افس ان قکومت ہیں ,اکر مکی متاملہ مین شآئییں یس پگڑا ہو ے اللہ اوررسول سے رجو حکروہ اگ ر ٢ہیں‏ خدااور لو مآخرت برا یمان ہو یی ہت او ما يکاراجچما ایق ہے۔ " (ترآن59:4) (ب) وبا ری الکن آو انقَزف اَا وا“ الخ ”گان با فو فک ا نکوکوئی خ تی ےو ا ےش ورک دیتے ۱ ہیں ء ٹر ہو اکمروہ اگی اطلاغ رسو لکو اور اپینے افسرو ںکود یے جھدارلوک ا سک وھ جاتے _ موق یذ انمرو لک اطاعح تکا کر تھا۔ جناب رسال تب صلی ان علیہ مل مک یی اطاعت پل ال ےکھی زیادہمواقح پرزوردیانگیا سے ۔کہیں صر عم سے نہیں اس کے ود چن اکر ترغیب 077 ہے۔ رسو نکیا اطا مث اور چروگی کے الن امام -- زم نت تھاکہ بعد کے زمانہ می سآ پ صلی الل علیہ ویلم کے ہرقول اون لکا نکر وتفوظ رن کی ایم الشا نکیشٹیس اویل مل مکی حجابف ےت ہیں لا یکئیں۔ یی یس آ یت حسب یل ہیں: ماف) کرو ارد ما کاو ہھ یھ رسو لگکہیں وس أسے ے لو اور سے کرس اس ےڑک چا (ترآن 7:59) (ب) ور کان لوق نول کوائواکتن. نفک اللد کے رسول ہی تہارے لیے ایک اأسوہ حسنہ پایا چاتا ے۔ (قرآن21:33)

112

ہے

(ج) از نین اِمَنوا وا ال مود اوه وا زت_مَلنوکَہ الع ”اےامان والو! ایل اور ال کے رسو لک اطا گرو اور جب وہ بج کیو س کر روک دای شک رذ سا اور الله اور ا کے رسو لیکی اطا عم کرو او رآئں میں ھک ونیں جک تم گور ےہ پڑ چا3 او ہار ہو راکھٹ جاۓ (ایک تھی محاورہ ےہ پادپانوں سے ہوانل جائۓ تو ملاع بے بس ہو جاتا ہے٠‏ اس جھاورے سے معلوم ہوسا ےک قد عرہو ںکوسمیدر ےکنا گا تھا)ا کے پرخلاف هب ر ےکا لوہ ایھب رس ےکام کیل والوں

کی ات ہوتا سے۔ )2 آن مر 46:21:8)

2 7 7

(ر) وَمانظا ین وی ان مو الا پیا اوو(شن رسول خدا) اتی خوائہنل سے مکی ںکتاء لہ دہ وی یہول ے۔ زھرآن مر 4-3:53) آرییڈ نے اٹ ی کاب خلافت میس الک لحھیک رات نطاہرکی ہ ےکہائی ظ را رعنیت کےفریضہ اطاعت پڈوردیا یا ہکرس کے ساتھ ہی ھکمران کے لا زی فراس کا ات نہیں ہواء اس سے اسلائیجھران جابراور اقبداد نویل ی گیا یوک شر نر اورصاب تنا بکا عقیدہ نی زم را نکا بھی تانون اسلاکی کے ماشحت ہون اس پ> تخت رنے کے لی ےکائی خابت ہوہے۔ اس کے بیمھ خی ںکبحکرران کے فرائل پہ مرن یر نے زورم دیا ہو۔ (الف) نز رك کاٹ کات وَلَتَكِه اف لَمُٹر الخ اس کے لیے گا اورڑاۓےر خنقامت ے رو جع اکہ ےم یا سے اورا نکی خواہشا تک دی کر بش این

113

لا ہوں را کاب پر جواللد نے استارکی ہے اور مج ےمم دیاگیا ےکرتم میں انصا فکمتا رہەولء ار جھارا اورتھہارا ا ہے کچھ مک جار ےکام اور مکو مار ےکامء ہم میس اورتم می سکوئی مت ہیں ء ایڈدجییں بی اکمرےگااور یی ا کی رف جانا ے۔ (ترآن فیر 15:42) (ب) فَلَتَکلحلَرَْنَ ازسل اذہ علق لْزملنَث تب اعم میقینا ان لوگوں سے در یافف تک سس کے جن کے پا مار! رھ ا کیا تھا اور مت ڈروں ےج یں کے۔ (ثرآن یر 6:7) تعررآوں میں ان رزدہ اگ ےک اہشماقی اورعلوتی ما دکواْظرارگی مقیاد پر شع دی جاۓ ضا قرآن یر (24:9:28۲27:8) ا نز اذا ٹوا نول الم اے اپمان دالوا الد اور الس کے رسول سے خیانت کرو اور نہ ان بو چک رای با بھی امانتوں مل خیاخ تکرو- واغلمُوا انمَا آوالگم واولادُکم فنةء الع اور بی چان لوک یت ہارے مال اورتہاری اولاد ای گآ ز اض ے اور خداتی کے پا اج رنیم ایاجاۃ ٗے۔ ماورہ پالا آخوں سے ہدام ہوتا ےک ذالی مفاد کے لی با جیوی ہجو ںکی نا ط بھی ہیی ںکوئی ایا کام می سکرنا چا بے جو نا مناسب جو اور عال حم آخرت کے ساب و تاب کے لیے اپنے ڑل میں ا کا لیاظ رکنا چا بے_ من اس کی طر ف بھی اشار کیا جا سنا ےکہ خپ ہی اسلام مج ایک نم زی سای وعدت کے تقصور پیشنی ہے جخراٹی یا لسالی بای وحدت سے أ سس ےکوئی سردکاکیں :چنا

114

(الب) پاش انان ار واال کا لو اي ںَيِكَرَقْا الخ اےاضانوا مم نے مکومرد اورعورت سے بای او ہیں قوموں او رآیلوں می تی مکیاہ اکرتم بی نے جا سو لن اصسل می تم جس سے سب س زیادہ ہرک خدا کے پاس ددی ہوتا سے جوم میں سب سے زیاد شی ہوبجلم اورخی راہ یکو حاصل ہوٹی ہے۔ (قرآن یر 13:49) (ب) گل مؤمن اخوة ان ےسب لی یں ھا ھاگی ہیں ۔ قرآن می۳۴۹

پا کے کی حر سر

(ن) واعتجو موا پل ایا ٤ل‏ نهرقوا “اروا يِحْمَتَالہ

لک اد تراغ راہ قالف بن فقاو الخ

ا شی یکومغبوٹی سے تھا سے رہ او رت رقیہ کرو اور الل گی ال

نل کو پا رکرو تم ۲ یں میں وشن یے اور (ایمان لانے کے

ا حٹ) اس ے تمہارے ولوں میں الشت ڈالدگی اور ا کی

عنایتں سے تم بوائی بوئی ین می ۔تم نز نگ کےگڑ ھھے کے

کنزار ےکھڑڑے تھے اور ای نے ت کو بجھایا۔ اس طرحع اعد اپٹی

یتین مکو بیا نکرتا سے اکم ہریت پا سواورجم میں سے ایک

ْ ایی قوم اہو ج علائی کی طرف بلاے ای بات کا عم دے

اورئرئی بات سے رو کے۔ ای بی لو کامیاب ہو گے ۔

(قرآن بیر 102:3)

با نگمرن ےکی شایھ تی تحوضرورت ہولہ یمان اوری٥ل‏ صا کی فوقیت کے سوا اسلام صب وض بک کسی برتہنیکوڈطعا تی ںکرتاء "امیا کی اولادکک' عیل مر صا رآن ید 48:11)' کے باععث خزاب می ںگرفبار ہوئی۔

115

عدلیاکتری:

ہکا نکا اولین ف ایض ےکہأ سے ناطرفدار ہونا جیا ہے اور انصاف کے ساتھ صب موںع وضرورت رح مپچھ یکن جاہےہ( (یکھے تن پیر 16: ٭۲ء 75

خی سلم ذبی رعاکوعداتی خودتارکی دن کا رن ید می سم ہے جہاں ان کےساتھ ان کےنضی قوانین کے مطابقی ٹیل انیم پا میں گے:ا اکر خی سلم رھا اسلائی عراات یں ای شی ے مق رمہ یا عرافعہ یڑ کر ےپ اس کے ساتحدگھی انصا فکیا جانا جا سے (دکھے قرآن بر 79 )اس بارے می مز پوتفیل ایک میعد: مضمو نکی منقاضی سے (”عد لممترکی ابنراۓ اسلام می کے منوان سے ایک ممو ن مہ عنام حیدرآباد مار 1938ء مج ھا سے جس کے جوانے نی ملین سےگھیی دۓے ہیں )الہتہ انتا اور اشار ہگیا جا 2 ہےکہ قیاص کی بڑاے اعال راب وکاب ‏ نشم دی رگواہ دخ ررکی شبادتء ٗ کی نکی ڈاکرگی وک 7 پتنعیل تق ران می ںآکی سے دہ ہد نو گل علیہ یلم کے موجہ ا مور ہوں گے جن کے ذر لہ سے عال مآخرتکا خاک ھا ن ےک یکیش شک کی ے۔ حوراکیت: ْ

یتم رپ لا کا جاہ

(ااف) 8او پ الک قَادَِمَزَت فک خی ا الخ

اوران ے معاعلات می ہشور کر پھر جب نو عز مکر نے فدای تو لکرہ یک خدا وك لکمر نے والو ںکودوست رکا ہے۔ (قرآن یر 1594:3) (ب) فا یفن کی و کا ا لِد ة از یا وَمَأَيندَاحیَابی ال

16

جو یج ہیں دم گیا وم دنیاوی زم گی ک ای ک عنم ے اور درنہ غمدا کے پاش جو چز ہے٤‏ دہ مت اور زیادہ پانکدار ہه میران لوکو ںکو 2 اپے رب پہ ائیمائنع لاتے اور انل بروکل کر تے ہیں اور رشن کے معاطات ہا بھی مفورم سے لے ے ہو تے ہیں اور جو اس چ زکوخرح (شرات )کر تے میں جو جم نے ُ نکو عطاکی۔ (غرآن مر 38۲36:42)

اب (ج) طاعوقولں مرو

کر ۱ نل کان الو (میروں وہ یروس رت وق ثول مروف ہو چا ہے اور پھر جج بع یکا کا عز مک لیا جائۓ نو اکر دولوگ خدا سے اپے کے ہوے ور ےکو پور ایی ای کے لیے ابا ے۔ (ترآن ئیر 21:47) خی رمشورہ لی کی ایک طرف بابندگی عا مک یگئی سے و دوسری طرف شورہ کے بعد جوبھی قرار پا جاۓ اشن لکرنا لا لفاطہ اس کےکہ دہ اپ دائے اور مخورے کے مطا ب تھی یا عخا لف ض رودکی قراد د امیا سے سا تقد ہی ان کا بھی ذک کرنا ضروری معلوم ہونا ےک ہآ خی ذمہ دارگی بن ران پر سو سے اس لیے ا کو مشورے کے تق تن مت دی کیا سے جی اق رن مجید ٦ے‏ اائٹش میا نکیاگیاے۔ تقالون سازی: ران یر نے یکم صلی الہ علیہ ےلم کے برقول بش لکو سوہ حتراورقانون کی حقیت دی ے: (دکیہ قرآن مجیر 3:53 ۲ 4:59 و 7 وغیر۷) ا سکم کے باعث اسلائی فقماء یا قاون سمازوں کا کا م آسمان تر : وگیا کیونکہ ایک طرف تو جن چروں کا ذک رق رآن مجیر یش نہ تھا ان کے لیے عدیثٹ نبوکی یں کائی مواد لگیا اور دوس رکی طرف 77 یھ ا گیا کہ خودرسول لکر صلی انشعلیہ دم نے شحرف بک قیال

117

اور ا ایا ہےکا مم گیاء لہ یی شراحت کے ساتھ اجباز تبجھی دبیتی جاک معاذ نا بل گور ھن کےکقرر ناے وخیبرہ یس ڈدکور ہے اگ یق رآن اورعد بی یقاس کے زرییڈ ےئ نہیں ہوقلتی ,دنین قاس اورجب ری اجازت سے علاء وفتما کو انف رادٹی راۓ ےکام یی کی نا یگن کش ن لکئی تی کہ یہاں لی کیاکی ک بت ےی ہونے کے امرکان کے پاوجوداسکو ا کاام ےنیس روکا جا سکماء چناج ایک عد یٹ میل مور ےک اتتچادکرنے والا خلا بھ یک رسلا ےصوا بکوبھی تچ کا ہے اور ٹصلہ کی صورت میں اے دوٹو امیس کے اور خطا کی صصورت ٹیل ایک تو اب۔ اس طرح ا سک بھی موقع صگ لآ کہ ایک جیتند کے بعد دوسرامچ بھی اتا کے اورسی مب تہ بر کے کے باعت سائق کا فیصلمسوح فرار یا ۓ اورخو داع کے تل قیبھی فقباء نے اڑصی یجول تلی مکی سے ج بکک ان احجازنوں سے فدہ اٹھایا جا تار باء اسلائی ماتون میں زما کا ساتھھ ونیک یاکنائیش ری اور و تزگ یکرت ربا اور تب سے لد مم فقبام ےئملوں کےخلاف اشنا وکا دروازہ چندلوکگوں نے بنارکر دیا فو ا سے اون اسلائ یکو ہے عدنقصان کان بی متملہ ماپ دائہ بث سے مارح ہے۔

ہاان باپی کےواعد:

رن یرش اندروثی و چروٹل سیاست کے قو بعد ناصیخعیل سے سمئتے میں جن سے ععالت الکن دج وخ رچامہداری می سککھرا نکی رجنمائی نقصودشی ‏ رسو نک رسکی ال علیہ لم نے خو دای کممللت تا مکی اور اس ملک یس ججہاں پبیشہ سے راع سا چلاآ .دہ تھاء ایک مرکزیت اور ایک مملللت قاظ مکی اورعربو ںکو ما جگیوں کے ذر نہ ای وا تی ںکوضائ کر نے سے رو فکر ایل اپنے زمانہ میں دنا کی سب سے بڑئی فا اورٹوآپا کا رقوم متا دما اوران کے ذہنوں سے احما جنر یکوگی ور پر دد رکم کے ان ٹیس وجحت اور جز بیجئردیاء اماسِ پرترىی یا ساس ووشناس یکہا جا سا ہے اور جھ می ترتی برقم کے لے اس قرضردری ہوتا ہے چنا خی ٰ

(اف) من میق دای ں امت

و

118

ِألمَعْروْق ۱ کی کے 7 ون من انکر و اقم وج اشایں کے لے دک تر بجی ات کاعمد ہے ہوادر نکی بات سے رو کے ہو۔ رن گی 91103 )٥93:10:3‏ (ب) ان ِليِزن يْعَلنَ با طُلمُوا: الع ان لوگو ںکو جن ےڑا جا ربا تھا (برا رکا جواب دی کی) اجازت د یدک فی ءکیو لہ ان 2]) سمل وہ لوک ہی ںک اگ ہم ا نکوز ین جس اق ار عطا کہ ین وہ خداکی عیادت کوقا کرو اور زکو و بی ؛ اججچھی جا ت کا عم دمیں اود مکی بات سے روگ دیی۔ ات (بن41۲39:22) (ج) وَ_َارلَزهُۂ عَش ل کلت ذِنْنَة یکن اکلہ رلو* ان سے اس ول ت م٠‏ کلڑ ے رہوں کر ان رے اور غُدا اکا د ین ھا جائے- (ابت39:8) وع ایس برا تنا الع اے جح ہم نے تھے صرف اس لیے متا ےک ہا ملوگوں کے لے یرون می بے ؛گواکشر لوک ا ےکی جانے -(این]28:32) خالً کی دہ ایقان یا ساس فرش تھا ٹس نے ایس دا می سحکومت اہی آائم نے کے لے انی ہرچزکوقریا نکرد نے کے لآ ماد مکردیا۔ چھادکا جوم مرکو رک الا اور دن رآیات ق لی یں ملا سے اس کا خظاء ىہ پالکل نہ تھاکہ دوسرو ںکی پاکراراوٹی: جاے؛ کہا یکا مقصمدرصرف ی تھا کہ وہ ایک متقدس ت بین اور بڑڈا ایا رطلب فربیض تھا کہ انی پان ج4 وں ٹل ڈا لکر دوسروں کی رجمائ یکمر یں اور ا نوسیرعا راس دکھا میں یہ باد ہن خحداکی ر او میس تم اسے اننہوں نے کی خی برداش تکیا۔ قافن ٹن ھا لک کے نا می اکا بیس قرآن ید می لے ہیں جن

119

رختلف متا بھی تیھے جات ر ہے ہیں (چنا غجہ الاک تچ رحیدرآباد مس جنوری لجا و مابعد کے بر چوں مکی سیمفوں کا ایک طول مقالہ چیا ہے نکی تابیات میں سا نہ ال ع مک یویشفو ںکیبھ یتیل ہے ) یہاں ا نک ینمی لک یی یس :صرف اس مر راشارہکاٹی ےک ہق رآن یرٹ اشائی نگ (۲190:2 195)معابرا تکی تل رو: :7) عافعت(15:4,ء ۲39:22 41) ادا جک (8 :72) فرب مال کی طرف سے معابدہ ھنی کا خرف (58:0) بی ردادارکی (256:2ء 6:109ء 90 ) فی سلم رھایا سے مت 29:8(4) قیریوں سے )8٤8:76:4:47(45‏ ناو جوبی ںکو صن دی (8:9) مختوح رض کا اہلام (10:7) مرن (61:8) ربا برارکی (88:4 ۴۳ 1 8:80:2 ۹۲) ون یرہ وظیرہ امو رکا اصولی نکر ے۔ ْ

ٹوئی وولت:

011 ون ذولة ل2 بت الَغْلِیاِمنكُمْ

ت کہ ووقم یں سے صرف مالمداروں می کرد جہکرٹی رے۔

(قرآن بر 7:59) ےاسلائی اضولي وولنت عام ہکا خلاصہ سے جوف رآن مجید نے ٹین یکا ہے اسسلا کیا معاشیات کے پیش نظریہ چز ردی س ےکہ دو کی لک کے پرطبقہمی اتیل میس آے اور وہ یکا نشی شہ ہو بلکہگ رد يکرکی رے معیار سے اتد وت بہ لا زی حول (ملنی زکو2) بصی کر نے کے کے اخیارا کی تد ید اورس ‏ خخ سی جانداد سے اگ دفات پر ال کے تر می رشع دارو ںکو زی ور سے حصہ ملناء نز خر با اورختتاجوں کے لی ےقکوص کک یآ یی میں لا زئی طور سے حص ہم کیا جاناء اور ای کے مال قاعدے رآن ید نے مقر سے ہیں مجن ےی وکردشی دو کا مقصددر پورا ہوتا سے اور ساتھ تی انفرادکی عیشت بکوئی فر ما نہ ہونے سے بش سکواپے آواتے فطرتی۔ بے ڈیادہ سے زیادہ کامم لی ےکی ترغیب ہولی رنقی سے اورسووکی ھمالحت اور قرشہ بے ح ےکا

120

انام جوقرآن میدن ےکیا ےہ دہ اسلائی قولر مواشیا کو ای ےحمل نظ مکی حیثیت دید نے ہیں جن رما دارکی ہے اور نہ اشتراکیت٠‏ بلکہ اس یل ان دوفو ںکی خوبیاں میں اور سا تھی دوفو ںکی بُرائوں سے اس ا ھک وتفو یو رک ےکا انا مک دیاگیا ہے۔

مہرے ند یک ہب اورسیاست دوفول ایک دوسرۓے سے متا زل ہیں ا عکو ہے طرہب انسائن اود ای کے کا نام سے اور سیاست بلروں کے باچھی نعلققات کے ے بسرکار ہوٹی کیرت- رولوں مم سکوئی رالطہ اور علق" الصال نہ پیداکیا جاۓ فو انسابی تکولامحدرودنقصا نپ جا تا ہےء اسلاام نے ال کا ایک تل معلاش کر میا اود ا ںکوکامیائی ےعمل میس اک ھی دکھا دیا اور وہ بی رتھا کہ اکر چہ غرہب اورسیاست دونوں کے دائرہ پا ےگل پالکل جرا بیدا ہیں کن دوئوں کے تواء رکا اخ ایک ھی چچ کوافرار دیاگیاء چنا یمسلمانو ںکا نہب اورمسلمانو کی سیاست دیٹوں کی رمائیق رآن وحدبیث ء اصولی انصاف وا خسان او جم 1 بی نھیرے ہوئی ے۔ سای اصط(احات:

اسلائی ادارہ پا سیاست نے اپتی بہ تکی اصطلائیس ق رآن مجید ہی سے لی ںہ چناےامت اورلت سے سای جماعت مراد ہوٹی سے غلیفہاورامام اس بجراعت کے مردا رکا نام وت سے نے ثرآن ید 8:42 نز بر ایی ہشام ص341 ٹش نول لکری صکی اون علیہ یلم نے شب رھ یر کے لے ارت کے بعد جو دستو رممللت جاز فرما تھا او جن کا پورامن خو تی سے ہم ک کک پکا ےہ ا لکی دفعہ 2 ج بھی انی اصطاا حا تکواستعا لکیا گیا سے لفظا خلیقہ کے یے دیکھے قرآن مر 27:38 اور فظط امام کے ل124:2)۔ ۱ ۱ ۷٦‏ 00هۃ, ‏

١ ۱‏ َ۔ تش, ۱ ه ۱ نا خلیذہ کے ساتھ جم جاسنی کے نماردار لہ سے دو چچار ہو جائے یس ء یی وہ

121

منطہ ےجس ےے تیر سوسال سےمسلمانو ںکو دو ہو ہی متام ما۶ ؤں می یی مکردیا ے۔ جو الام رو لکریم صلی الد علیہ وملم اپپی امت کے لیے لائۓے جے او رجش سکی آپم٦‏ ی ال علیہ ول ع رج رن ککرتے رہےہ اس کے جمیادگی اصمولوں مج کی بھی اس کا ذکرگہیں ہ ےک آپ یا جا اس کے خی ےکی اصصول ہہواور اس اصو ل کا مانزااں تھی کم ایک جز خقیدرہ امرین سنا ےدیان بمتی ے اس کے الیل بس صورت عال پیا ہوگئی اور چردوفریتوں کے ہاں کو ر کے وانے شال بھی بت ہے عالیہز مات شش ایک جوا کے ہے سو ا گیا سے دہ جید نو رکا شفن ہے وہ بک ےک اورخیںے رونول اس امر بٰتقن ہی ںکہجارینی وا ہکی حعثیت سے جناب رساللت بب می اللہ علیہ یلم کے بعر ضر ت گل لہ خلی نہیں ہو ء اىی طرح شیعہ اورسنی دونوں بی اس بپ رشن ہی ںکہ روعایٰ امور میں ضر ت گی جناب رسالت باب مکی الیل علیہ وعلھم کے خلید: أحل(معارف:”'غذ اص ےی اگوی بی کون ۓک نس لے برا راسی موا وت ےٹیل پایا ہو ءا لع کےلاظا سے تما اکا مھا ری القد 0- -صو--ء ئے اور 7 روعا ی یں تعرر غلفاء ال ممنو میں ) ں؛ نات تچ ٹادرے سروردیہ وغیرہ قرب قریب تام صوئی سللے ا سکو ماۓ (اور 0 7 نادی ُل ”دوشابان ورا گے 7 ہ وذ پھر عالم روعاٹی یل یک سے زیادہ خلیفہ بانصل ہونے مح سکوئی مان ننیس )ہیں۔ اب دبا ىہ ا رکہ ححقرت کو سیاىی جاسپنی کا بھی اقتزاق تھا پا نئیںء ایک نال لی مکمدرجاتا ہے ‌ن سکوآۓ و نکی روزمر سای ذزلدگی یراب تجیر٭سوسمال بحداٹ انا زکرے ےک یکوکی ضرورت نیل رہتی- ۱

جس رع لک ىی کے بعد دوسرے بی کے ان مک افول الزکر یی شریجت باقی رلقی ہےە ای پہ تا کر کے بی کہا جا سنا ہ ےک ہیک مرا نکی وفات کے پاوجودال کے چان کے اما بتک الال الغکر ہی کا احة اہ جارگی رتا ے اور ای کے مقر رکردو اض راپنے فرائ می انام دیے رپنے کے امن ہیں ء چنا می

گان ابو حنیفة بقول, اذامات الخلیفة فالقاضی علیٰ

122

قضائہ والوالی علیٰ ولایته حتیٰ یغیرلە القائم بعدہ۔

(ھن تپ الی یز لوف ع88-87:1) مام ابو نیف فرماتے تھےء اگ رخلیف ہکا اتقال ہو جاۓ ہق قاصی ای ات بر اور والی ابی علومت پ پائی رہتا ہے ج بتک خلیشہکا جاشینع اسے بد نددے۔

ہیر رص رکا زاکہ زیادہ قائل ایل تم 2 کے دکوت ےک انس اچم موضوخ پر وہک کے ملک وط تکی رما یکریں۔

123

۷1

”لگ کت می ایا یٹم اضق

روصت او رایت کے ہرگ سک جواس دتیا کی دولت اورخوشھا یکونفر تکی زا ہ سے د یھ ہیں اسلا مکا اصول ج٘ سکا کرو ران پک میں موجود ہے پیر ےک" لے ثادرے رب !یں دنیائیس جگی : دےاور رت می ھی بھلئیعطا اور جم کے عذاب سےنضجات دے۔'(201/2) ایک او رم رف مایاگیا ہے لس ما لکو اد تھاٹی نے تہاری اگ را نکاذ دہ نایا ے '() ایک اورفرمان ے' 'وراپے دتیاوٹی کرای شرپھول اور بی